28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کرن رجیجو ’’جیل انتظامیہ میں وردی پوش خواتین‘‘ کے موضوع پر دوروزہ قومی کانفرنس کا افتتاح کریں گے

Urdu News

نئیدہلی، وزیر مملکت برائے داخلہ جناب کرن رجیجو  کل ’’  جیل انتظامیہ میں  وردی پوش خواتین  ‘‘  کے موضوع پر ایک دوروزہ قومی کانفرنس کا افتتاح کریں گے ۔   اس کانفرنس کا اہتمام      جیلر  اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ  آف پریزنس   کے عہدوں پر فائز خاتون  افسران کی جانب سے کیا جارہاہے۔ اس کانفرنس میں درج ذیل چار موضوعات  پر بحث  ،تبادلہ خیال  اور  اجتماعی  تبادلہ خیال    کے اجلاس ہوں گے ۔

  • کیا خاتون جیل افسران کو مرکزی فرائض کی ادائیگی والے عہدوں پر فائز کیا جارہا ہے ۔
  • خاتون جیل افسران  کے کنبے  اور کام کے ماحول کے درمیان توازن پیدا کرنے  میں پیش آنے والی  مشکلات    ۔
  • خاتون جیل افسران اور  تدارکی عملے کی تربیتی ضروریات ۔
  • کیا خاتون جیل افسران   کی وردی میں تبدیلی کئے جانے کی ضرورت ہے ۔

اس اجتماع میں شرکت کرنے  والے سبھی گروپ  مختلف ریاستی جیل افسران سے   گفتگو پر  مبنی  اپنے پریذینٹیشن  پیش کریں گے ۔اس کے ساتھ ہی عالموں مختلف رضاکار تنظیموں کے نمائندوں اورطلبا کے ساتھ   گفتگو   کی بنیاد پر بھی یہ ریذینٹیشن پیش کئے جائیں گے ۔بعدازاں   ایک  کھلا اجلاس عام اہتمام کیا جائے گا۔ جس میں   اپنے مسائل اپنے تصورات  اورجیلو ں کے روز مرہ کے کام کاج کے تجربات   اور قیدیوں  کے ساتھ    برتاؤ پرمبنی     امور پیش کرنے کے لئے  شرکا کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

          امید ہے کہ یہ کانفرنس    اپنی ملازمت کے    موثر   مرحلے   کے شرکا کے لئے مفید مطلب ثابت ہوگی ۔   کیونکہ  اس کانفرنس سے حاصل کی جانے والی معلومات سے عمل آوری کے ذریعہ شرکا   فائدہ حاصل کرسکیں گے۔   علاوہ ازیں یہ کانفرنس  ایک مدت مقررہ میں  شہریوں پر مرتکز   جدید ترین ٹکنالوجی کے  حصول میں  بھی مفید مطلب ثابت ہوگی اور وردی پوش خاتون افسران   اپنے  فرائض کے ماحول میں جنسی مساوات کی  سمت میں   نمایاں  پیش رفت کرسکیں گی ۔   اس کے ساتھ ہی اس کانفرنس سے  نظریے اور عمل کے درمیان  خلا کو بھی پُر کیا جاسکے گا۔

          واضح ہوکہ  بی پی آر اینڈ ڈی   کے چارٹر میں   جیل انتظامیہ کو متاثر کرنے والے مسائل   اور اس میدان میں   تحقیق اور تربیت  کا فروغ شامل ہے ۔  ہمارے ملک میں 1401  جیل موجود ہیں ، جن میں  خاتون قیدیوںکی تعداد  17834  ہے  اور کل 55 ہزار نفوس پرمشتمل اور عملے میں خاتون افسران کی تعداد محض 3200  ہے ۔     یاد رہے کہ    اصلاحات ،بحالی اورقیدیوں   کو  دوبارہ سماج میں شامل کئے جانے سمیت  تدارکی  اقدامات کے مقصد  کے حوالے سے   یہ ذکر اور تبصرہ  بھی لازمی ہے     کہ خاتون جیل افسران کن حالات اور کس ماحول میں اپنے فرائض انجام دیتی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More