30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے پی نڈا کیرل کا دورہ کیا ، راحت اور بچاؤ سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا

Urdu News

نئی دہلی، مرکزی وزیر صحت  و کنبہ بہبود  جناب  جے پی نڈانے آج کیرل کا دورہ کیا اور راحت و بچاؤ سے متعلق   اقدامات کا جائزہ لیا۔  صحت سکریٹری محترمہ پریتی سودن  اور  وزارت صحت کے دیگر  اعلی افسران    بھی  مرکزی وزیر صحت کے  ہمراہ تھے۔  جناب جے پی نڈا نے کیرالہ کی   وزیر صحت  محترمہ    کے کے  شیلجا   ، ریاستی  حکومت کے  اہل کاروں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا  ۔  اپنے دورہ کے دوران  جناب نڈا نے سیلاب کے سبب   ہونے والی   اموات اور   جان و مال کو ہوئے نقصان  پر رنج و غم کا  اظہار کیا۔  جناب نڈ  ا نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی جی  کی  قیادت اور رہنمائی   سیلاب سے متا ثرہ  ریاست کیرالہ   کو راحت پہنچانے کے لئے سبھی ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں اور    وزیراعظم بذات خود صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں۔  جناب نڈا نے مزید کہا کہ کیرل میں سیلاب کے سبب  پیدا ہوئی  صورتحال میں عوامی  صحت پر مسلسل  نظر رکھے ہوئی ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے چلکوڈی تالک اسپتال کا   دورہ بھی کیا اور  مریضوں کے ساتھ بات چیت کی  ۔ بعد میں   جناب نڈا نے   وی آر پورم اور ملا سیری  میں  واقع  راحتی کیمپوں کا  دورہ کیا او ر ریاست کو  ہر طرح کے تعاون اور  حمایت کا یقین دلایا۔

صورتحال کا  مقابلے کرنے کے لئےقلیل مدتی  نوٹس پر  متاثرہ علاقوں میں تعیناتی کے لئے  50 ڈاکٹروں کو   تیار  رکھا گیا ہے ۔  12 پبلک ہیلتھ ٹیموں کو  تیار رکھا گیا ہے  ۔یہ  ٹیمیں   ایک پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ  ،  مائیکرو بائیو لوجسٹ اور  ایک   انٹومولوجسٹ   پر  مشتمل ہیں۔    فوری  روانگی کے لئے   48 ضروری  ایمرجنسی دواؤں کو  تیار رکھا گیا ہے۔

 ریاستی حکومت کی درخواست پر   48 ضروری  ایمرجنسی دواؤں پر مشتمل پہلی   کھیپ  انڈین ایئر فورس کے ذریعہ  پہنچائی گئی ہے۔  دواؤں پر مشتمل یہ  کھیپ   73 ایم ٹی  ہے ۔ اس میں ایک کروڑ   کلورین  ٹیبلیٹ شامل ہیں۔   اس میں بعد میں   مزید 1.25 کروڑ  کلورین   ٹبلیٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔  اس طرح سے  اب  تک کلورین گولیوں کی تعداد  مجموعی طور پر 2.25 کروڑ   ہوچکی ہے۔ریاست کو  20 ایم ٹی   بلیچنگ پاؤڈر  دستیاب کرایا گیا تھا جس میں مزید  60 ایم ٹی  کا اضافہ کیا گیا۔  اس طرح سے اب تک  80 ایم ٹی بلیچنگ پاؤڈر  دستیاب کرایا جاچکا ہے۔  ریاست سے   4 لاکھ   سنیٹر ی نیپکنس  دستیاب کرانے کی درخواست موصول ہوئی تھی جسے تریویندرم  پہنچا دیا گیا ہے۔  کیڑا مار دوائیں اور لاروا کو ختم کرنے والی دوائیں اور فوگنگ مشینیں بھی اکٹھا کی گئی اور انہیں ریاست تک پہچایا گیا ۔ مزید برآں 40  فوگنگ مشینیں خریدی گئی اور انہیں بعد میں ریاست  تک پہنچایا گیا۔

