37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹرین کے ڈبوں میں ایک لاکھ پچیس ہزار بائیو ٹوائلٹس کی تنصیب

Urdu News

نئی دہلی، جنوری 2011 میں  ایک ٹرین  گوالیار-وارانسی بندیل کھنڈ ایکسپریس  میں 57  بائیو ٹوائٹلس  یعنی     یعنی حیاتیاتی  بیت الخلاؤں  کی تنصیب  سے شروعات   ہوئی تھی  ، اس  کے بعد  ہندستانی ریلویز   نے مارچ  2018  تک تقریباً 125000 بائیو ٹوائلٹس   ٹرین کے ڈبوں میں نصب کردیئے ہیں۔   اس طرح سے ہندستانی  ریلویز کے تقریباً 60 فی صد  ٹرین  کے کوچوں میں  بائیو ٹوائلٹس  کی تنصیب کا کام مکمل کرلیا گیا ہے  ۔ سال 18-2017 کے دوران ہندستانی ریلوے   نے سب سے زیادہ بائیو  ٹوائلٹس   لگائے ہیں  جو کہ 40000  بائیو ٹوائلٹس نصب کرنے  کے مقررہ نشانے   سے 40 فی صد زائد  اور 17-2016 میں لگائے گئے کل    34134  بائیوٹوائلٹس سے 64 فی صد زائد ہیں ۔

فی الحال   ہندستانی ریلویز نے 27 سیکشنوں کو گرین   راہداریوں میں   تبدیل کرکے کام شروع کر دیا ہے۔ ان سیکشنوں پر چلنے والی  ٹرینوں کے تمام ڈبے بائیو ٹوائلٹس سے لیس ہوچکے ہیں۔   ان  گرین راہداریوں پر    چلنے والی ٹرینوں سے انسانی    فضلہ اب  براہ  راست باہر نہیں آتا ہے  ۔

ہندستانی  ریلویز  کا ‘‘بائیو ٹوائلٹ پروجیکٹ’’ ایک اختراعی  اور اندرون ملک تیار کردہ   تکنالوجی پر مبنی ہے۔   یہ ٹکنالوجی اپنی نوعیت کی پہلی ٹکنالوجی ہے جس کا استعمال   دنیا کے کسی بھی ریل روٹ پر کیا جارہا ہے ۔ اس ٹکنالوجی     کے تحت  انسانی فضلات کو نہایت تیزی کے ساتھ   ٹھکانہ  لگایا جاتا ہے۔   بائیو ٹوائلٹس کے نیچے   ایک   پانی کا حوض لگا ہوا ہوتا ہے اور   انسانی فضلہ اس کے اندر    جیسے ہی جاتا ہے     اناایروبک بیکٹریا    انسانی فضلات کو   پانی اور  چھوٹے قسم کے بائیو گیس میں تبدیل کردیتا ہے۔   بعد اازں  یہ گیس   ماحولیات میں نکل کر باہر آجاتا ہے اور    کیلورینیشن کے بعد   بچے ہوئے پانی کو  ریلوے ٹریک پر گرا دیا جاتا ہے  ۔ا س طرح سے  انسانی فضلات کو  براہ راست   ریلوے ٹریک پر  گرنے سے روک دیا جاتا ہے  ۔اس سے   ٹرینوں کی صفائی ستھرائی ،پلیٹ فارموں  کی صفائی    ، ریل ٹریک اور کوچوں کی    دیکھ بھال کے علاوہ ریلوے عملے کو اپنا   کام بہتر طریقے سے کرنے میں مدد فراہم ہوتی ہے۔بائیو ٹوائلٹ پروجیکٹ وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ذریعہ شروع کئے گئے  سووچھ بھارت مشن کے ساتھ   منسلک ہے۔

   بائیو ٹوائلٹس کی یہ ٹکنالوجی  اختراعی طریقے سے تیار کردہ ہے  اور یہ پوری طرح  میک ان انڈیا  پروجیکٹ ہے۔  اس کو انڈین ریلوے کے انجینئروں اور   ڈی آر ڈی او کے سائنس دانوں کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیار کیاگیا ہے۔    یہ ایک مثال ہے کہ    ایک  دفاعی ٹکنالوجی کو   کس طرح سے شہری مقاصد کے لئےاستعمال کیا جارہا ہے۔  بڑے پیمانے پر   بائیو ٹوائلٹس  کی تنصیب کا یہ کام     ڈی آر ڈی او  ، ڈی آر ایس او  اور انڈین   ریلویز کے فیلڈ یونٹوں کے اشتراک و  تعاون سے کیا گیا ہے۔

ایک تخمینے کے مطابق تقریباً چار ہزار میٹرک ٹن  انسانی فضلات  کو ہر دن  ٹرین کے ڈبوں سے  باہر نکالا جاتا ہے۔   60 فی صد ریل ڈبوں میں   بائیو ٹوائلٹس    کی تنصیب  کے مکمل ہو جانے سے  کھلے  میں  انسانی فضلات   کو باہر آنے سے  کلی طور پر  روک دیاگیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More