37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم نے قبائلی برادری کی آمدنی میں اضافے کے لئے ون دھن اسکیم شروع کی

Urdu News

نئی دہلی: وزیراعظم جناب نریندر مودی نے چھتیس گڑھ کے بیجا پور میں ا مبیڈ کر جینتی کی تقریبات کے دوران14 اپریل2018 کو قبائلی امور کی وزارت کی جن دھن اسکیم اور ٹرائیفیڈ( ٹی آر آئی ایف ای ڈی) کی شروعات کی۔ قبائلی برادری کی آمدنی کے اضافے میں قدروقیمت کے اضافے کے اہم کردار پر زور ڈالتے ہوئے ا نہو ں نے کہا کہ ون دھن، جن دھن اور گوبردھن اسکیموں میں قبائلی دیہی معاشی نظام کو تبدیل کرنے کی کافی صلاحیت موجود ہے ۔ اس مقصد کے لئے ان تینوں اسکیموں کو ریاستی حکومتوں کے ذریعہ ایک کے بعد ایک فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

 ‘‘ون دھن وکاس کیندر’’ کاقیام ہنر مندی کو بہتر بنانے اور صلاحیت سازی کے لئے ٹریننگ دینے نیز ابتدائی پروسیسنگ اور قدروقیمت میں  اضافہ کے لئے کیا گیا ہے۔ بیجاپور میں ون دھن وکاس کیندر کے پہلے ماڈل پر عمل درآمد ہورہا ہے جس میں ابتدائی سطح کی پروسیسنگ اور بنیادی ڈھانچہ نیز کیندر کے قیام کے لئے عمارتوں کو تعمیر کے لئے 43.38 لاکھ روپئے کے کل خرچ سے 300 امیدواروں کو ٹریننگ دی جارہی ہے۔ یہ کیندر ، دھاری والی اینٹوں کی تیاری، مہوا کے پھولوں کے ذخیرے اور چیرونجی کی صفائی اور پیکجنگ کی سہولت کے ساتھ شروع ہوا ہے۔

 ون دھن کے تحت 30 قبائلی علاقوں میں 10 سیلف ہیلپ گروپ تشکیل دئے گئے ہیں۔ انہیں ٹریننگ دی گئی ہے اور جنگل سے حاصل کی گئی مصنوعات کی قدرو قیمت میں ا ضافہ کے لئے سرمایہ پونجی مہیا کرائی گئی ہے۔ کلکٹر کی قیادت میں کام کررہے یہ گروپ نہ صرف ریاست میں بلکہ ریاست سے باہر بھی اپنی مصنوعات کی مارکٹینگ کرسکتے ہیں۔ ٹرائیفیڈ( ٹی آر آئی ایف ای ڈی) کے ذریعہ ٹریننگ اور تکنیکی امداد مہیا کرائی جاتی ہے ۔ پورے ملک میں ایسے 30 ہزار مراکز قائم کرنے کی تجویز ہے۔

اس طریقہ کار سے قبائلیوں کے لئے اپنی مصنوعات کی واجب قیمت کو یقینی بنانے کے لئے قدروقیمت کو کافی اہمیت دی جارہی ہے۔ زیر تبصرہ اسکیم کے تحت قبائلی برادری کی آمدنی بڑھانے کی غرض سے تین  مرحلے میں مالیت میں اضافہ کافی  اہم ہوگا۔ پروگرام پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں سے منسلک سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعہ زمینی سطح پر مصنوعات یا پیداوار کی خریداری کی تجویز ہے۔ ‘‘آجیویکا’’ وغیرہ جیسی موجودہ سیلف ہیلپ گروپوں(ایس ایچ جی) کی خدمات کو استعمال میں لانے کے لئے دوسرے سرکاری محکموں/ اسکیموں کا باہم امتزاج اور نیٹ ورکنگ کی جائے گی۔ ان سیلف ہیلپ گروپوں( ایس ایچ جی) کو پائیدار کاشت کاری/ پیداوار سے متعلق مناسب طریقے سے تربیت دی جائے گی، ابتدائی پروسیسنگ اور قدروقیمت میں اضافے کے علاوہ ان کا گروپ  بنایا جائے گا تاکہ ان کی قابل تجارت  مقدار  کے ذخیرے کا اندازہ لگایا جائے اورانہیں ون دھن وکاس کیندر کی ابتدائی پروسیسنگ اکائی کے ساتھ منسلک کیاجاسکے۔

ابتدائی پروسیسنگ کے  لئے رکھا گیا ذخیرہ، ان  ایس ایچ جی کے ذریعہ براہ راست ریاستی عمل درآمد ایجنسیوں کو یا کارپوریٹ ذیلی پروسیسنگ کے لئے سپلائی کیاجائے ۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ( پی پی پی) ماڈل کے تحت ضلعی سطح پر ثانوی سطح کے ویلو ا یڈیشن کی سہولت اور ریاستی سطح پر ثلاثی سطح کی قدروقیمت میں اضافہ کی سہولت اور بڑے کارپوریٹ اداروں کو اس میں شامل کیاجائے گا۔ پی پی پی ماڈل، پروسیسنگ کے عمل کے علاوہ پیداوار کی مارکیٹنگ میں پرائیویٹ صنعتی اداروں کی ہنر مندی کو استعمال میں لانے اورقدروقیمت میں اضافے کے لئے سائنسی خطوط کو اپنانے کے لئے بنیادی ڈھانچہ مہیا کرنے اور ماحول کو ساز گار بنانے کے لحاظ سے مرکزی/ ریاستی حکومتوں کی مددپر مبنی ہوگا۔ یہ پرائیویٹ صنعتکاروں کے زیر انتظام بڑا ویلو ایڈیشن ہب ہوگا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More