34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ’ٹی بی سے مبرا بھارت‘ کی جستجو میں قبائلی ٹی بی پہل قدمی کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ تصور کردہ ’’ٹی بی مکت بھارت‘‘ کے ایک اہم ہدف کو پورا کرنے کے تحت، صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر نے قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا  کے ساتھ صحت و کنبہ بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں آج ’’قبائلی ٹی بی پہل قدمی‘‘ کا آغاز کیا۔ اس تقریب کے دوران ٹیوبر کیولوسیس (ٹی بی) کے لئے مشترکہ عملی منصوبہ ، ٹی بی پر قبائلی وزارت کی پبلی کیشن کا ایک خصوصی ایڈیشن ’آلیکھ‘ اور قبائلی ٹیوبرکیولوسیس (ٹی بی) کے لئے پہل قدمی  پر ایک دستاویز بھی جاری کیا گیا۔

مرکزی وزیر صحت نے تقریب کے انعقاد کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کووِڈ۔19 وبائی مرض اور اس سے متعلق ضوابط / تحفظاتی حکمت عملیوں کی وجہ سے پیدا ہوئیں پریشانیوں کے باوجود ، بھارت نے 18.04 لاکھ ٹی بی نوٹیفکیشنس کا مشاہدہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کووِڈ۔19 سے پیداشدہ تمام تر غیر متوقع مسائل کے باوجود، حکومت ہند کووِڈ۔19 اور ٹی بی کے لئے دوطرفہ اسکریننگ کا تعارف کراکے ان مسائل کو ٹی بی کےلئے مواقع میں بدلنے  ، اور تشخیصی نیٹ ورکس کو مضبوط کرنے اور ٹی بی اسکریننگ کو، کووِڈ نگرانی سرگرمیوں سے جوڑنے میں کامیاب رہی۔ صحت  چونکہ زندگی کے تمام ترپہلوؤں  کے زیر اثر ایک جامع موضوع ہے، اس لیے 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے ہدف کی حصولیابی کی غرض سے ازحد کمزور آبادی کے زمروں تک رسائی کے لئے مختلف وزارتوں اور محکموں کے ساتھ کثیر شعبہ جاتی تعاون کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس سال عالمی یوم ٹی بی کے موقع پر مرکز کے زیر انتظام علاقے لکشدیپ  اور جموں کشمیر میں بڈگام ضلع کو ٹی بی سے مبرا قرار دیا گیا جبکہ ٹی بی سے متعلق ایس ڈی جی کی حصولیابی کے تئیں کی گئی پیش رفت کے لئے ملک بھر کی دیگر ریاستوں اور اضلاع کی عزت افزائی کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’’ حکومت ملک بھر میں ٹی بی کے مفت  علاج تک سب کی رسائی کو یقینی بنانے کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ بھارت میں، 10 کروڑ سے زائد قبائلی آبادی ایک زبردست تنوع کے ساتھ آباد ہے۔ مسلسل کوششوں کے ذریعہ، ہماری حکومت ان کے صحتی اشاروں اور مجموعی تندروستی میں بہتری کا مشاہدہ کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ حکومت پہلے ہی گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ٹی بی کے لئے بجٹی تخصیص میں  چار گنا اضافہ کر چکی ہے۔ اعلیٰ معیاری ادویہ،تشخیص، ڈجیٹل پہل قدمیوں ، اختراعی نجی شعبوں کی مداخلت اور کمیونٹی شمولیت مداخلت، ان تمام عناصر کی  مدد سے ملک میں ٹی بی کے معاملات اور اس سے متعلق اموات میں تیزی کے ساتھ گراوٹ آئی ہے۔

وزراء کو بتایا گیا کہ ملک میں 705 قبائل میں قبائلیوں کی تعداد 104 ملین سے زائد ہے جو ملک کی آبادی کا 8.6 فیصد کے بقدر ہے۔ 177 قبائلی اضلاع  کی اعلیٰ ترجیحی اضلاع کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے جہاں فاصلاتی دوری، ناقص غذائیت، زندگی جینے کے لئے ناقص حالات اور عدم بیداری جیسی وجوہات کی بنا پر قبائلی آبادی ٹی بی کے خطرات سے دوچار ہے۔ شروعات میں، مشترکہ منصوبے کی سرگرمیوں کے تحت نشان زد کی گئیں 18 ریاستوں کے 161 اضلاع پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ کمزور آبادی کی نشاندہی اور ان کی کمزوری کو کم کرنے کے لئے طویل المدت  میکنزم تیا ر کرنے کی غرض سے، کمزور آبادی کی نقشہ بندی کے لئے بہتر تکنیکوں کا استعمال کرنے کے علاوہ، رضاکاران کے لئے حساسیت میں اضافہ اور صلاحیت سازی کے لئے ورکشاپوں کا انعقاد، وقفے وقفے سے ٹی بی کے معاملات کی تلاش سے متعلق مہمات کا اہتمام اور ٹی بی سے بچاؤ کے لئے تھیریپی (آئی پی ٹی) کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ صحت و کنبہ بہبود کے نکشے پورٹل اور قبائلی امور کی وزارت کے سواستھ پورٹل کے اشتراک سے ٹی بی سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے میں مدد ملے گی اور مؤثر و مشترکہ کاروائی کے لئے راستہ ہموار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ، ’’اگر ہم 2030 تک ٹی بی کے خاتمے  کے عالمی ایس ڈی جی   کے ہدف سے قبل 2025 تک اس ہدف کو حاصل کر سکتے ہیں تو بھارت ٹی بی کے خاتمے میں دنیا کے لئے ایک رہنما کتاب بن جائے گا۔‘‘

قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے مشترکہ منصوبہ  کی تشکیل کے لئے دونوں وزارتوں کو مبارکباد پیش کی اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، ’’قبائلی برادری کے صحتی مسائل  کا ضرورت کے مطابق حل تلاشنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کی قبائلی برادریوں کے درمیان ٹی بی کے خاتمے کے لئے دونوں وزارتوں کی جانب سے مشترکہ پہل قدمیوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ میں امید کرتا ہوں کہ آئندہ دنوں میں، ہم ان بیماریوں کی تشخیص کرنے میں کامیاب ہوں گے جو قبائلی برادریوں میں پھیلی ہوئی ہیں، اور ان کی روک تھام کے لئے ایک میکنزم تیار کریں گے۔

جناب اشونی کمار چوبے نے سب کے لئے صحت  کے حکومت کے ذریعہ کی گئیں چوطرف پہل قدمیوں کے بارے میں بات کی اور ملک کے دور دراز کے علاقوں میں آخری فرد تک ٹی بی نگہداشت کی رسائی میں مدد کرنے کے لئے یو ایس اے آئی ڈی، بی ایم جی ایف اور پیرامل فاؤنڈیشن جیسی شراکت دار تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QS0H.jpg

محترمہ آرتی آہوجا، اڈیشنل سکریٹری، صحت؛ جناب وکاس شیل، ایڈشنل سکریٹری،صحت؛ ڈاکٹر نول جیت کپور، جوائنٹ سکریٹری، قبائلی امور اور دونوں وزارتوں کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More