31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بینکاک میں آسیان کے وزرائے دفاع کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے پر زور دیا

Urdu News

نئی دہلی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پائیدار علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ  دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کریں، ان کے نیٹ ورک اور  فنڈنگ  کو روکیں اور  ان کی سرحد پار کی  آمد  ورفت پر پابندی عائد کریں۔ تھائی  لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں  آسیان کے وزرائے دفاع کی  چھٹی  میٹنگ پلس (اے ڈی ایم ایم پلس)  سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے  دہشت گردی کو سب سے خطرناک  سرحد پار کا جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک  سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے  دہشت گردی کو استعمال کرتے ہیں اور  علاقائی سلامتی کو  پُرخطر بنارہے ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ  یہ اقدام اس وقت  اور بھی سنگین ہوجاتا ہے جب ملکوں کے ذریعے  دہشت گردوں کی مدد کی جائے، انہیں مسلح کیا جائے ، انہیں رقم دی جائے اور  انہیں  ٹھکانہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد برپا کرنے کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری عناصر  کو درپردہ استعمال سے اس لعنت میں اور زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  سرکاری سرپرستی والی دہشت گردی کی موجودگی  نہ صرف ایک  تکلیف دہ کینسر ہے بلکہ  یہ  ناپائیدار سکیورٹی کی ایک وجہ بھی ہے۔

اے ڈی ایم ایم پلس کے موضوع ’’پائیدار سکیورٹی‘‘  پر بولتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ  سکیورٹی  صرف اسی وقت  مؤثر ہے جب کہ یہ پائیدار ہو اور اسی وقت پائیدار ہوسکتی ہے جب خطے میں موجود  سبھی کے مفادات  کا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے پائیدار حل تلاش کرنے کی خاطر وسیع اور پیچیدہ سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے  زیادہ تعاون  ، برابری اور صلاح ومشورے  کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ  بھارت-بحرالکاہل سے متعلق بھارت کا  وژن پائیدار سکیورٹی  پر مبنی ہے ، جو ایک  آزاد ، کھلے ، شمولیت والے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی بھارت – بحرالکاہل  ہو : ایک ایسا  خطہ جس میں سبھی کی  علاقائی  سالمیت اور اقتدار اعلیٰ کا  احترام کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی کی پائیداری ،   تنازعات کے پر امن حل ، طاقت استعمال کرنے کی دھمکی سے احتراز  اور  بین الاقوامی قوانین کی پاسداری  کو ترجیح دینے میں مضمر ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے خطے  کو  کھلا اور  ان سبھی کے لئے جو اس میں رہتے ہیں یا جن کا اس میں مفاد ہے، سبھی کے لئے کھلا اور خیر مقدم کرنے والا ہونا چاہئے۔ مختصر یہ کہ بھارت بحر الکاہل میں سلامتی کے لئے  خود اپنی تعریف  کے طور پر ہونا چاہئے جس میں خطے میں  سبھی کے  لئے سکیورٹی اور گروتھ (ساگر) پر زور دیا گیا ہے۔

جنوبی سمندری چین  کے لئے  ضابطہ عمل پر مذاکرات کے بارے میں جناب راج ناتھ سنگھ نے امید ظاہر کی اس بات چیت کے نتائج تمام متعلقہ بین الاقوامی قوانین  ، اقوام متحدہ کی کنونشن برائے  سمندری قانون  کو  فروغ دیں گے اور  علاقے میں جہاز رانی ، پروازیں اور  قانونی تجارت  کوآزادی فراہم کریں گے۔ ان ملکوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور  دیتے ہوئے ، جو ان مذاکرات میں شامل نہیں ہیں،  وزیر دفاع نے  امید ظاہر کی کہ  خطے میں فوج اتارنے یا  طاقت کے استعمال کی دھمکی کو استعمال کئے بغیر  صورت حال مستحکم رہے گی۔

کوریا جزیرہ نما کو  نیوکلیائی ہتھیارو ں سے پاک بنانے کے موضوع پر وزیر دفاع نے کہا کہ  بھارت جنوب اور ،مشرقی ایشیا ء میں نیوکلیائی توسیع سے متعلق معاملات سمیت  وہ تمام متعلقہ امور  کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے بارے میں پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مذاکرات جاری رہتے ہیں ، ہمیں امید کرنی چاہئے کہ میزائلوں کے لانچ اور  غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیاں نہیں ہوں گی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت نے  اے ڈی ایم ایم پلس  میکنزم  میں  سرگرم شرکت کی ہے اور  اس کی کامیابی  کے لئے بھر پور تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور میانما نے  ملیٹری میڈیسن پر ماہرین کے ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی ہے اور  مزید کہا کہ  بھارت میں تنہا  اس سال مارچ میں  بھارت میں  ملیٹری میڈیسن کی فیلڈ مشقوں کی میزبانی کی۔ انہوں نے  اگلے دور میں  انسانی ہمدردی پر مبنی امداد  اور  آفات  میں راحت سے متعلق بھارت – انڈونیشیا  ماہرین کے ورکنگ گروپ کی  مشترکہ صدارت کے لئے  بھارت کی خواہش کا اظہار کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More