30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نئے ہندوستان کی تعمیر میں کامن سروس سینٹر کا اہم رول

सीएससी नये भारत के निर्माण में प्रमुख भूमिका निभाएगा
Urdu News

دہلی، الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور قانون و انصاف کےمرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے آج کہا کہ حکومت 2022 تک ایک  ایسا نیا ہندوستان بنانے کے تئیں پابند عہد ہے جو  بھوک اور محرومی سے آزاد ہو۔تبدیلی کے نقیب ولیج لیول انٹر پرینیور (وی ایل ای) یعنی گاؤں کی سطح کے صنعت کار دیہی ہندوستان میں انقلابی تبدیلیاں لانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔وزیر موصوف نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کو تبدیلی کے ان ایجنٹوں پر پورا اعتماد ہے۔انہوں نے کہا کہ پتنجلی اور آئی ایف ایف سی او کے ذریعہ ان آؤٹ لیٹس پر اپنی مصنوعات دستیاب کرانے پر رضامندی کے اظہار سے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی)  یعنی عمومی خدمات مراکز کے دائرے اور ان کی عملیت کو زبردست تقویت ملے گی۔

ڈھائی ہزار سے زیادہ وی ایل ای سامعین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے ملک کے دیہی علاقوں میں ڈجیٹل خدمات بہم پہنچانے کیلئے سی ایس سی   ،ایل وی ای کی غیر معمولی  کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے ان خاتون وی ایل ای  کی تعریف کی جو دور دراز علاقوں میں اپنے سی ایس سی کے ذریعہ سرکاری خدمات دستیاب کرا رہی ہیں۔انہوں نے خاص طور پر محترمہ جانکی کشیپ کا نام لیا جو چھتیس گڑھ کے نکسلی انتہا پسندی سے متاثرہ دنتے واڑہ ضلع میں ڈجیٹل خدمات دستیاب کراتی ہیں۔

وزیر موصوف نے یہ اعلان کیا کہ ان کی وزارت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پانچ خاتون وی ایل ای  کو امریکہ بھیجے گی اور  ممتاز ضلع وی ایل ای سوسائٹیوں کو ایک لاکھ روپئے کا انعام دے گی۔ انہوں نے سبھی وی ایل ای اور موقع پر موجود اہلکاروں کو ‘سنکلپ سے سدھی’ کا حلف بھی دلایا۔انہوں نے کہا کہ 40 ہزار سی ایس سی نے پتنجلی کے ساتھ اپنا امدراز کرایا ہے تاکہ 800 سے زیادہ آیورویدک پریکٹیشنروں سے میڈیکل ٹیلی کنسلٹیشن یعنی مواصلاتی ٹیکنا لوجی کے ذریعہ طبی مشورہ کر سکیں۔ اس سے دیہی ہندوستان میں رہنے والے شہریوں کو فائدہ ہوگا۔

اس موقع پر آچاریہ بال کرشن جی نے اعلان کیا کہ پتنجلی یوگ پیٹھ میں سی ایس سی ، وی ایل ای کو مفت ٹریننگ دی جائے گی۔ تاکہ وہ دیہی علاقوں میں یوگا سبھا سکیں اور بیماری سے آزاد ہندوستان بنانے کا خواب حقیقت کا روپ لے سکے۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے یو آئی ڈی اے آئی کے سی ای او ڈاکٹر اجے بھوشن پانڈے نے دیہی علاقوں میں آدھار سے متعلق خدمات کی انجام دیہی میں سی ایس سی، وی ایل ای کی حصولیابوں کی ستائش کی ۔ جناب بھوشن نے کہا کہ وی ایل ای نے دیہی علاقوں میں یو آئی ڈی اے آئی کی مدد کی  اور چھوٹے بچوں، بوڑھے لوگوں ، مریضوں اور ان لوگوں کا اندراج کرایا جو آدھار مراکز پر نہیں آ سکتے۔ ان وی ایل ای نے گھر جا کر ایسے لوگوں کا اندراج کرایا۔

اس موقع پر درج ذیل نئی خدمات شروع کی جائیں گی:

1۔ سی ایس سی کے توسط سے  پتنجلی مصنوعات کو اتارنا:

سی ایس سی ، ایس پی وی نے سی ایس سی کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعہ دور درازکے علاقوں میں بھی پتنجلی کی مصنوعات فروخت کرنے کیلئے پتنجلی آیوروید کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ۔ان مصنوعات کی فروخت سی ایس سی ضلع وی ایل ای سوسائیٹیوں کے ذریعہ ڈسٹریبیوٹر  ماڈل پر کی جائے گی۔

2۔ سی ایس سی کے توسط سے بھارت بل پے سروس کا آغاز :

بھارت بل پے سروس( بی بی پی ایس) ایک مربوط بل پیمنٹ نظام ہے جو نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کے زیر سایہ کام کرتا ہے۔سی ایس سی ، ایس پی وی کے بھارت بل پے آپریٹنگ یونٹ ہونے کے سبب سی ایس سی ، بی بی پی ایس خدمات دستیاب کرا سکتے ہیں۔ یہ گاؤں کے لوگوں کو اس بات کا اہل بھی بنا سکتے ہیں کہ وہ اس کے ذریعہ اپنے بجلی، پانی ، گیس، ڈی ٹی ایچ اور موبائل بل کی ادائیگی کر سکیں ۔

