34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

قبائلی امور کی وزارت کے تحت خودمختار ادارے ٹرائفیڈ کے توسط سے

Urdu News

نئی دہلی، قبائلی امور کی وزارت کے تحت خودمختار ادارے ٹرائفیڈ کے ذریعے ماحولیات سے مناسبت رکھنے والی راکھیاں فروخت کی جا رہی ہیں۔ یہ راکھیاں ٹرائبس انڈیا کے بینر کے تحت  متعلقہ خوردہ دوکانوں اور ای-کامرس پورٹلوں پر دستیاب ہیں۔ اِن میں ٹرائبس انڈیاڈاٹ کام، امیزون، اسنیپ ڈیل ، پے ٹی ایم اور فلپ کارٹ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رکشا بندھن کے لئے خوبصورت روایتی ملبوسات بھی  تمام متعلقہ آؤٹ لیٹ اور ای-کامرس پورٹلوں پر فروخت کے لئے خصوصی طور پر قائم کئے گئے راکھی کاؤنٹروں پر دستیاب ہیں۔

اس سال اس تیوہار کے لئے ٹرائفیڈ کا موضوع ہے ‘‘ ذمہ داری کے اس  دھاگے کو آئیے ہمارے ماحولیات کو بھی ذہن میں رکھتے ہوئے  باندھیں اور ماحولیات سے مناسبت رکھنے والی راکھیاں استعمال کریں۔ ہر ایک پروڈکٹ دستکاری کے ذریعے کپڑے اور سیٹ پیپر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، جس میں روایتی ہنرمندی اور جدید جمالیات دونوں کا امتزاج ہے۔ سیٹ پیپر سہاریا قبائل خواتین، جن کا تعلق اورچھا، مدھیہ پردیش سے ہے، اُن کی صنعت کاری کا نمونہ ہے اور اس میں تلسی اور گیندے وغیرہ کے بیج استعمال کئے گئے ہیں۔

اگائے جانے کے لائق راکھی کے کٹس بھی فروخت کے لئے دستیاب ہیں، ان میں اگائے جانےکے لائق پنسل (لیوپِن فلاوریعنی باقلائے مصری)، 1-ایک اگائے جانےکے لائق مراسلہ (ٹماٹر)، اور  رولی اور چاول کے لئے کاغذ کے رول باکس شامل ہیں۔

ٹرائفیڈ، راکھی کے موقع پر استعمال ماحولیات دوست پیغام کو مضبوطی سے فروغ دینے کے لئے کر رہا ہے اور درختوں  اور پھولوں کی پودکاری کو قبائلی خواتین کے ذریعے تیار کئے گئے سیٹ پیپرکے ذریعے فروغ دے رہا ہے۔

اس سال دیگر قبائلی برادریوں کی راکھیاں بھی حاصل کی گئی ہیں، جن کی مدد سے ہمارے صناعوں کی ہنرمندی کو فروغ حاصل ہوگا اور وہ نئی مصنوعات تیار کریں گے۔ اس سال راکھیوں کو ہماچل پردیش میں منالی کےکنورا قبائل کی خواتین نے بھی تیار کیاہے۔ اس سے پہلے یہ خواتین ٹرائبس انڈیا کو ہماچل ٹرائبل جیولری سپلائی کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے جیولری کے اسٹائل کو قدر تبدیلیوں کے ساتھ راکھی میں متعارف کرایا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More