25 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہنداورگواٹے مالا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت پر اتفاق رائے کا اظہار کیا

Urdu News

نئیدہلی، ۔ہندوستان اور گواٹے مالا نے  دونوں ملکوں میں ابھرتے مواقع کو  باہمی  فائدے کی خاطر دونوں ملکوں کے مراسم کی نوعیت کو  مقابلہ جاتی نہیں بلکہ تکمیلی  قراردئے جانے پر اتفاق کرتے ہوئے  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کی  غیر مستقل رکنیت کے لئے ایک دوسرے کے امیدواروں کی حمایت کرنے پر اتفاق کا اظہار کیا۔ گواٹے مالا  سال 22-2021  کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کے لئے  ہندوستان کی دعوے داری کی حمایت کرے گا جبکہ ہندوستان  32-2031  کے لئے اقوام متحدہ  کی سلامتی  کونسل  کی رکنیت کے لئے  گواٹے مالا کی امیدواری کی حمایت کرے گا۔

          یہ فیصلہ  نائب صدر جمہوریہ ہند جناب وینکیا نائیڈو  اور گواٹے  مالا کے صدر مملکت ،   نائب صدر جمہوریہ اور گواٹے مالا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ساتھ وسیع تر مذاکرات     کے نتائج میں سے  ایک اہم فیصلے کی حیثیت رکھتا ہے ۔ جناب وینکیا نائیڈو نے گواٹے مالا کے  مذکورہ بالا   اعلیٰ قائدین کے ساتھ  یہ مذاکرات  7  مئی  2018  کو گواٹے مالا کی راجدھانی میں کئے ۔ جناب نائیڈو نے لاطینی امریکہ سے  اعلیٰ سطحی رسائی کا آغاز کرتے ہوئے  گواٹے مالا کے اعلیٰ لیڈروں کے ساتھ  ان تمام  امور پر مذاکرات کئے، جن میں  مختلف النوع امور شامل ہیں ۔   جناب وینکیا نائیڈو کا یہ دورہ گواٹے مالا  دونوں فریقوں  کے  اعلیٰ ترین دورے کی حیثیت رکھتا ہے ۔ 1972  میں دونوں ملکوں کے  سفارتی تعلقات کے  قیام کے بعد  یہ پہلا اعلیٰ ترین دورہ تصورکیا جارہا ہے ۔

          جناب وینکیا نائیڈو نے اپنے سفر گواٹے مالا کو سمندر پار کے  پہلے دورے سے تعبیر کرتے ہوئے  گواٹے مالا کے لیڈروں کو بتایا  کہ ہندوستان لاطینی امریکہ کے ساتھ اپنے مراسم  کو  فروغ دینے کا خواہشمند ہے   اور  وسطی امریکہ  کی زبردست معیشت   اور زبردست آبادی والے ملک  گواٹے مالا  کو ان مراسم  کے آغاز کا اہم وسیلہ تصور کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کا موجودہ دورٔہ گواٹے مالا  حکومت ہند کے اس نظرئے کے صریحی ثبوت کی حیثیت رکھتا ہے ۔اس موقع پر جناب نائیڈو نے گواٹے مالا کے اعلیٰ لیڈروں کے ساتھ  متعدد  اہم مسائل  پر گفتگو کی  ۔

          اپنے دورۂ گواٹے مالا کو  اپنا  پہلا  سمندر پار کا دورہ قرار دیتے ہوئے  گواٹے مالا کے لیڈروں کو بتایا کہ  ہندوستان لاطینی امریکہ کے ساتھ  اپنے مراسم کے فروغ کا خواہشمند ہے  ۔  انہوں نے کہا کہ تجارتی طریقوں  اور کھپت کی ضروریات  کو پیش نظر رکھتے ہوئے  ہمارے دونوں ملکوں کے تعلقات کی نوعیت مقابلہ جاتی نہیں بلکہ تکنیکی ہے  اور ان مراسم کو  دونوں ملکوں میں ابھرتے  مواقع  کا فائدہ اٹھاتے ہوئے  باہمی  مفادکے لئے  نئی بلندیو ںتک  پہنچانا چاہئے ۔

           اس موقع پر  گواٹے مالا کے صدر مملکت  جناب جمی موریلز  نے   کہا کہ ان کا ملک  ہندوستان کی  معاشی کامیابیوں  سے فائدہ حاصل کرے گا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے  دونوں ملکوں کے درمیان مختلف میدانوں می باہمی تعاون کوفروغ دئے جانے کی ضرورت پر بھی زوردیا ۔ انہوں نے ہندوستان کی نرم طاقت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  وہ  ہندوستان کے  مقبول عام ٹی وی سیریل ’ ’ کون بنے کا کروڑ پتی ‘‘  اور ’’سلم ڈاگ  ملینائر ‘‘  اور  ’’دی لائف آف پی ‘‘ جیسی  مقبول عام فلموں سے بخوبی واقف ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے   ہندوستان کے ذریعہ تیار کی جانے والی شاندار دو پہیہ گاڑیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ گاڑیاں انتہائی اعلیٰ معیار کی ہی اور گواٹے مالا میں فروخت کے بعد سروس  سے  مشہور  مقابلہ کرنے والوں کو  شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ جناب نائیڈوسے مذاکرات کے بعد  اور کوسٹا ریکا کے  سرکار ی دورے پر روانگی سے قبل انہوں نے   اپنے  نائب  صدر کو ہدایت کی   کہ ہندوستان کے ساتھ  نئے امکانات   کا فائدہ اٹھانے کے لئے   مہمان سرکردہ شخصیت کے ساتھ مفصل مذاکرات  کئے  جائیں  ۔