3۔آدھار سے منسلک پیمنٹ سسٹم میں ڈپوزٹ سروس کا آغاز-ڈیجی پے:

سی ایس سی ، ایس پی وی نے این پی سی آئی کے اشتراک سے اپنی آدھار سے منسلک پیمنٹ سروس ‘ ڈیجی پے’ کا آغاز کیا ہے۔ تاکہ دیہی عوام کی مالی خدمات سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل ہو سکے۔اب 22 اگست 2017 سے ڈیجی پے کے تحت کیش ڈپوزٹ سروس کا بھی آغاز ہوگا۔ جس کے بعد شہری کسی بھی بینک کے آدھار سے منسلک اپنے خاطے میں نقد رقم جمع کرا سکیں گے۔

4۔سی ایس سی کے توسط سے کھاد، بیج وغیرہ جیسی آئی ایف ایف سی او کی مصنوعات کی فروخت کیلئے مفاہمت نامے کا تبادلہ:

سی ایس سی نے آئی ایف ایف سی او کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ ڈیجیٹل سیوا پورٹل کے ذریعہ آئی ایف ایف سی او اور گروپ کمپنیوں کی سبھی مصنوعات اور خدمات کی مارکیٹنگ کی جا سکے۔ اس سروس کے تحت جیسے ہی وی ایل ای کو زرعی سامانوں  اور دیگر خدمات کیلئے  کسانوں سے قابل ذکر مقدار میں آرڈر ملے گا ،وی ایل ای ان  آرڈرس کو سی ایس سی پورٹل پر ڈال سکیں گےاور پیمنٹ کی ادائیگی کر سکیں گے۔

5۔ سی ایس سی اور اگنو کے درمیان مفاہمت نامے کا تبادلہ :

سی ایس سی، ایس پی وی اگنو کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں تاکہ پورے ملک میں موجودسی ایس سی نیٹ ورک کے ذریعہ اپنی آن لائن خدمات کو وسعت دے سکیں۔ان میں جو خدمات شامل ہیں وہ ہیں آن لائن داخلہ فارم اور امتحان فارم جمع کرانے کی سہولت، آن لائن ری –رجسٹریشن اور اگنو کے متوقع اور پہلے سے اندراج یافتہ طلبا کے لئے ڈیجیٹل سیوا پورٹل کے ذریعہ سے آن لائن ادائیگی۔

6۔ این ای جی ڈی اور اگنو کے درمیان مفاہمت نامے کا تبادلہ:

ایم ای جی ڈی اگنو کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہے تاکہ وہ اپنے ڈجیٹل انڈیا کیپیسٹی بلڈنگ ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں شراکتداری کر سکیں اور اس میں ہم آہنگی پیدا کر سکیں۔ شراکت داری کے تحت اگنو این ای جی ڈی کو اپنی جدید ترین سہولتوں تک رسائی دیگی ۔تاکہ وہ اپنی صلاحیت سازی اور بیداری نیز مواصلاتی سرگرمیوں کے لئے مواد تیار کر سکے۔

7۔ سی ایس سی کے توسط سے ٹیلی –ریڈیولوجی سروس کیلئے مفاہمت نامے کا تبادلہ :

5 سی نیٹورک سی ایس سی ، ایس پی وی کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہے تاکہ دور دراز علاقوں میں واقع سی ایس سی کے نیٹ ورک کا فائدہ زمینی سطح پر ریڈیو- ڈائگناسٹک سہولتوں کی دستیابی کے لئے کر سکے ۔5 سی نیٹ ورک ہندوستان کا  پہلا ایسا ڈائگناسٹک نیٹ ورک ہے جو ایکسرے ، سی ٹی اور ایم آر آئی  سہولت والے  اسپتالوں اور ڈائگناسٹک مراکز کو  ریڈیو لوجسٹ سے جڑتا ہے۔

8۔ٹیلی جی ایس ٹی سروس کے لئے مفاہمت نامے کا تبادلہ:

سی ایس سی ، ایس پی وی ٹیلی ایجوکیشن کیساتھ شراکت داری کر رہا ہے۔تاکہ ملک کے دیہی اور سب اربن (شہری مضافاتی) علاقوں میں کمپیوٹر کے ذریعہ حساب کتاب اور جی ایس ٹی پر عمل آوری کے کام کو بڑھایا جا سکے۔ٹیلی ایجوکیشن ، ٹیلی سولیوشنز کا ایک ذیلی ادارہ ہے۔شراکت داری کے تحت چھوٹے کاروباریوں اور تاجروں کے لئے جی ایس ٹی پر عمل درآمد سے وابستہ وی ایل ای کو اعزازی طور پر ٹیلی کے ذریعہ جی ایس ٹی بلنگ اینڈ کمپلائنس سافٹ ویئر   کے تازہ ترین ورزن کا لائسنس دیا جائے گا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More