37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہمارے اے وی جی سی ماہرین کے لئے ہندوستانی فلموں کے لئے کام کرنے کا وقت: جناب جاوڈیکر

Urdu News

مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات جناب پرکاش جاوڈیکر نے آج سی آئی آئی بگ پکچر سمٹ سے خطاب کیا۔ سامعین کو ایک پیغام میں، وزیر موصوف نے بگ پکچر سمٹ کے انعقاد کے لئے سی آئی آئی  کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسا ملک ہیں جہاں مواصلاتی ٹکنالوجی کی ترقی غیر معمولی ہے۔ اس سے تفریح ​​اور میڈیا انڈسٹری کی زبردست گنجائش پیدا ہوئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انیمیشن، بصری اثرات، گیمنگ اور کامک (اے وی جی سی) ایک طلوع آفتاب کا شعبہ ہے اور ہمارے ماہرین دنیا کے اعلی فلم سازوں کو پس پشت مدد فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یہ پیشہ ور افراد  ہماری  اپنی فلموں کے لئے زیادہ کام کرنا شروع کریں، تاکہ ہندوستانی فلموں میں حرکت پذیری اور گرافکس کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہو۔

جناب جاوڈیکر نے اعلان کیا کہ حکومت انڈین انسٹی ٹیوٹ آف بمبئی کے تعاون سے ایک سنٹر آف ایکسی لینس تشکیل دے رہی ہے، جہاں اے وی جی سی میں کورس مہیا کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزید برآں مرکز کاروباری سرگرمی کو فروغ دینے اور اس شعبے میں اسٹارٹ اَپ کی حوصلہ افزائی کے لئے اقدامات کرے گا۔

وزیر موصوف نے جنوری 2021 میں گوا میں 51 ویں آئی ایف ایف آئی میں شرکت کے لئے شرکا کو مدعو کیا۔ وزیر موصوف نے اعلان کیا کہ بھارت 2022 میں کینس میں ایک خصوصی پویلین قائم کرے گا۔ واضح ہو کہ  کانس فلم فیسٹیول اپنے 75 سال مکمل ہونے کا اس بار جشن منا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندوستان اگلے سال عالمی میڈیا اور فلم سمٹ کی میزبانی کرے گا۔

اس موقع پر سکریٹری  وزارت اطلاعات ونشریات جناب امت کھرے نے نومبر میں بزنس قواعد کی الاٹمنٹ میں ترمیم کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی بات کا آغاز کیا اور کہا کہ اس تبدیلی کے پیچھے  کا مقصد یہ تھا کہ سب کو ایک جگہ پر لایا جائے۔ یعنی الیکٹرانکس کی وزارت اورآئی ٹی کو ایک جگہ لے آیا جائے۔ وزارت اطلاعات ونشریات کے  کردار پر بات کرتے ہوئے جناب کھرے نے کہا کہ اس شعبے میں حکومت کا کردار ایک سہولت کار کا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام وزارتوں میں سب سے زیادہ اثر وزارت اطلاعات و نشریات پر پڑتا ہے اور یہ اثر صرف نجی شعبے کے ذریعہ آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں لگ بھگ تمام فلم سازی نجی شعبے نے کی تھی، پرسار بھارتی کے سوا تمام چینل نجی تھے اور او ٹی ٹی سیکٹر مکمل طور پر نجی تھا۔

جناب کھرے نے یہ بھی کہا کہ میڈیا اور انٹرٹینمنٹ کی صنعت ترقی کرچکی ہے اور ہمیں اس صنعت کو آسان بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وبائی بیماری نے تعلیمی ٹکنالوجی اور ہندوستانی گیمنگ جیسی نئی راہیں کھول رکھی ہیں، جن کی برآمدات بھی ممکن ہے۔

سال 2022 ہندوستان کی آزادی کا 75 واں سال بھی ہے۔  اس سلسلے میں  ملک بھر میں اور  ملک سے  باہر بھی تقریبات منائی جائیں گی۔ سکریٹری نے انڈسٹری کو میڈیا اور تفریح ​​کے ذریعہ ہندوستان کے سافٹ پاور کے منصوبے میں مدد کرنے کی دعوت دی۔ جناب  کھرے نے اجلاس کے شرکا کو 51 ویں آئی ایف ایف آئی میں بھی دلی طور پر مدعو کیا جو ہائبرڈ موڈ میں منایا جائے گا۔

سی ای او، پرسار بھارتی جناب شیکھر ویم پتی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نشریاتی ادارے کے تحت مختلف چینلوں نے کووڈ جیسے وبائی امراض کے دوران بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے کے لئے مواد تیار کیا ہے۔ دوردرشن کے دورانیے میں اعلی سماجی اشتہاریوں کے درمیان کھڑے ہونے کی کوششوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ رامائن اور مہابھارت جیسے سیریل کو نشر کر کے دوردرشن نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ  اب بھی  خاندانی مشمولات کے ناضرین موجود ہیں۔ جناب  ویم پتی نے یہ بھی کہا کہ ڈی ڈی فری ڈش جیسی کاوشیں پوری دنیا میں رجحان سازی کررہی ہیں۔ اسی نوٹ پر 5-جی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اسمارٹ فون پر براڈکاسٹنگ لینے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے اور اس موقع کو اسٹارٹ اَپ اِن انڈیا نے استعمال کیا ہے۔

پس منظر:

بگ پکچر سمٹ ایم اینڈ ای انڈسٹری کا پرچم بردار سربراہی اجلاس اور قائدانہ فورم ہے اور ہندوستانی حکومت ، انڈسٹری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتا ہے تاکہ ایک ایسے وقت میں ترقی کی کامیاب راہ پر گامزن ہوا جائے، جب ڈیجیٹل ٹرانسفارم، انضمام ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کھیل کے اصولوں کو تبدیل کر رہی ہے۔

 سی آئی آئی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے تحت 16 سے 18 دسمبر 2020 تک سی آئی آئی بگ پکچر سمٹ کا اہتمام کر رہا ہے، جس کے مختلف اجلاسوں میں میڈیا کے باہر اور تفریحی  مواد فراہم کرنے والے تخلیق کاروں، براڈکاسٹروں، خریداروں، اسٹوڈیوز، پروڈکشن کمپنیوں، پبلشروں، تقسیم کاروں اور ڈیولپروں کی شرکت یقینی ہوگی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More