28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

5 مئی 1992 کو چرچ گیٹ اور بوریولی کے درمیان دنیا کی اب تک کی سب سے پہلی خواتین اسپیشل ٹرین چلائی گئی تھی

Urdu News

نئی دہلی، بھارتی ریلوے  کو اس امر پر مسرو رہونے اور خواتین مسافروں کو جشن منانے کا پورا پورا حق حاصل ہے کہ 5 مئی کو خواتین کے لئے اسپیشل ٹرین  کی شروعات کی گئی  تھی۔ دنیا بھر میں اب تک کی سب سے پہلی  خواتین اسپیشل ٹرین  5 مئی 1992 کو چرچ گیٹ اور بوریویلی  کے درمیان شروع ہوئی تھی۔   5 مئی 2018  بھارتی ریلوے   کے  اس سنگ میل  کے  شروع ہونے  کی 26ویں   سالگرہ کے طورپر   تاریخ کے واقعات میں   محفوظ ہوجائے گی     یعنی 5 مئی کو پوری ایک ٹرین خواتین مسافروں کے لئے     وقف کردی گئی۔ ویسٹرن ریلوے  پر ہری جھنڈی دکھائی   گئی  پہلی  خواتین   اسپیشل ٹرین    چرچ گیٹ اوربوریویلی کے درمیان  شروع میں چلائی گئی تھی اور 1992 میں  اس کی مزید توسیع ورار تک کردی گئی تھی۔

  خواتین اسپیشل ٹرین کام کرنے والی ان خواتین  کے لئے ایک نعمت  ثابت ہوئی ہے  جنہیں مستقل ٹرینوں  کے خواتین ڈبے میں چڑھنے کے لئے اس سے پہلے  بہت زیادہ  جدوجہد کرنی پڑتی تھی۔  ایک پوری ٹرین کو  خواتین کے لئے وقف کردینے کا مطلب یہ ہوا کہ وہ بہت زیادہ آسانی کے ساتھ سفر کرسکیں اور   ریلوے خدمات کا  بنیادی مقصد یہی ہے۔  بھیڑ بھاڑ والی مضافاتی لائنوں میں  سے ایک لائن پر   پچھلے 26 سال سے  کامیاب طور پر    خواتین اسپیشل ٹرین   چلانے  کو  تمام خواتین مسافروں کے ذریعہ   اسے ایک نعمت کے  طور پر  دیکھا جارہا ہے۔

خواتین  مسافروں میں  تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لئے بھارتی ریلوے  نے اسی وقت سے دیگر متعدد    منفرد اقدامات کئے ہیں۔    خواتین کے زیادہ تر ڈبوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔  پچھلے  سال  خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ویسٹرن ریلوے نے    ٹالک بیک سسٹم شروع کیا تھا جو کہ تحفظ سے متعلق ایک نیا قدم ہے۔  اس کے تحت  مسافر اور ٹرین کے گارڈ کے درمیان دو طرفہ مواصلات کا نظام  قائم کیا گیا ہے    تاکہ  ہنگامی صورتحال کے وقت   بٹن دبا کر   اس کی اطلاع دی جاسکے۔ ا س سے خواتین مسافروں کو فائدہ   پہنچتا ہے بالخصوص    تحفظ یا طبی    امور جیسے ہنگامی معاملات  ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More