28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے پیاز کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیا

Urdu News

نئی دلّی: صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آج صارفین  کے امور کے سکریٹری  ، جناب اویناش کے سری واستو ، خوراک  کے سکریٹری  جناب روی  کانت اور وزارت  کے دیگر  سینئر حکام  کے ساتھ  دو گھنٹے  سے زیادہ چلی ایک میٹنگ  میں پیاز کی  قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیا ۔ میٹنگ کے دوران ، پیاز کی قیمتوں کو  کم کرنے اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کے لئے نیز بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اسباب پر  تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ یہ بھی مطلع کیا گیا کہ مانسون کی دیر سے آمد  کے سبب  پیاز  کی فصل دیر  سے بوئی گئی ، جس کے باعث  منڈیوں میں پیاز کے آنے میں تاخیر ہوئی اور بازار  میں پیاز کی فراہمی پر فرق پڑا ۔ اس کے علاوہ ، مجموعی طور پر بارشوں  اور دو طوفانوں  نے پیاز کی  پیداوار کو مزید متاثر کیا اور خصوصی  طور پر مہا راشٹر سے پیاز کی ٹرانسپورٹیشن  کو متاثر کیا ۔

          میٹنگ کے بعد ذرائع ابلاغ کو خطاب کرتے ہوئے  جناب پاسوان نے کہا کہ مرکزی  حکومت نے پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو  روکنے کے لئے تمام ممکنہ اقدام کئے ہیں ۔ ان میں 56700 ٹن پیاز  کا اضافی ذخیرہ  قائم کرنا بھی شامل ہے ۔ اس ذخیرے میں سے فی الحال  1525 ٹن پیاز  نیفیڈ کے پاس دستیاب  ہے ۔ اس کے علاوہ ، پیاز کی برآمد پر پابندی ہے تاکہ گھریلو استعمال کے لئے اسٹاک  کر برقرار رکھا جا سکے اور بازار میں مسلسل  اور صحت مند  پیاز کی فراہمی کو بر قرار رکھنے کے لئے خوردہ فروشوں کے لئے 10 ایم ٹی  اور تھوک فروشوں کے لئے 50 ایم ٹی  کی ذخیرہ  اندوزی  کی حد طے کی گئی ۔ جناب پاسوان نے قیمتوں میں اضافے کی وجوہات  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام  اقدام اٹھائے  جانے کے باوجود پیاز کی پیداوار میں 30 سے 40 فی صد کی کمی آئی اور بارش کی وجہ سے سپلائی  میں خلل پڑا ہے ۔ گذشتہ برس کے اسی مہینے کی مدت کے مقابلے میں  پیاز کی پیداوار  25 فی صد کم رہی ہے ۔

          سپلائی کو مزید بڑھانے کے لئے کئے گئے کلیدی فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب پاسوان نے کہاکہ مرکزی حکومت پیاز کی برآمد کے لئے سہولت  کار کےطور پر کام کرے گی ۔ وزارتِ زراعت نے 30 نومبر ، 2019 ء تک در آمدات کی سہولت کے لئے کچھ شرائط کے تحت فائٹو سینٹری اور فیومیگیشن ( دھوئیں کے ذریعہ  جراثیم کو مارنے ) کو مناسب  طریقے سے  نافذ کیا گیا ہے ۔ اس سے حفاظت  اور معیار  کے ساتھ سمجھوتہ   کئے بغیر پیاز  کی فوری در آمد  میں آسانی ہو گی ۔ اس کے ساتھ ہی  ہندوستان سے ، افغانستان ، مصر ، ترکی اور ایرانی مشنز   کی جانب سے پیاز کی فراہمی کو سہل بنانے کی درخواست کی  جا رہی ہے ۔ وزارت کامرس ( تجارت )  سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ پانی کی کمی والی پیاز کی برآمد  پر پابندی  عائد کرنے کو دیکھیں ، جس کے بعد یہ پیاز گھریلو  استعمال کے کام میں آ سکے گی ۔

          گذشتہ  روز ، صارفین کی امور کی وزارت کے سکریٹری کی زیرِ صدارت منعقدہ  ایک میٹنگ میں نیفیڈ کو ہدایت دی گئی ہے کہ پیاز کی زیادہ سے زیادہ  ممکنہ مقدار  دہلی میں مدر ڈیریوں اور سفل کوفراہم کی جائیں ۔ اس کے علاوہ ، نیفیڈ  کے ایڈیشنل  ایم ڈی کی سربراہی میں ایک ٹیم   کو ناسک  بھیجا گیا ہے تاکہ وہ  مہاراشٹر سے دہلی  سمیت   دیگر گرد و نواحی علاقوں کو پیاز کی  دستیابی  کو ممکن بنانے کے لئے پیاز  کے ٹرانسپورٹ  کا جائزہ لے سکیں ۔ دو بین وزارتی  ٹیموں کو بھی پیاز کے ذخیروں کے جائزے کے لئے کرناٹک اور راجستھان بھیجا جا رہا ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More