26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سپر اسپیشلٹی علاج کے لئے اہل ہونے کی شرائط میں نرمی، آخری رسومات کے اخراجات میں اضافہ

Urdu News

نئی دہلی، محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چار)، جناب سنتوش کمار گنگوار کی صدارت میں منعقدہ کل ای ایس آئی کا آپریشن کی 175ویں میٹنگ کے دوران انشورنس شدہ افراد اور ان پر منحصر افراد کے لئے اس کی خدمات اور فوائد کو بہتر بنانے سے متعلق اہم فیصلے لئے گئے۔

روزگار کے طریقے میں تبدیلی اور بھارت میں روزگار کے موجودہ منظر نامے پر غور کرتے ہوئے ، جو طویل مدتی روزگار سے بدل کر کانکٹریکٹ اور عارضی ملازمت کی شکل اختیار کرگیا ہے، ای ایس آئی کارپوریشن نے ملازمین کے اسٹیٹ انشورنس ایکٹ 1948 کے تحت بیمہ شدہ افراد کے لئے ایک نئی اسکیم ‘‘اٹل بیمت ویکتی کلیان یوجنا’’ کو منظوری دی ہے۔یہ اسکیم بیمہ شدہ افراد کو براہ راست ان کے بینک کھاتے میں  اس عرصے میں جبکہ وہ شخص نئی ملازمت یا روزگار کی  تلاش کرے گا، امداد فراہم کرے گی۔اس  اسکیم کے اہل ہونے کی شرائط سمیت ایپلی کیشن فارم وغیرہ الگ سے جاری کئے جائیں گے۔

ای ایس آئی کا رپوریشن نے ورکروں  اور ان کے اہل خانہ کے ای ایس آئی سی ڈاٹا بیس میں آدھار کا اندراج کرانے کی ہمت افزائی کے لئے آجروں کو دس روپے فی کس واپس کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی ہے۔ اس سے بیمہ شدہ شخص کے کئی جگہوں پر اندراج کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ ان فوائد کو بھی حاصل کرسکیں گے جن کے لئے طویل مدت تک تعاون دینے کی شرائط عائد ہیں۔

ای ایس آئی کارپوریشن نے سپر اسپیشلٹی علاج  کے حصول کے لئے اہل ہونے کی شرائط میں نرمی کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی ہے اور بیمہ شدہ شخص کی ملازمت کی کم از کم دو سال کی مدت کی شرط کو کم کرکے چھ ماہ کردیا ہے اور جس میں صرف 78دن کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ بیمہ شدہ شخص پر انحصار کرنے والے افراد کے سپر اسپیشلٹی علاج کی اہلیت میں بھی کمی کرکے اسے 156 دن کا تعاون کردیا ہے۔ اس نرمی سے ان بیمہ شدہ افراد اور ان پر انحصار کرنے والوں کو سپر اسپیشلٹی علاج مفت کرانے میں بہت مدد ملے گی۔

ای ایس آئی کارپوریشن نے آخری رسومات کے اخراجات کی موجودہ ادائیگی کو10ہزار روپے سے بڑھا کر 15ہزار روپے کردیا ہے، جو بیمہ شدہ شخص کی موت پر قابل ادا ہوگی۔

اس میٹنگ میں محنت اور روزگار کے سیکریٹری جناب ہیرا لال سماریہ ، ای ایس آئی کارپوریشن کے ارکان، پارلیمنٹ کے ارکان ، ملازمین اور آجروں کی فیڈریشن ، انجمنوں کے نمائندے، ریاستی حکومتوں اور وزارتوں کے سینیئر عہدیداروں نے شرکت کی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More