38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے اسکول کی سطح سے ہی ہنرمندی کو لازمی بنانے کی ضرورت پر زوردیا ہے

Urdu News

نئی  دہلی: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج یہ کہتے ہوئے کہ ’’  اسکولی تعلیم اور ہنر مندی ساتھ ساتھ چلنی چاہئیں ۔‘‘ اسکول کی سطح سے  ہی  ہنر مندی  کو لازمی طورپرشامل کئے جانے کے لئے کہا ۔

          آج ہبلی  میں  دیش  پانڈے فاؤنڈیشن کے   ریزیڈینشل  اسکلنگ سینٹر  کا افتتاح کرنے  کے بعد  وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ ماضی میں تعلیمی شعبے میں  ہنر مندی پرکافی توجہ نہیں دی گئی ،نائب صدر جمہوریہ  نے کہا کہ تعلیمی پالیسی  پر  دوبارہ غور  کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اسکول کے طلبا کو ہنر مندی کی تعلیم دینے کو لازمی  بنادیا جائے  ۔

          انہوں  نے کہا کہ نصاب میں پیشہ ورانہ تعلیم  کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ ایک ایسا نظام وجود میں آسکے ، جو  ہنر مندی افرادی قوت پیدا کرے ۔

          جناب وینکیانائیڈو  نے  کہا کہ  نئی تعلیمی  پالیسی میں  ہنر مندی اور آگے  بڑھنے پرتوجہ دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت سرکار کی ذمہ داری ہے کہ تمام ریاستیں   اس بات کو یقینی بنائیں  کہ اسکول کے بچوں کو  تمام شعبوں  میں  ہنر مندی کی تعلیم دی جائے ۔

          نائب صدر جمہوریہ نے یہ خواہش  بھی ظاہر کی کہ زراعت کو  موثر اورمفید بنانے کی خاطر اقدامات کرنے کی غرض سے،  دیہی علاقوں کی   ضرورتوں سے تعلق رکھنے والی ہنرمندی کو فروغ دیا جائے ۔انہوں نے بارش کے  پانی کو بڑ ے  پیمانے پر جمع کئے جانے کے عمل کو  فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زوردیا ۔

          اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ زراعت کےلئے    ایک ہمہ جہت    حکمت عملی کی ضرورت ہے ، جس  میں  زرعی مصنوعات کے لئے   منڈی تک رسائی  کو یقینی بنانے کے لئے  بنیادی  ڈھانچہ فراہم کرنا بھی شامل ہے ۔  نائب صدر جمہوریہ  نے زوردے کر کہا کہ  مفت سامان فراہم کرنے  اور قرضے معاف کرنے سے کسانوں  کو درپیش مسائل کو   حل نہیں  کیا جاسکتا ،  ان کے مسائل کے لئے  مستقبل حل کی ضرورت ہے ۔

          یہ اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہ اگر اصلاحات  کا سلسلہ اسی رفتارسے جاری رہا تو بھارتی معیشت  زبردست ترقی کرے گی ۔  جناب نائیڈو  صنعت  اور کارپوریٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ  وہ آر اینڈ ڈی کو مستحکم  بنانے کے لئے اور نوجوانوں  کو اس بات  کے لئے تیار کرنے  کے لئے وہ   خودکو اکیسویں  صدی کی ضرورتوں کے مطابق  ڈھالیں   ۔  انہیں  یونیورسٹیوں  اورتعلیمی اداروں  کے ساتھ  ہاتھ ملانے چاہئیں۔

          اختراع اورصنعت کاری  کی ترقی کے لئے  سازگار ماحول  قائم کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے جناب نائیڈو  نے نوجوانوں  سے اصرار کیا کہ ہو اسکل انڈیا  جیسی  پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں  اور  نئی ٹکنالوجیوں  سے  متعلق  معلومات  اور ہنر مندی اختیار کریں  ۔ان ٹکنالوجیوں  میں   مصنوعی ذہانت اور مشینوں  کے بارے میں  معلومات  بھی شامل ہے ۔

