39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے تمام مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کے لئے سرکاری مالی بندوبست نظام (پی ایف ایم ایس) کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی، مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ حکومت ہند کی تمام مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کے لئے سرکاری مالی بندوبست نظام (پی ایف ایم ایس) کا لازمی استعمال نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لئے فنڈ کی فراہمی اور نگرانی میں مدد کرے گا۔ جناب جیٹلی نے مزید کہا کہ پی ایف ایم ایس کے ذریعے فنڈ کی نگرانی کی وجہ سے مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی اسکیمیں نافذ کرنے والی بہت سی ایجنسیوں کے ذریعے فنڈ کے استعمال کی حقیقی صورت حال کی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی اسکیم نافذ کرنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسکیموں کے فوائد آخری حد تک پہنچیں۔ وزیر خزانہ نے اس ضمن میں مختلف اسکیموں کو براہ راست فوائد کی منتقلی (ڈی بی ٹی) کے نظام کے ذریعے نافذ کئے جانے کا خاص طور سے ذکر کیا۔ مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی آج قومی دارالحکومت میں تمام مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کے لئے سرکاری مالی بندوبست نظام (پی ایف ایم ایس) کے نظام کا آغاز کرنے کے بعد وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ خطاب کررہے تھے۔ مرکزی سیکٹر کی ان اسکیموں کے لئے 666644 کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری دی گئی تھی، جو 2017-18 کے درمیان کئے گئے اخراجات کا 31 فیصد ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے مزید کہا ہے کہ پی ایف ایم ایس میں وسائل کی دستیابی کے بارے میں حقیقی معلومات فراہم کرنے ، مالی بندوبست کو بہتر بنانے کے لئے اس کے زبردست امکانات کا استعمال کرنے کے بارے میں حقیقی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت بھی حکومتوں کو دیے گئے قرض کی لاگت کے بارے میں زیادہ جانکاری حاصل کرسکیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ایف ایم ایس کے استعمال سے نہ صرف کاغذی کارروائی کم ہوگی بلکہ یہ نگرانی کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہوگی۔

اس کا آغاز مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریشن امور کے وزیر جناب ارون جیٹلی نے وزارت خزانہ کے سینئر عہدیداروں اور مختلف مرکزی محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کی موجودگی میں کیا گیا۔ جناب ارون جیٹلی نے اخراجات اور کھاتے کے اکاؤنٹینٹ جنرل کے محکمے (سی جی اے) کی اس اسکیم کو مقررہ وقت میں نافذ کرنے کے لئے مبارکباد دی۔

اس سے پہلے اپنے خیرمقدمی خطبے میں خزانہ کے سکریٹری جناب اشوک لواسا نے کہا کہ پی ایف ایم ایس نہ صرف فنڈ کا مکمل پتہ لگانے بلکہ فنڈ کی منتقلی میں بھی استعمال کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ فی الحال مرکزی سیکٹر کی 13 اسکیمیں پی ایف ایم ایس کے تحت آتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ایف ایم ایس کے ذریعے اسکیمیں نافذ کرنے سے نظام میں شفافیت آئے گی اور فنڈ کی آسانی سے منتقلی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ جناب لواسا نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی 300 سے زیادہ اسکیموں کو اب پی ایف ایم ایس کے ذریعے چلایا جارہا ہے اور 2013 سے 2.91 لاکھ کروڑ کی ادائیگی ڈی بی ٹی کے تحت پی ایف ایم ایس کے ذریعے کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایف ایم ایس کی وجہ سے حکومت فوائد کی براہ راست ادائیگی (ڈی بی ٹی) کے تاریخی قدم کو آگے بڑھانے میں کامیابی ہوئی ہے، جس سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کو ختم کیا گیا ہے۔

خزانہ کے سکریٹری جناب اشوک لواسا نے یہ بھی کہا کہ پی ایف ایم ایس دنیا کے سب سے بڑے مالی بندوبست نظام کے طور پر فروغ پانے کو تیار ہے، جو حکومت کے مالی بندوبست نظام میں یکسر تبدیلی پیدا کرنے، جواب دہی اور شفافیت پیدا کرنے کے لئے اہم ہے اور مجموعی طور پر اچھی حکمرانی کو فروغ دیتی ہے۔

خزانہ کے سکریٹری جناب اشوک لواسا نے یہ بھی بتایا کہ پہلی مرتبہ مالی سال 2016-17کے لئے مرکزی حکومت کے سالانہ کھاتوں پر 31 اکتوبر 2017 سے پہلے دستخط کردیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تمام ریاستی حکومتوں کے خزانوں کو مربوط کردیا گیا ہے، البتہ مغربی بنگال ریاست کے لئے اس پر ابھی کام کیا جارہا ہے۔

پی ایف ایم ایس کا مکمل نفاذ حاصل کرنے کے لئے، جس میں سافٹ ویئر ؍ ہارڈ ویئر کو جدید بنانا، حکومت کی ہر سطح پر تربیت کی ضرورت کو پورا کرنا اور ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے اس کام کو انجام دینے کی خاطر وسیع تیاری کے پیش نظر مرکزی حکومت نے اسے مرحلے وار نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت ہند کی مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کو، جو 613 کے قریب ہیں، ترجیجی طور پر پی ایف ایم ایس کے ذریعے احاطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

پی ایف ایم ایس اسکیم کا آغاز ملک میں سرکاری مالی بندوبست (پی ایف ایم) میں اصلاحات کے طور پر وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے کی طرف سے کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹ (سی جی اے) کے ذریعے کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد شفافیت کو فروغ دینا اور مرکزی حکومت کے مالی بندوبست میں قابل قدر بہتری لانا اور اس کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں مختلف مرکزی حکومت کی اسکیموں کو بہتر طور پر نافذ کرنا ہے۔

رقم کی منتقلی ؍ خرچ کے مختلف ذرائع اور وسائل (ڈی بی ٹی کے ذریعے سمیت) پر غور کرتے ہوئے پی ایف ایم ایس اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہ بڑی تعداد میں پروگرام نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لئے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے فنڈ کی فراہمی کا پتہ لگانے کے لئے ایک مشترکہ الیکٹرانک پلیٹ فارم کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ اس طرح پی ایف ایم ایس فنڈ کی تقسیم کاری اور استعمال کی بروقت نگرانی رکھتا ہے اور حکومت ہند کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کی وزارتوں اور محکموں کو ٹھوس فیصلے لینے میں مدد کرنے والا نظام فراہم کرتا ہے۔

مرکزی حکومت کی اسکیموں کے تحت فنڈ عام طور پر پوری طرح ریاستی حکومتوں کے خزانوں میں جاتی ہیں اور مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کے فنڈ کا ایک بڑا حصہ بھی مرکزی حکومت کی مختلف ایجنسیوں کے ذریعے ریاستوں میں خرچ کیا جاتا ہے، اس لئے پی ایف ایم ایس کے ذریعے سرکاری فنڈ کے بندوبست میں کی گئی بہتری ریاستی حکومتوں کے سرکاری مالیے کے بندوبست پر مفید اثرات کا حامل ہوگا اور ریاستوں میں سرکاری خدمات کی ترسیل مؤثر بنائی جاسکے گی۔ یہی وجہ ہے کہ پی ایف ایم ایس مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان امداد باہمی پر مبنی حقیقی وفاق کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے اور مرکز اور ریاست کی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں سے عوام کی بہتری کے لئے سرکاری فنڈ کے بندوبست کو بہتر بناتا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More