نئی دہلی، مکانات اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ پوری نے ایک ایسے نظام کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ جس کی مدد سے ہنگامی حالات میں کام کرنے کے بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت میں اضافی کیا جاسکے تاکہ شہروں میں سیلاب آجانے سے متعلق چیلنجوں سے نپٹا جاسکے۔وہ آج یہاں ‘‘اربن فلیڈنگ ریزیلینس’’ کے موضوع پر ایک ورکشاپ کے اختتام کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماہرین سے بات چیت کریں گے تاکہ شہری علاقوں میں حالیہ سیلاب اور اس کے بعد بحران کے بندوبست کے بارے میں حقائق کو جمع کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ یہ ہے کہ ہندوستان کے قصبوں اور شہروں میں پانی بھرجانے کی روک تھام کی جاسکے اور شہروں میں پانی بھر جانے کے مسئلے سے نمٹنے کےلئے قومی رہنما خطوط تیار کئے جاسکیں۔ جناب پوری نے کہا کہ رہنما خطوط پر عم کرنا آسان نہیں ہے لیکن سیلاب سے بچنے اور اس کے بندوبست کو وزارت کے مختلف اہم مشنوں میں اصلاح کے طور پر شامل کیا جاسکتا ہے۔
جناب پوری نے کہا کہ کئی بار پانی بھر جانا میونسپل انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ نالوں وغیرہ کو صاف نہیں کیا جاتا لیکن یہ شہروں کی تمازت کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسان کی اپنی غلطی سے پیدا ہونے والے بحران اور قدرتی آفات کے درمیان فرق کی تشریح کرنا بہت ہی مشکل ہے کیونکہ کبھی کبھی جو کچھ قدرت کی کارفرمائی دکھائی دیتی ہے وہ آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے انسان کی بنائی ہوئی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ہمیں بحران کے بندوبست سے بڑے پیمانے پر ہونے والے شہرکاری کے تناطر میں نمٹنا چاہیے۔ بہت سے ایسے اقدامات ہیں جو شہروں میں کئے جاسکتے ہیں مثلاً کی نوعیت تبدیل کرنا اور اس میں استعمال ہونے والے میٹیریل میں تبدیلی لانا، پانی کے تحفظ کو یقینی بنانا یا زیادہ پیڑ پودے لگانا اور مجموعی طور پر ایک ایسا ماحولیاتی نظام کرنا جس سے سیلاب کی روک تھام اور اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکے’’۔