          بھارت کو  جغرافئے   ،  زبان  ، مذہب  اور آمدنی کے اعتبارسے انتہائی متنوع  قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے   شمولیت والی  اور  یکساں   ترقی  کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں  نے کہا :’’  یہ لازمی ہے کہ ہنر مندی کے فروغ سے متعلق  پروگراموں  سے  سماج کے تمام طبقوں کو فائدہ  پہنچے۔‘‘

          جناب نائیڈو  نے کہا کہ  بھارت کی  65  فیصد  آبادی  35سال سے کم عمر کے لوگوں  پر مشتمل ہے  اور اس طرح  بھارت  ایک نوجوان ملک ہے  اور اس کے پاس یہ بے مثال موقع موجود ہے کہ وہ  انسانی  وسائل  کے  عالمی مرکز کے طور پر خدمات انجام دے ۔ یہ زبردست انسانی وسائل کا مجموعہ  علم  پر مبنی  معیشت   کی  توسیع  میں  بہت مدد گار ثابت  ہوگا ۔

          صلاحیت سازی کی تربیت کو آگے بڑھانے کی خاطر جناب نائیڈو  نے مشورہ دیا کہ حکومت جو بھی  افرادی قوت  کا  پروجیکٹ شروع کرے ،اس میں   تصدیق شدہ  ہنر مند کارکنوں  کا ایک کم از  کم   فیصد شامل ہونا چاہئے ۔

          نائب صدرجمہوریہ نے یہ خواہش  بھی ظاہر کی  صلاحیت  سازی کو فروغ دینے کے اداروں اوران کے اساتذہ  کو  ماحول کے  تحفظ  کی اہمیت کے بارے میں  بھی  زیر تربیت افراد کو  معمومات فراہم کرنی چاہئے ۔ انہوں  نے کہا :’’  ترقی  کا ہمارا راستہ ماحول کے اعتبار سے   دیر پا ہونا چاہئے  ۔‘‘

          سووچھ  بھارت ،فٹ انڈیا ، اسکل انڈیا  اور ڈجیٹل انڈیا  جیسے پروگراموں کو  عوامی تحریکوں کی شکل اختیار کرنی چاہئے تاکہ  قوم میں تبدیلی آئے اورترقی  کی رفتار تیز ہو۔ انہوں  نے لوگوں  پر زوردیا کہ  اس طرح کے پروگراموں  میں رضاکارانہ  طور پر شامل ہوں ۔

          نائب صدر جمہوریہ  نے دیہی نوجوانوں کو ہنر مندی کی تعلیم فراہم کرنے کے لئے دیش  پانڈے فاؤنڈیشن جیسے  اداروں کی ستائش کی  اور پرائیویٹ سیکٹر اور انسان دوست  لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ہنر مندی کی تربیت کو ترجیح دیں ۔

          انہوں  نے نوجوانوںکو بھی مشورہ دیا کہ وہ  قوم کی تعمیر میں  ایک موثر اورتعمیری رول ادا کریں  اور مثبت  رویہ اختیار کریں ۔اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ  جمہوریت میں تشدد کی کوئی گنجائش  نہیں  ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ  ووٹ  کی پرچی  گولی سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے ۔

          پارلیمانی امور کوئلے اور کانوں  کے مرکزی وزیر جناب پرہلادجوشی  ،کرناٹک کے  بڑی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں  نیز سرکاری اداروں  کے  وزیر  جناب جگدیش  شیٹر   ،کرناٹک کے اقتصادی امور  اور امداد  باہمی کے وزیر جناب باسَوراج بومائی   ،دیش  پانڈے فاؤنڈیشن کے بانی   ڈاکٹر  گروراج  دیش  دیش پانڈے  ، دیش   پانڈے فاؤنڈیشن کے ساتھی بانی  ڈاکٹر جے شری دیش  پانڈے  اور دیگر معززین  اس تقریب  میں موجود تھے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More