27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کسی بھی زبان کو تھوپا نہیں جاناچاہئے، نہ ہی کسی زبان کی مخالفت ہونی چاہئے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئیدہلی۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیانائیڈو نے آج لوگوں سے کہا کہ وہ جتنی ممکن ہو اتنی زبانیں سیکھیں اور کہا کہ کسی بھی زبان کو تھوپا نہیں  جاناچاہئے، نہ ہی کسی مخصوص  زبان کی مخالفت ہونی چاہئے۔

شاردا ریزیڈنشیل اسکول کے ناسا اور امریکہ کے دیگر مقامات کا دورہ کرنے کے بعد حال ہی میں واپس لوٹنے والے  طلباء  سے بات چیت کرتے  ہوئے جناب وینکیانائیڈو نے کہا کہ ہندوستا ن بہت سی زبانوں سے مالامال ہے ۔ انہوں نے طلباء اور اساتذہ سے کہا کہ وہ دیگر زبانیں سیکھنے کے ساتھ ساتھ مادری زبان کے فروغ کو اہمیت دیں۔

سفر کرنے کو تعلیم اور اعلیٰ تعلیمی تجربے کی ہی ایک شکل  قرار دیتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ ہندوستانی ثقافت، وراثت ، زبانوں  ، کھانوں کی مختلف شکلوں سے واقفیت حاصل کرنے کیلئے  اور ہندوستان کی  منفرد ثقافتی گوناگونیت کو بہتر طریقے سے سمجھنے کیلئے  اندرون ہندوستان تمام بڑے سیاحتی  مقامات کا دورہ کریں۔ انہوں نے کہا ’’باہر جانے سے قبل اندرون ملک دیکھیں اور اپنی معلومات میں اضافہ کریں ۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کیلئے  سال 2022 تک ہندوستان کے پندرہ سیاحتی مقامات  دیکھیں۔ جناب وینکیانائیڈو نے ہندوستان کے تاریخی ، روحانی ، قدرتی مناظر والے سیاحتی مقامات دیکھنے اور ہندوستان کی ثقافتی وراثت  کا پتہ لگانے کا  مشورہ دیا۔انہوں نے کہا ’’اس طرح کے دوروں سے  آپ کی معلومات میں اضافہ ہوگا اور آپ کو اپنے ماضی کے بارے میں بھی  پتہ چلے گا‘‘۔

بچوں کو قدرت کی گود میں وقت گزارنے کا مشورہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ قدرت اور ثقافت   کو بچانے اور اس کے تحفظ   کیلئے سرگرم رول ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے مشورے کےمطابق 2 اکتوبر سے ایک بار استعمال ہونے والے  پلاسٹک کااستعمال بند کرنے کا عہد کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے  نظام تعلیم  کی اصلاح کی اپیل کی اور کہا کہ  یہ ایسی ہونی چاہئے جس میں طلباء کو اسکول   میں مزہ آئے۔  انہوں نے کہا ’’بچوں میں تجسس ، تخلیقی صلاحیت، رحم دلی  ،اپنی بات کو دوسروں تک پہنچانے کی صلاحیت پیدا کرنے ،انہیں پُراعتماد اور باصلاحیت بنانے والے  پہلوؤں پر  توجہ مرکوز کرنے کیلئے  نصاب کی اصلاح کی ضرورت ہے‘‘۔

نائب صدر جمہوریہ نے یہ مشورہ بھی دیا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو  ہندوستان کی تاریخ پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور  ملک کے مختلف حصوں کے  مجاہدین آزادی کے ذریعے  کی گئی خدمات  کو بھی اس میں شامل کیاجانا چاہئے۔ انہوں نے ’’بہت سے ایسے عظیم  مجاہدین آزادی ہیں جو سامراجی  حکمرانی کے خلاف جنگ کی اگلی صف میں تھے، ہمارے بچوں کو ان کے بارے میں جاننا ہی چاہیے‘‘۔

طلباء کی  جسمانی فٹنیس میں اضافے کیلئے  اسکولی تعلیم کے 50فیصد گھنٹے  کلاس روم سے باہر کی سرگرمیوں کیلئے  مختص کرنے  کی ضرورت پر زور  دیتے ہوئے جناب وینکیانائیڈو نے طلبا کوزندگی گزارنے کے غیرصحتمند  طور طریقوں اور کھانے پینے کی عادتوں کی وجہ سے   بڑھنے والے متعدی  امراض  میں اضافے کے بارے میں متنبہ کیا۔

جناب وینکیانائیڈو نے  طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ  جنک فوڈ سے بچیں او ر کھانے پینے کی صحتمند  طور طریقے اختیار کریں  کیوں کہ ہندوستانی کھانے وقت کے معیار پر کھرے اترے ہیں اور وہ موسم اور خطے کے لحاظ سے اختیار کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے اسکول کی انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ این ایس ایس ، این سی سی ، اسکاؤٹس اینڈ گائیڈس  جیسی  رضاکارانہ خدمات میں شرکت کرنے کے لئے  طلباء کو حوصلہ افزائی کریں کیوں کہ یہ ان میں  رضاکارانہ طور پر  خدمت کرنے کا جذبہ پیدا کرتی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More