34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

میگھالیہ ، ناگالینڈ اور تریپورہ کی قانون ساز اسمبلیو ں کے عام انتخابات 2018-آر پی ایکٹ 1951 کے سیکشن 126 میں درج مدت کے دوران میڈیا کوریج

Urdu News

نئی دہلی، میگھالیہ ، ناگالینڈ اور تریپورہ کی قانون ساز اسمبلیوں کے عام انتخابات  کے شیڈیول کا اعلان 18 جنوری 2018 کو کردیا گیا ہے۔ یہ انتخابات 18 فروری 2018 کو تریپورہ میں اور 27 فروری 2018 کو میگھالیہ اور ناگالینڈ میں ایک مرحلے میں ہوں گے۔ عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کے سیکشن 126 کی رو سے کسی بھی  انتخابی حلقے میں  پولنگ کے اختتام کی متعینہ مدت  سے 48 گھنٹے پہلے ٹیلی ویژن یا اس جیسے دیگر آلات کے ذریعے کسی بھی قسم کے انتخابی مواد کو دکھانا ممنو ع ہے۔ مذکورہ سیکشن 126 کے متعلقہ   اجزاء  یہاں دیئےجا رہے ہیں۔

  • کوئی بھی شخص سنیماٹو گراف ، ٹیلی ویژن یا اس جیسے دیگر آلات کے ذریعے کسی بھی قسم کے انتخابی مواد کی نمائش نہیں کرے گا۔

کسی بھی پولنگ علاقے میں  کسی بھی الیکشن  کی پولنگ کے اختتام کی متعینہ مدت ختم ہونے سے پہلے 48 گھنٹے  کی مدت کے دوران  ۔

