26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور منگولیا کے صدر مملکت عز ت مآب کھلٹماگن بتولگا نے بھگوان بدھ کی مجسمے کی مشترکہ نقاب کشائی کی

Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور منگولیا کے صدر مملکت عزت مآب کھلٹماگن بتولگا نے اولنباتر میں تاریخی گنڈن ٹیکین لنگ میں نصب بھگوان بدھ کے مجسمے کی مشترکہ طورپر نقاب کشائی کی، جس میں بھگوان بدھ کو ان کے دو شاگردوں کے ساتھ دکھاگیا ہے۔

1.jpg

وزیر اعظم جناب نریند رمودی نے 2015ءمیں اپنے سفر منگولیا  کے دوران گنڈن ٹیکین لنگ کے ایک خانقاہ میں پوجا و مراقبہ کیا تھا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ اس خانقاہ کو بھگوان بدھ کے ایک مجسمے کا عطیہ پیش کیا جائے گا، تاکہ ہندوستان اور منگولیا کی مشترکہ تاریخی وراثت اور تہذیب کو اجاگرکیا جاسکے۔

2.jpg

واضح ہو کہ فن مجسمہ سازی کے اس عظیم شاہکار میں بھگوان بدھ کو اپنے دو شاگردوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے دکھاگیا ہے،جو امن او ربقائے باہمی کے ساتھ درد مندی کا پیغام دیتی ہے۔گنڈن خانقاہ میں یہ مجسمہ 6تا7 ستمبر 2019ء کو اولن باتر میں ہونے والے سنواد مذاکرات کے تیسرے دور میں نصب کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ سنواد مذاکرات سے بودھ مذہبی لیڈر اور مختلف ملکوں کے ماہرین اور محققین کو بودھ نوازی سے متعلق معاصر موضوعات پر یکجا کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی ۔

3.jpg

واضح ہو کہ گنڈن تیگ چیلنگ خانقاہ منگولیا کے بودھ نوازوں کے ایک اہم مرکز اور بیش قیمت بودھ وراثت کے خزانے کے طورپر مشہور ہے۔ اسی خانقاہ سے 21 تا 23 جون 2019ء کو ایشیائی بودھ کانفرنس کے 50ویں یوم تاسیس کے موقع پر برائے امن کے گیارہویں اجلاس عام کا اہتمام کیا تھا۔اس کانفرنس میں ہندوستان، جنوبہ کوریا،روس، سری لنکا، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، شمالی کوریا، ایل پی ڈی آر، تھائی لینڈ اور جاپان وغیرہ سمیت 14 ملکوں کے 150 سے زائد مندوبین اور نمائندگان نے شرکت کی تھی۔

4.jpg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور منگولیا کہ صدر مملکت عزت مآب کھلٹ ماگین بتولگا نے مشترکہ طور سے آج بھگوان بدھ کے اس مجسمے کی نقاب کشائی کرکے بھگوان بدھ کے آفاقی پیغام کے لئے ہندوستان اور منگولیا کے باہمی احترام کا مظہر بنادیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More