21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے کورونا وائرس مریضوں کو کَلَنک کی نظر سے دیکھنے اور کووڈ – 19 کے شکار افراد کی آخری رسوم کو باوقار طریقے سے ادا نہ کرنے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کووڈ – 19 مریضوں کو کلنک کی نظر سے دیکھنے اور وائرس کی تاب نہ لاکر چل بسنے والے لوگوں کی آخری رسوم کو باوقار طریقے سے ادا نہ کرنے کے واقعات پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پوری طرح ناخوشگوار ہیں ۔ انہوں نے مقامی آبادیوں اور بڑے پیمانے پر سماج سے  زور  دے کر کہا ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کو بار بار ہونے سے روکیں۔

فیس بک پر ایک پوسٹ میں جناب نائیڈو نے کہا کہ ‘‘سب کی ضرورت یہ ہے کہ بھید بھاؤ سے لڑائی کی جائے اور اس کا پوری طرح خاتمہ کیا جائے، ورنہ یہ فرضی خبروں اور گمراہ کن معلومات سے بھی زیادہ خطرناک ہو جائے گا۔ ’’ انہوں نے ہر ایک سے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کووڈ – 19 مریضوں کے ساتھ مفاہمت اور ہمدردی سے  پیش آئے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘آپ کو یاد ہوگا کہ کوئی بھی شخص پوری طرح محفوظ نہیں ہے اور اس اندیکھے وائرس سے کوئی بھی شخص متاثر ہو سکتا ہے۔ ’’ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بھارت جب کبھی برداشت کی زمین کے طور پر جانا جاتا تھا ، تبھی سے لوگ ، کشیدگی سے دوچار لوگوں کی مدد کےلیے آگے آکر اپنی ہمدردانہ رویے کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے  رشتے داروں سمیت کچھ لوگوں کی میڈیا خبروں کو پریشان کن بتایا کہ وہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو کلنک کی نظر سے دیکھ رہے ہیں اور انہیں سماج سے دور کر رہے ہیں ،جس کی اصل وجہ  ان کا یہ ڈر ہے کہ کہیں وہ بھی اس انفیکشن کا شکار نہ ہو جائیں۔

ان واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں لوگوں نے کووڈ – 19 کی وجہ سے مرنے والوں کو دفنانے کی جگہ فراہم کرنے کی مخالفت کی، انہوں نے کہا کہ یہ قطعاً قابل قبول نہیں ہے اور مرنے والوں کے کنبوں کے افراد  کے ساتھ یگانگت کی بھارتی قدیم روایات کے خلاف ہے۔

یہ کہتے ہوئے کہ ناخواندگی، وہم و گمان، فرضی خبروں  اور افواہوں جیسے بہت سے عوامل اور عوام کے درمیان جھوٹے عقائد کو ہوا دیتے ہیں ۔ جناب نائیڈو نے صحت حکام اور میڈیا سے زور دے کر کہا کہ وہ کورونا وائرس اور اس کے پھیلنے سے متعلق سبھی حقائق پر بیداری پیدا کریں اور لوگوں کو معلومات فراہم کریں۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘صحیح پیغام بار بار دیا جانا ، اس پر عمل کیا جانا اور بڑے پیمانے پر پھیلایا جانا اس بات کی یقین دہانی ہے کہ یہ پیغام ایک مثبت اثر پیدا کرےاور لوگوں کے رویے میں درکار یکسر تبدیلی لے کر آئے۔ ’’

اس مثبت رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہ وبا کی وجہ سے پیدا شدہ خطرناک صورتحال پر اجتماعی کوششوں سے قابو پایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلا اور سب سے اہم کام یہ ہے کہ ٹیڑھے پن کو سیدھا کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ہر شہری کو بار بار ہاتھ دھونے ، ماسک لگانے اور ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے جیسے اصولوں پر عمل کر کے ذمہ دارانہ طریقے سے کام کرنا ہوگا۔ ’’

انہوں نے ہر ایک سے زور دے کر کہا کہ وہ مجموعی طور پر صحت کی بہتری کے لیے لوگوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کرنے اور یوگ کرتے رہنے پر توجہ دے۔ یہ کہتے ہوئے کہ بہت سے لوگ بحران کی اس گھڑی میں غصے اور بے چینی جیسے منفی جذبات میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا  کہ اطمینان ، تشکر، ہمدردی ،  معاف کر دینے اور اس طرح کی سبھی مثبت  خاصیتوں جیسے مثبت جذبات پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  ‘‘درحقیقت یہ روحانیت کی روح ہے۔ ’’

آج کرگل وجے دوس کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا ‘‘جیسا کہ ہم کرگل وجے دوس پر شہید سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ، ملک بھارتی مسلح فوجوں کے تئیں مادر وطن کی خودمختاری کی حفاظت میں ان کی شجاعت، وطن پرستی اور قربانیوں کے لیے ہمیشہ شکر گزار ہے۔’’

انہوں نے  کسانوں کے تئیں بھی تشکر کا اظہار کیا جو ایسے کووڈ واریئرز ہیں  جن کا ذکر کوئی نہیں کرتا اور جو  سب کے لیے خوراک  کو یقینی بنانے اور حفظان صحت کے عملے ، پولیس، میڈیا ، صفائی ستھرائی کے کارکنوں اور گھر پر سامان پہنچانے والے افراد کی مدد کے لیے  بے لوث خدمات انجام دیتے رہے  ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More