          بعد ازاں  نائب صدر جمہوریہ ہند جناب وینکیا نائیڈو نے  گواٹے مالا کے نائب صدر  ڈاکٹر  جیتیتھ  کیبریرے   فرینکو   اور گواٹے مالا کی پارلمنٹ کے اسپیکر  جناب الوارو آرزو اسکوبار  سے  تفصیلی مذاکرات کئے  ۔ ان مذاکرات کے دوران  دونوں ملکوں کے لیڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ   ہندوستان اور گواٹے مالا کو  یکساں نوعیت کے چیلنج درپیش ہیں ، جن میں حکمرانی کے مسائل  ، مختلف  شکلوں میں دہشت گردی ،  غریبی  اور معاشی عدم مساوات شامل ہیں   اور جمہوریت  ان مسائل  کے تدارک کا   بہترین طریقہ ہے ۔  اس موقع  پر گواٹے مالا کے نائب صدر  ڈاکٹر فرینکو   نے کا کہ  ان کے ملک کی سرکار    بدعنوانی  پر شکنجہ کسنے کی   ٹھوس کوششیں کررہی ہے  اور ان کے ملک کو   مختلف  مجرم گروہوں کی شکل میں   مختلف اقسام کی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

          اس موقع پر گواٹے مالا کی پارلیمنٹ    کے اسپیکر   جناب ایسکو  بار نے کہا کہ    ہندوستان کی فعال جمہوریت   وسیع ترکثرتوں کی یگانگت کے ساتھ یکجائی کا بہترین نمونہ ہے  اور دوسرے ملکوں کو اس سے   حوصلہ افزائی اور ترغیب حاصل کرنی چاہئے ۔   ہندوستان کی معاشی کامیابی کی کہانی بھی اپنے آپ میں  انتہائی حوصلہ افزا نوعیت کی  ہے ۔ اس موقع پر جناب وینکیا نائیڈو نے مشورہ دیا کہ  دونوں ملکوں کے پارلیمنٹری فرینڈ شپ گروپ تشکیل دئے جانے چاہئیں تاکہ دونوں ملکو ں کے ممبران پارلیمنٹ کے درمیان گفتگو اور مذاکرات کو فروغ دیا جاسکے ۔

          دونوں ملکوں کے لیڈروں کے درمیان مذاکرات  کے دوران ہندوستان نے  گواٹے مالا کی   اس گزارش سے اتفاق کیا کہ ہندوستان   گواٹے  مالا کے ہوائی اڈوں پر  سولر پینل  دستیاب کرائے ۔  دونوں فریقوں کی باہمی گفتگو کے بعد   اور دونوں ملکوں کے  نائب صدور کی موجودگی میں    ہندوستان کے ذریعہ گواٹے مالا کے  سفارتکاروں    اور انگریزی کے معلمین   کو  ہندوستان میں  تربیت دئے جانے کے مفاہمت ناموں  پردستخط کئے ۔ ان مفاہمت ناموں کی مدت مجاز تین برس ہوگی اور اگر ضرورت پڑی تو اس مدت میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے ۔

          جناب وینکیا نائیڈو نے  گواٹے مالا کے لیڈروں سے  گفتگو کے دوران کہا کہ عالمی نظام کو  مربوط کرنے کی خاطر  دنیا کے سبھی ملکوں کو ایک دوسرے کے فائدے کے لئے مِل جُل کر کام کرنا چاہئے اور اس کے لئے ہندوستان لاطینی امریکہ کے ملکوں  کےساتھ رسائی اور مراسم کے قیام  کا خواہشمند ہے ۔ ہندوستان  اپنی مستحکم  حکومت   اور اہل قیادت کے ساتھ   اصلاحات   اور تبدیلیوں کے لئے  ٹھوس کارکردگی پرتوجہ مرکوز کررہا ہے اور ہندوستان اور لاطینی امریکہ کے ممالک  اضافہ  شدہ تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے  برھتے ہوئے باہمی تعاون سے زبردست فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

مہمان نائب صدر جمہوریہ  ہند جناب وینکیا نائیڈو کے  اعزاز میں  اہتمام کی جانے والی استقبالی ضیافت     میں  گواٹے مالا کے نائب صدر ڈاکٹر فرینکو نے  ہندوستان کو   جاری سال کے دوران نومبر کے مہینے میں  گواٹے مالا شہر میں  آئی بیرو امریکہ  کی کانفرنس میں  ہندوستان کا وفد بھیجنے کی دعوت دی  ۔امید  ہے کہ اس کانفرنس میں اسپین اور پرتگال کے ساتھ  ساتھ لاطینی امریکہ کے تمام ممالک شرکت کریں گے ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ  تین سال میں ایک بار منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں  ہندوستان کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔ اس کے جواب میں جناب وینکیا نائیڈو نے گواٹے مالا کو بین الاقوامی شمسی اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی ۔  انہوں نے کہا کہ اس اتحاد  میں اب تک  دنیا کے 61  ممالک شامل ہوچکے ہیں ۔

نائب صدر جمہوریہ ہند  کے ہمراہ  گواٹے مالا کا سفر کرنے والے  ہندوستانی وفد نے  قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب جسونت سنگھ بھابر،شیو سینا کی رکن  راجیہ جناب  سبھاانل دیسائی،کانگریس کی رکن راجیہ سبھا    محترمہ چھایا ورما    ،  ڈی ایم کے کے رکن راجیہ سبھا  جنا ب تروچی شِوا اور  بی جے پی کے  رکن  لوک سبھا جناب کملیش پاسوان  ،   وزارت  خارجہ کی سکریٹری  محترمہ  پریتی سرن   اور دیگر سینئیر افسران شامل ہیں  ، جنہوں نے  ہند – گواٹے  مالا   وفود کی سطح کے مذاکرات میں  شرکت کی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More