  • جو بھی شخص ذیلی سیکشن (I) کے التزامات کی خلاف ورزی کرے گا، اُسے جیل کی سزا دی جا سکتی ہے، جو 2سال تک کی ہو سکتی ہے۔ جیل کی سزا کے ساتھ ساتھ اس پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
  • اس سیکشن میں انتخابی مواد دکھانے کا مطلب ایک ایسا مواد ہے، جسے انتخابی نتائج کو متاثر کرنے کیلئے سرکولیٹ کیا گیا ہو۔
  • انتخابات کےدوران کبھی کبھار ٹی وی چینلوں کے ذریعہ ان کے پینل مباحثوں /مناقشوں اور دیگر نیوز اور موجودہ صورتحال سے متعلق پروگراموں کے نشر کرنے میں اُن پر عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کے درج بالا سیکشن 126 کے التزامات کی خلاف ورزی  کے الزامات لگتے ہیں۔  جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا، مذکورہ سیکشن 126 کی رُو سے  کسی بھی  انتخابی حلقے میں  پولنگ کے اختتام کی متعینہ مدت  سے 48 گھنٹے پہلے ٹیلی ویژن یا اس جیسے دیگر آلات کے ذریعے کسی بھی قسم کے انتخابی مواد کو دکھانا ممنو ع ہے۔‘‘انتخابی مواد’’ کی تعریف اس سیکشن میں یہ کی گئی ہے کہ کوئی بھی ایسا مواد  جسے                انتخابی نتیجے کو متاثر کرنے کیلئے سرکولیٹ کیا گیا ہو۔ سیکشن 126 کے درج بالا التزامات کی خلاف  ورزی کی صورت میں 2 سال جیل کی سزا یا جیل کی سزا اور جرمانہ دونوں  عائد کیا جا سکتا ہے۔
  • کمیشن ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ ٹی وی /ریڈیو چینلس اور کیبل نیٹ ورک اس بات کو یقینی بنائیں  کہ سیکشن 126 میں درج 48 گھنٹوں کی مدت کے دوران ، ان کے ذریعے  نشر کئے جانے والے یا دکھائے جانے والے پروگرام کے مواد  میں پینل میں شامل حضرات یا ڈبیٹ میں شرکت کرنے والےلوگوں کے ایسے خیالات اور اپیلیں شامل نہ ہوں، جن سے کسی خاص پارٹی  یا  کسی خاص امیدوار        کو پروموٹ کیا جا رہا ہو یا اس سے انتخابی نتیجے متاثر ہو رہے ہوں۔
  • اس سلسلے میں آر پی ایکٹ 1951 کے سیکشن 126 اے کی طرف بھی توجہ مبذول کی جاتی ہے۔اس سیکشن کی رو سے تمام ریاستوں میں پولنگ کے آغا ز والی مدت سے  اور پولنگ کے اختتام کے  بعد نصف گھنٹے کی مدت  تک میں ایگزٹ پول کرنااور ان کے نتائج کی ترسیل کرنا ممنوع ہے۔
  • ا س مدت کے دوران ، جس کا تذکرہ سیکشن 126 یا سیکشن 126 اے میں نہیں کیا گیا ہے، متعلقہ  ٹی وی /ریڈیو/کیبل/ایف ایم چینل  ایسے آؤٹ ڈور نشریئے سے متعلق پروگرام کرنے کیلئے ضروری اجازت حاصل کرنے کی غرض سے ریاستی، ضلعی، مقامی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کو آزاد ہیں، جو انتخابی ضابطۂ اخلاق کے التزامات سے بھی ہم آہنگ ہوں اور جو شائستگی و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی برقراری سے متعلق کیبل نیٹ ورک (ریگولیشن) ایکٹ کے تحت اطلاعات  و نشریات کی وزارت کے طے کردہ  ضابطہ پروگرام کے  موافق  ہوں۔ ا ن سے یہ بھی مطلوب ہے کہ وہ  کمیشن کے رہنما خطوط مؤرخہ 27 اگست 2012  کے التزامات  اور بعدازاں پیڈنیوز اور اس سے متعلق مواد کے سلسلے میں دی گئی ہدایات کے دائرے میں رہیں۔ متعلقہ چیف الیکٹورل آفیسر /ضلع الیکشن آفیسر  اس طرح کی اج ازت دینے کے دوران قانون و انتظام کی صورتحال سمیت تمام متعلقہ پہلوؤں کو مد نظر رکھے  گا۔جہاں تک سیاسی اشتہارات کا معاملہ ہے، اس کیلئے نشر کرنے سے قبل کمیشن کے آرڈر نمبر 509/75/2004/جے ایس -1 مؤرخہ 15اپریل 2004 کے مطابق ریاستی یا ضلعی سطح پر قائم کردہ کمیٹیوں کی منظوری حاصل کرلیں۔
  • 30جولائی 2010 کو پریس کونسل آف انڈیا کے جاری کردہ رہنما خطوط پر تمام پرنٹ میڈیا کی توجہ مبذول کرائی  گئی ہے۔ پریس کا یہ بھی فریضہ ہوگا کہ وہ انتخابات اور امیدواروں کے بارے میں آبجیکٹیو رپورٹنگ کرے۔ اخبارات سے یہ امید نہیں کی جاتی کہ وہ غیر صحت مند انتخابی مہم میں ملوث ہوں گے، کسی امیدوار یا پارٹی یا کسی واقعے کے بارے میں انتخابات کے دوران رپورٹوں کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کریں گے۔ عملی طور پر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ 2 یا 3 امیدوار ، جن کے درمیان قریبی مقابلہ ہوتا ہے، انہیں پر میڈیا کی پوری توجہ رہتی ہے۔ حقیقی مہم پر رپورٹنگ کے دوران کسی اخبار کو کسی امیدوار کے ذریعے اٹھائے گئے اہم نکتے کو نہیں چھوڑنا چاہئے۔
  • فرقہ وارانہ یا ذات پات کی بنیاد پر انتخابی مہم پر الیکشن ضوابط کے  تحت پابندی عائد ہے۔ لہذا پریس کو ایسی رپورٹنگ سے گریز کرنا چاہئے، جن سے مذہب، نسل، ذات پات، برادری یا زبان کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان دشمنی یا نفرت کے احساسات  کو فروغ ملتا ہو۔ پریس کوکسی امیدوار کے ذاتی کردار کے سلسلے  میں یا کسی امیدوار کی نامزدگی یا نامزدگی واپس لینے کے سلسلے میں جھوٹے یا نازک بیانات شائع کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ پریس کو  کسی امیدوار یا پارٹی کیخلاف ایسے الزامات شائع نہیں کرنا چاہئے، جن کی تصدیق نہ کی گئی ہو۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More