33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان میں شہری نشاۃ ثانیہ کا سلسلہ جاری ہے، ملک غیر معمولی ترقی کی سمت میں گامزن : نائیڈو

Continuing urban renaissance in India, a country on the path of unprecedented growth
Urdu News

نئی دہلی۔11؍جنوری، شہری ترقیات، ہاؤسنگ اور شہری انسداد غربت اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ہندوستان میں شہری نشاۃ ثانیہ کا دور جاری ہے اور یہ کہ اب ملک غیر معمولی ترقی کی سمت میں گامزن ہے۔ وہ آج گجرات کے گاندھی نگر میں جاری وائبرینٹ گجرات سمٹ میں اسمارٹ اینڈ لیو ایبل سیٹیز کے موضوع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ شہری ترقی پر مرکوز ہے، کیونکہ مجموعی گھریلو پیداوار، جی ڈی پی کا 65 فیصد شہروں سے آتا ہے ، چونکہ یہ ترقی کے انجن ہیں۔ تاہم حکومت کی منشا یہ ہے کہ اس عمل سے غریبوں کو بھی فائدہ ہو۔ ابتدائی مرحلے میں حکومت نے ایک سو شہروں کی نشاندہی کی ہے۔ ان میں سے فی الحال احمدآباد اور سورت سمیت ساٹھ شہروں میں ترقیاتی کام تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ احمدآباد کے اے اے درجہ بندی والا اور سورت کے بھی اعلیٰ درجہ بندی والا شہر ہونے کے ناطے انھوں نے اس کام کو آگے بڑھانے کے لئے اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کا آغاز کر چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گجرات کے مزید چار شہروں میں کام جلد ہی شروع ہونے کی توقع ہے۔ ان شہروں میں گاندھی نگر اور ودودرہ شامل ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ احمدآباد میں میٹرو ریل پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا کام تقریباً 11 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ اس مرحلے میں 32 کلومیٹر میٹرو لائن بچھائی جائے گی۔ اس کام کے 2018 تک مکمل ہوجانے کی توقع ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ فی الحال 20 لاکھ سے زیادہ آبادی والے 31 شہروں میں میٹرو ریل پروجیکٹوں کا نفاذ کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بعد میں دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کو اس میں شامل کیا جائے گا۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ اُن کی حکومت مستقبل میں اسمارٹ سٹی پروگرام کے تحت ایسے مزید 500 شہروں کا انتخاب کرے گی جن کی آبادی ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بغیر کسی رکاوٹ کے ایسے پروگرام چلتے رہیں، اس کے لئے حکومت نے ایس پی وی نظام کو اپنایا ہے، جس کے لئے پانچ سو کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے۔ اس پروگرام کا مقصد ہر شہر میں بہتر سہولتیں دستیاب کرانا ہے جن میں دیگر چیزوں کے علاوہ صاف ستھرا پانی، بجلی اور بہتر ٹریفک بندوبست شامل ہیں۔ انھوں نے سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کے نام پر چلائی جارہی امرُت (اے ایم آر یو ٹی) سیٹیز اور ہیریٹیج سیٹیز سے متعلق اسکیموں کا بھی ذکر کیا۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ وزیراعظم مفت کی ریوڑیاں تقسیم کرنے کا تصور نہیں رکھتے، بلکہ ان کا یقین پوپلزم کی بجائے ‘پیپلزم’ یعنی لوگوں کے لئے بہتر زندگی فراہم کرانے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں گجرات ماڈل منفرد رہا ہے اور بہار، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، آندھراپردیش اور تلنگانہ سمیت دوسری سبھی ریاستی اب اس ترقیاتی ماڈل کو اپنا رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب توجہ بنیادی ڈھانچے کے فروغ پر ہے تاکہ شہری علاقوں میں میٹرو ریل، بی آر ٹیز اور علیحدہ سائیکلنگ ٹریکس وغیرہ کو متعارف کراکر بڑی تبدیلی لائی جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی خواہش لوگوں کے برتاؤ میں تبدیلی لانے اور میک ان انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا اور کلین انڈیا جیسی دیگر پالیسیوں کے توسط سے شمولیت پر مبنی ترقی کی راہ اپنانے کی بھی ہے۔ انھوں نے اشارہ کیا کہ ‘بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ’ پروگرام اور ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد کے ذریعے رضاکارانہ طور پر ایل پی جی گیس سلینڈروں پر ملنے والی سبسڈی ترک کردینے جیسے تصورات سے ہمارے سماج میں ایک قسم کی نفسیاتی تبدیلی آرہی ہے۔

جناب نائیڈو نے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو بند کئے جانے کے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے سماج کی کچھ برائیوں کو دور کرنے کے لئے ایک کڑوی گولی جیسا ہے۔ انھوں نے اس اقدام کو ایک بڑی تبدیلی لانے والا اقدام قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں نے کالے دھن کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے کئے گئے اس اقدام سے پیداشدہ چیلنج پر انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ وزیرموصوف نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس اقدام سے کالا دھن جمع کرنے والوں کی نشاندہی میں مدد ملے گی، جس سے ٹیکس کی بنیاد وسیع ہوگی۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ وزیر اعظم لوگوں کو ایک بڑی تبدیلی کے لئے تیار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہاؤسنگ لون کے لئے شرح سود میں جس کمی کا اعلان کیاتھا، اس کا اثر دیکھنے میں آیا ہے اور کئی بینکوں نے شرح سود میں کمی کی ہے، جس سے یہ امید بندھتی ہے کہ 2022 تک ہر شخص کے پاس اپنا گھر ہونے کا سپنا پورا ہوسکے گا۔

انھوں نے کہا کہ زیادہ تر معیشتیں فی الحال زوال کا شکار ہیں لیکن ہندوستان ایسا واحد ملک ہے ، جس کی معیشت آگے بڑھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ موڈی سمیت سبھی ریٹنگ ایجنسیاں اب ہندوستان کو بہت اونچی ریٹنگ دے رہی ہیں۔ ا نھوں نے عالمی سرمایہ کاروں کو مدعو کیا کہ وہ گجرات میں مزید سرمایہ کاری کریں، جو کہ ہندوستان میں اقتصادی ترقی کا ایک پاور ہاؤس ہے۔ انھوں نے ہندوستان کی دیگر ریاستوں میں بھی سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انھوں نے کہا کہ گجرات بہت ہی پرامن اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار جگہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں توانائی ، ترغیب اور مہاتما گاندھی، سردار ولبھ بھائی پٹیل، مرارجی دیسائی اور جناب نریندر مودی جیسے دیگر رہنماؤں کی وجہ سے ترغیباتی ماحول بھی موجود ہے۔

Related posts

11 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More