حالات  کے پیش نظر   خاص طور پر   مقررہ ضابطوں میں نرمی کی گئی اور  درخواست کے مطابق  قومی صحت مشن  (این ایچ ایم) کے توسط سے  ریاستی کے لئے  18.71  کروڑ روپے   کا اضافی فنڈ   منظور کیا گیا ۔  مزید درخواست پر 58 ضروری دوائیں  ریاست  تک پہنچائی گئیں۔ ان دواؤں میں    غیر متعدی   بیماریوں    کے بندوبست  سے متعلق دوائیں شامل ہیں ۔  دوائیوں کی یہ کھیپ تقریباً 120 ایم ٹی  پر  مشتمل  ہے ۔ لیپٹو ایس پی روسیس   کے  واقعات  میں   اضافے کی  خبر  کے  پس منظر میں  کیرالہ کو   ڈاکسی سلین  کے  18 لاکھ   کیپسول    دستیاب کرائے گئے ہیں۔  یہ دوا پروفائلیک سیس   اور   لیپٹو ایسپیروسیز   کے علاج کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

بنگلورو  واقع این آئی ایم  ایچ اے  این ایس     ، کی  چالیس رکنی    سائیکو –سوشل  (نفسیاتی-سماجی) ٹیمیں   تعینا ت کی گئی ہیں تاکہ      سائیکو-سوشل   اور کمیونٹی بیسڈ  سائیکو –سوشل کیئر کی صورتحال کا تیزی کے ساتھ جائزہ لیا جاسکے۔  ان ٹیموں نے اب تک  کمیونٹی بیس  سائیکو –سوشل کیئر کے لئے 5353 رضاکاروں کو سینسی ٹائیز   (کسی چیز کے تئیں  حساس بنانا) کیا ہے ۔ 65155 سروائورس (سیلاب سے  بچ نکلنے والے) کو  سائیکو سوشل  فرسٹ ایڈ پروگرام کے ذریعہ   مدد کی گئی  ہے۔    17140  انفرادی سیشن  اور   2335 گروپ سیشن  کا  انعقاد کیا گیا ہے۔    ہائیر سینٹرس میں     نفسیاتی   دیکھ بھال/نفسیاتی   کاؤنسیلنگ کے لئے    396معاملات  کو   ریفر  کیا گیا ہے۔

 سیلاب متاثرہ اضلاع میں طبی خدمات   دستیاب کرانے کے لئے    30  اسپیشلسٹ ڈاکٹروں  ،  20 جنرل ڈیوٹی  میڈیکل افسروں اور  40 ملیالم   بولنے والی    نرسوں  کی  تعیناتی کی گئی ہے۔   ان ڈاکٹروں کی تعیناتی  پلکڑ  ، ملپپورم  ، کوزی کوڈ،  اور ارناکولم   اضلاع میں کی گئی ہے جو   ضلع اسپتالوں، طبی خدمات دستیاب کرانے والے  تعلقہ   اسپتالوں میں    کی گئی ہے ۔

 انڈین ریڈ کراس سوسائیٹی     (آئی آر سی ایس) اور اس کی  ریاستی شاخ  بھی  ریاست کی  مدد کررہی ہے۔     آئی آر سی ایس  کےپانچ ہزار  رضاکاروں نے  تلاش اور بچاؤ سے متعلق  کارروائیوں میں حصہ لیا۔    انہوں نے   تمبوں  (300) ، تارپولین (2500 )اور دیگر ضرورت کے سامان   جیسے  ساڑھیاں (3000)  کمبل   (3500)  بیڈ شیٹ  (4000)  بھی   مہیا کرائے۔    ان سامانوں  میں  واٹر ٹریٹمنٹ یونٹس  یعنی پانی کو صاف کرنے والی مشینیں بھی   شامل ہیں کی صلاحیت 700 لیٹر فی گھنٹہ ہے ۔

نیشنل سینٹر فار ڈیزیز  کنٹرول،  وبا پھوٹ پڑنے جیسی صورت حال  پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ 21 اگست  2018 سے جن   وبائی بیماریوں کا اندیشہ     ہوسکتا ہے   اس سلسلہ میں یومیہ   رپورٹنگ   کی جارہی ہے   ۔ اسٹریٹیجک آپریشن   سینٹر  کو سرگرم  کردیا گیا ہے۔

ای ایم آر ڈویژن   ، لیپٹو ایسپروسیس   ،  ڈینگو ، چکن پوکس  اور شدید قسم کے ڈائیریا (اے ڈی ڈی)   سے   پیدا ہونے والی صورتحال کی   یومیہ    نگرانی   کررہا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More