23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

یورپی اور اوشیانا ملکوں کے سفیروں اور ہائی کمشنروں کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال

Urdu News

نئی دہلی، یورپی اور اوشیانا ملک  ہندوستان کے بڑے تجارتی ساتھی  اور  سرمایہ کاری کے  ذرائع ہیں  لیکن اب بھی  بہت سے  امکانات  ایسے ہیں  جنہیں بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔ ہندوستان نے  ماضی قریب میں  اقتصادی تعلقات کو  اگلی سطح تک لے جانے اور  باز وسیع نوعیت کے تجارتی سمجھوتے کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان  کوششوں کو  منطقی نتیجے تک  پہنچانے کی ضرورت ہے۔ کامرس کے سکریٹری  ڈاکٹر انوپ  وادھوان نے  کل شام نئی دہلی میں  یورپی  اور اوشیانا ملکوں کے سفیروں اور ہائی کمشنروں کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعاون  کے ایک  سرگرم اجلاس میں  یہ بات کہی۔

ڈاکٹر انوپ وادھوان نے کہا کہ ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ملکوں کے درمیان  بیشتر تجارتی مذاکرات کی طرح  یورپی یونین  اور اوشیانا کے ملکوں کے ساتھ  تجارتی بات چیت میں توسیع ہوئی ہے۔ ہندوستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اور یورپی یونین نیز اوشیانا کے ممالک یقینی طور پر ترقی یافتہ ہیں۔ اس کی وجہ سے  ہماری تمنائیں  اور خواہشات  بعض مخصوص شعبوں میں  اختلاف کا  شکار ہوجاتے ہیں۔ ا نہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان  ، یورپی یونین  اور اوشیانا کے ممالک  ان مسائل پر قابو پالیں گے اور  مستقبل قریب میں  کسی مفاہمت پر پہنچ جائیں گے اور آخر کار  کسی قسم کا کوئی باقاعدہ سمجھوتہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سطح پر مصروف رہنے کی ضرورت ہے یعنی  حکومت  ، بر آمدات اور تجارت  ، سرمایہ کاری  اور اس سے متعلق ادارے  ، بر آمد کاروں اور  کاروباریوں  کے لئے ضروری  ہے کہ وہ  کاروبار کے لئے  ، برآمدات  کے لئے اور در آمدات کے لئے ہندوستان ، یورپی یونین اور اوشیانا  کے ملکوں میں فراہم مواقع کو سمجھیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ  ایک دوسرے کے مسائل کو سمجھنے اور  آگے کا راستہ  تلاش کرنے کی ضرورت ہے ، جس سے  تمام  شراکت داروں کو فائدہ ہو۔

 ہندوستان اور یورپ کے درمیان  باہمی تجارت  2011-12 میں  150  ارب  امریکی ڈالر  کے نشان کو پار کر گئی تھی ۔ عالمی کساد بازار  اور اشیاء کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ نے تجارت پر برا اثر ڈالا لیکن اب حالیہ دنوں میں  بحالی کی  علامات  ظاہر ہوئی ہیں ۔ 2017-18 کے دوران  یورپ کے ساتھ ہندوستان کی تجارت 130 اعشاریہ ایک بلین  ڈالر  رہی  ، جس میں برآمدات اور درآمدات دونوں میں دو  عدد کا اضافہ  ۔

آسٹریلیا کے لئے ہندوستان پانچواں  سب سے بڑا  برآمد کات  ہے ۔ آسٹریلیا  جو اہم  چیزیں ہندوستان سے درآمد کرتا ہے اس میں کوئلہ ، تعلیم  اور اس سے متعلق مواد ، سبزیاں  اور  سونا وغیرہ  شامل ہیں۔  آسٹریلیا کو  جو سامان ہندوستان برآمد کرتا ہے ان میں  ریفائنڈ پیٹرولیم ، کاروباری خدمات اور  ادویات وغیرہ شامل ہیں۔ اوشیانا کے علاقے میں  ہندوستان کے لئے نیوزی لینڈ بھی ایک اہم منڈی ہے۔ خاص طور پر  اس ملک کو  ہندوستانی کی ادویات ، ہیرے جواہرات  ، مشینری ، کپڑا  اور  سلے سلائے کپڑے  برآمد کئے جاتے ہیں۔

سرمایہ کاری  کے تعلقات کا  اظہار  اس بات سے  ہوتا ہے کہ ہندوستان میں  آنے والی بیرونی راست سرمایہ کاری  کا تقریبا ایک چوتھائی حصہ یورپ سے آتا ہے اور ہندوستان کی  تقریبا  29 اعشاریہ آٹھ فیصد  راست  سرمایہ کاری  یورپ کو جاتی ہے۔

اپریل 2000 سے  دسمبر  2018  کے درمیان  ہندوستانی منڈی میں  اوشیانا کی کمپنیوں کی طرف سے تقریبا  1034.2 ملین  امریکی ڈالر کی  سرمایہ کاری کی گئی۔ ہندوستان کی  بیرونی راست سرمایہ کاری  کا تقریبا  ایک اعشاریہ سات فیصد  اوشیانا کے علاقے میں جاتا ہے۔ اس علاقے کے ملکوں میں آسٹریلیا ۔ فجی ۔ نیوزی لینڈ اور  وناؤتو شامل ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More