27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب کلراج مشرا نے 2015 MSME کے قومی ایوارڈس تقسیم کیے

श्री कलराज मिश्र ने राष्‍ट्रीय एमएसएमई पुरस्‍कार 2015 प्रदान किये
Urdu News

نئی دہلی، ۔27جون۔بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانہ درجے کے صنعت کاروںMSME  کے لئے 2015 کے MSME کے قومی ایوارڈس کا آج انعقاد کیا گیا  ۔ MSME محکمہ کے مرکزی وزیر جناب کلراج مشرا نے یہ ایوارڈس تقسیم کئے۔ اقوام متحدہ نے 27 جون کوMSMEs  کے لئے یون این ڈے ہونے  کا اعلان کیا ہے۔ اس لئے بہت چھوٹے چھوٹے اور درمیانہ درجے کے صنعتی کارخانوں کی وزارت نے آج کے دن کو قومی ایوارڈس تقسیم کرنے کے لئے منتخب کیا۔ یہ ایوارڈس بہت چھوٹے ، چھوٹے، اور درمیانہ درجے کے صنعت کاروں کے لئے ان کی شاندار کارکردگی کے صلے میں دیے جاتے ہیں تاکہ حکومت اس میدان میں ان کی کامیابیوں کے لئے شکریہ ادا کر سکے جو قومی معیشت کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔

MSME کے وزرائے مملکت جناب گری راج سنگھ اور جناب ہری بھائی پی چودھری بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ MSME کے سکریٹری جناب کے کے جالان ، ترقیاتی کمیشنر جناب سریندر ناتھ ترپاٹھی KVIC   کے چیئرمین جناب وینانی کمار سکسینہ اور کوائر بورڈ کے چیئرمین جناب سی پی رادھا کرشنن نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ۔

اس موقع پر MSME کے مرکزی وزیر جناب کلراج مشرا نے ڈجیٹل MSME اسکیم کا بھی آغاز کیا اور ایس اے پی انڈیا ، انٹیل اور ایچ ایم ٹی کو تین اقرار نامے سپرد کیے ۔ان اقدامات سے ڈجیٹل انڈٰا مشن کو کامیاب بنانے کی وزارت کی کوششوں کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔ ڈجیٹل MSME اسکیم، کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا آحاطہ کرتی ہے۔ جس پر خرچ بھی کم آتا ہے اور یہ ان ہاؤس آئی ٹی بنیادی ڈھانچے کا مفید متابادل بھی ہےجو  MSMEs نے نصب کیا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب کلراج مشرا نے مطلع کیا کہ سال 2015 کے لئے مختلف زمروں کے سلسلے میں 56 قومی ایوارڈس دیے جا رہے ہیں۔ان میں سے 50 ایوارڈس بہت چھوٹے چھوٹے ور درمیانہ درجے کے صنعت کاروں کے لئے ہیں جبکہ 6 بینکوں کے لئے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ MSME کی وزارت وزیر اعظم کی ڈجیٹل انڈیا اور میک ان انڈیا اسکیموں کے لئے بھی ٹھوس کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کے لئے ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ دوسرے صنعت کار بھی ایوارڈس پانے والوں کی مثالوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔

MSME کے مرکزی وزیر مملکت جناب ہری بھائی پی چودھری نے کہا کہ MSMEs کی اہمیت اور بھارت کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں ان کی دین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ۔ کھادی اور دہی صنعتوں نیز کوائر سیکٹر میں زراعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار ملتا ہے۔ MSMEs نے حالیہ برسوں میں 10 فیصد سے زیادہ ترقی کا ریکارڈ قائم کیا ہے جو بڑے کارپوریٹ گھرانوں سے بھی زیادہ ہے۔ بہت چھوٹے چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کارخانے 5 کروڑ کارخانوں کے ذریعہ 11 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں اور 6 ہزار سے زیادہ مصنوعات تیار کر رہے ہیں۔ قومی معیشت میں اپنی اہمیت کے پیش نظر اس شعبے کو ہمیشہ ہی موجودہ حکومت کی ترجیح حاصل رہی ہے۔انہوں نے گذشتہ 3 برسوں کے دوران بہت چھوٹے چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کارخانوں کے شعبہ کے کامیابیوں کو اجاگر کیا ۔ حکومت نے کریڈٹ گارینٹی اسکیم کے تحت قرضوں کو 1 کروڑ سے بڑھا کر 2 کروڑ روپئے اور کریڈٹ گارینٹی فنڈ کو بھی 2500 کروڑ سے بڑھا کر 7500 کروڑ کر دیا ہے تاکہ بہت چھوٹے اور چھوٹے صنعت کاروں کو آسانی سے قرضے مل سکیں۔

مرکزی حکومت نے MSME سیکٹر کی کامیابیوں کو تسلیم کرنے کے لئے قومی ایوارڈس دے کر ان کی حوصلہ افضائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہر زمرے کے پہلے دوسرے اور تیسرے نیشنل ایوارڈس میں ایک لاکھ روپئے نقد ایک سرٹیفکیٹ اور ایک ٹرافی شامل ہے۔ایک سرکردہ خاتون صنعت کار، درجے فہرت ذاتوں/  قبیلوں سے تعلق رکھنے والے ایک صنعت کار اور شمال مشرق علاقے کے ایک صنعت کار اور ایک بہترین دویانگ صنعت کار کی حوصلہ افضائی کے لئے خصوصی ایوارڈس دیے جاتے ہیں اس  کا مقصد نا صرف یہ کہ صنعت کاروں کے رول کو تسلیم کرنا ہے بلکہ ملک کی تجارت اور صنعت میں دہی اور شہری آبادی کی شرکت کی حوصلہ افضائی  کرنا بھی  ہے۔ ان میں اقتصادی اور سماجی طور پر پسماندہ افراد بھی شامل ہیں۔

چھوٹے اور بہت چھوٹے صنعت کاروں کی قرضے کے ذریعہ مدد کرنے کی کوششوں کو تسلیم کرنے کے لئے بینکوں کو بھی ایوارڈس دیے جاتے ہیں۔ دو زمروں کے لئے تین تین قومی ایوارڈس دیے جاتے ہیں۔یہ زمرے ہیں MSE کو قرض دینے میں بہترین کارکردگی اور پبلک سیکٹر کے بینکوں کو چھوٹے صنعت کاروں کا قرضہ دینے کا زمرہ ۔ ہر زمرے کا پہلا اور دوسرا ایوارڈ کسی بڑے پبلک سیکٹر بینک کو دیا جاتا ہے اور خصوصی ایوارڈ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے کسی ایسوسی ایٹ بینک کو دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈس سرٹیفکیٹ کے ساتھ ساتھ ٹرافی کی شکل میں ہوتے ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More