33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں کے تیزی سے رجسٹریشن اور انہیں سی اے آر اے سے مربوط کیا جائے

Urdu News

نئی دہلی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کے  ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزیروں کی  اعلیٰ سطح کی ایک قومی کانفرنس کا نئی دلی میں انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کی صدارت خواتین و بچوں کی ترقی  کی مرکزی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے ڈبلیو سی ڈی کے وزیر مملکت ڈاکٹر ویریندر کمار کی موجودگی میں کی ۔  کانفرنس میں بہار، دلی، ہریانہ، ہماچل پردیش، اترپردیش، راجستھان ، تمل ناڈو، مہاراشٹر، آسام ، تریپورہ، میگھالیہ اور منی پور کے ریاستی وزیروں نے شرکت کی۔ بقیہ ریاستوں کی نمائندگی ڈبلیو سی ڈی کے ریاستی محکموں کے سکریٹری سطح کے اور دیگر اعلیٰ سطح کے افسران نے کی۔  قومی سطح کی یہ کانفرنس  خواتین اور بچوں کی حفاظت  اور  پوشن ابھیان سے متعلق تبادلہ خیال کے لیے منعقد کی گئی، جس کا مقصد ریاستی سرکاروں کو  ان کے مزید مؤثر عمل درآمد کے لیے ہدایت دینا اور مدد حاصل کرنا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مینکا گاندھی نے کہا کہ پچھلے چار برس کے دوران مرکز ،خواتین اور بچوں کی حفاظت، گود لیے جانے ، تغذیہ اور خواتین کو بااختیار بنائے جانے و دیگر معاملات پر تن دہی سے کام کرتا رہا ہے۔  کانفرنس کا ایجنڈہ طے کرتے ہوئے محترمہ مینکا گاندھی نے وزارت کی ، سنگ میل کی حیثیت رکھنے والی مختلف کامیابیوں کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی فروغ کی خاطر فورنسک لیباریٹریوں کی صلاحیت یعنی موجودہ 1500 نمونوں میں اضافہ کرکے 50 ہزار کی جائے گی۔ یہ صلاحیت چنڈی گڑھ اور دوسرے مقامات پر نئی فورنسک لیباریٹری قائم کرکے  کی جائے گی۔ انھوں نے ہر ریاست پر زور دیا کہ وہ اپنی فورنسک لیباریٹری قائم کرے، تاکہ خواتین کی حفاظت سے متعلق کیسوں کی تیزی سے تحقیقات ہو۔

وزیرموصوف نے بچوں کے استحصال سے متعلق معاملات کی طرف ریاستوں کی توجہ مبذول کرائی اور بچوں کے استحصال سے متعلق ، بچوں کی شکایات کے لیے ای –باکس اور کام کی جگہوں پر خواتین کی جنسی ہراسانی سے متعلق شکایتوں کے آن لائن پورٹل کے بارے میں  معلومات بڑے پیمانے پر بہم پہنچانے کے لیے کہا۔  انھوں نے  ریاستوں سے یہ اپیل بھی کہ وہ پولیس فورس میں 33 فیصد خواتین  کو ملازمت دیں، تاکہ جرائم سے متاثرہ خواتین کے لیے ایک بے خوف ماحول تیار کیا جاسکے۔ انھوں نے ریاستوں سے  یہ اپیل بھی کہ وہ گاؤوں پر مؤثر حکمرانی کے لیے خواتین سرپنچوں کو تربیت دیں۔

بچوں کی حفاظت اور انہیں گود لینے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے شرکاء کی توجہ اس طرف دلائی کہ ریاست میں بچوں کی دیکھ بھال کے صحیح اداروں کو لازمی طور پر اندراج کرایا جائے اور انہیں سی اے آر اے سے مربوط کیا جائے۔ تاکہ ان پر مناسب طریقے سے کڑی نظر رکھی جاسکے ۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ریاستوں کو ضرور ت ہے کہ وہ  یتیم خانوں میں سرمایہ لگائیں تاکہ اپنے ماں بات سے بچھڑے ہوئے بچوں کو گود لینے کے لیے مزید سہولیات دستیاب ہوں۔ دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ اسکولوں میں اچھے اور برے لمس سے متعلق مختصر فلم دکھائے جانے، خواتین کے ریاستی قومی کیشن کو مستحکم کیے جانے، مہیلا ای –ہاٹ، راشٹریہ مہیلا کوش، تیزاب حملوں کی متاثرہ معاوضۃ دینے کی اسکیم اور کام کرنے والی خواتین کے ہاسٹل سے متعلق تجاویز  کے معاملے پر بھی بات چیت کی گی۔  وزیر موصوف نے ریاستوں کے نمائندوں سے زور دے کر کہا کہ  وہ ملک میں خواتین اور بچوں کی حفاظت کے مقصد کو اور آگے بڑھانے کے لئے بہترین طور طریقوں اور نت نئے خیالات سے واقف کرائیں۔

 ڈبلیو سی ڈی کے وزیر مملکت ڈاکٹر ویریندر کمار نے اپنے تعارفی خطبے میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی طرف سے خواتین کی حفاظت اور تحفظ کے لیے کیے گئے مختلف اہم اقدامات کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ   ماتر وندنا یوجنا، بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ، ون اسٹاپ مراکز، مہیلا ای-ہاٹ، چائلڈ لائن، پوکسو ای-باکس جیسے بہت سے پروگراموں  اور بچوں کی آبروریزی پر سزائے موت جیسے سخت اقدامات  کی وجہ سے خواتین کی حفاظت اور انہیں بااختیار بنائے جانے کے لیے ایک ماحول تیار کیا گیا ہے۔

ڈبلیو سی ڈی کے سکریٹری جناب راکیش سریواستو نے کہا کہ ڈبلیو سی ڈی کی وزارت، خواتین کے لیے ایک ایساسازگار ماحول بنانے کے لیے لگاتار کام کررہی ہے جوتشدد اور ہراسانی سے پاک ہو۔ انھوں نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ منفرد اسکیموں اور خواتین اور بچوں کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو کامیاب بنانے میں اپنا پورا تعاون دیں۔

ڈبلیو سی ڈی محکموں کے وزیر مملکت نے  ڈبلیو سی ڈی کی وزارت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی پیش رفت کے لیے کیے گئے اقدمات کا خاص طور پر ذکر کیا۔ وزارت نے متعلقہ ریاستوں میں دیگر اختراعی خیالات کو آگے لے جانے کے کام کو بھی اجاگر کیا۔  انھوں نے موجودی اسکیموں اور پایسیوں کو بہتر بنانے کے لیے قابل قدر مشورے بھی دئیے۔ ریاستوں نے بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق سبھی اداروں اور انہیں سی اے آر اے سے مربوط کئے جانے  کی پالیسی کا خیرمقدم کیا۔

کانفرنس ڈبلیو سی ڈی وزیر کے اس بیان کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ خواتین کے مسائل  کو حل کرنے میں مجموعی نظریہ اختیار کیا جانا چاہئے اور ریاستوں کو چاہئے کہ وہ خواتین اور بچوں پر توجہ والی سبھی اسکیموں کو لاگو کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More