37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہنس راج اہیر نے بائیں باز کی انتہا پسندی والے علاقوں میں موبائل رابطے کا جائزہ لیا

Urdu News

نئی دہلی،؍اپریل،امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب ہنس راج گنگا رام اہیر نے آج یہاں ملک کے بائیں کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ اضلاع میں موبائل رابطے کے مسئلے کا جائزہ لینے والی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ ایل ڈبلیو ای فیس-1 پروجیکٹ کے تحت منظور کئے گئے  2355 موبائل ٹاوروں میں سے 2329 موبائل ٹاور نصب کردیئے گئے ہیں۔

مہاراشٹر، اڈیشہ اور جھارکھنڈ جیسی ریاستوں میں بینڈ وتھ کے مسئلے پر روشنی ڈالی، جن کی وجہ سے  کال ڈراپ اور  محدود رابطے کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ  ٹیلی کام کمیشن نے  مرحلہ-1 کے سٹیلائٹ ٹاوروں کو  2 ایم بی پی ایس تک اپ گریڈ کرنے کو پہلے ہی منظور دے دی تھی جو کہ 89 کروڑ روپے کی لاگت سے وی سیٹ سٹیلائٹ سے منسلک ہیں۔

جناب اہیر نے  بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کو  ترجیحی بنیاد پر بائیں باز وکی انتہا پسندی سے  متاثرہ 35 اضلاع میں بینڈ وتھ کو اپ گریڈ کرنے کے عمل کو تیز کرنے اور  ایک ماہ کے اندر دو ایم بی  پی ایس صلاحیت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بی ایس این ایل موجود موبائل ٹاوروں کا مطالعہ کرائے گی اور  جہاں آپٹیکل فائبر ٹاک کیبل (او ایف سی) دستیاب ہیں وہاں مائیکرو ویو  پر منتقل ہوں، گرام سبھاؤں کو  ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

 ان 35 اضلاع میں موبائل کنکٹی وٹی پر زور دیتے ہوئے  وزیر موصوف نے کہا کہ موبائل کنکٹی وٹی جوانوں کو اپنے کنبے کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لئے کافی اہم ہے اور اس سے سی اے پی ایف عملہ کے تناؤ میں رہنے کے مسئلے کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

 میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایل ڈبلیو ای مرحلہ-2 کے پروجیکٹ کے تحت ٹیلی کام کمیشن نے  7 ہزار 330 کروڑ روپے کی لاگت سے  ٹوجی اور 4-جی کنکٹی وٹی والے 4072 موبائل ٹاوروں کو منظور دے دی ہے، اس میں پانچ سال کے لئے آپریشن کی لاگت بھی شامل ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More