38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیشنل اسکول آف ڈراما کے 11ویں بال سنگم کا آغاز 9 نومبر سے

Urdu News

نئی دہلی، دنیا میں  تھیڑ  کی بنیادی تربیت دینے والے   معروف اداروں میں سے ایک اور اپنی نوعیت کے بھارت کے واحد ادارے   ، نیشنل اسکول آف ڈرامہ  (این ایس ڈی)  نے بال سنگم کے گیارہویں ایڈیشن    کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جو  9 سے 12 نومبر 2019 کو این ایس ڈی کے احاطہ میں منعقدہ ہوگا۔  اس کا کافی عرصے سے انتظار تھا۔    فیسٹو ل کے گیارہویں ایڈیشن میں  بھارت کی  بارہ ریاستوں    کے  لوک  اور روایتی  فنون  اور لوک تھیٹر  کو پیش کیا جائے گا  جو بچوں کے    نام وقف ہوں گے۔

سنسکار رنگ ٹولی   (تھیٹر ان ایجوکیشن کمپنی) کے ایک عوامی پروگرام بال سنگم  کا انعقاد  ہر دوسرے سال کیا جاتا ہے جس میں   روایتی   فنون  سے وابستہ   خاندانوں ، گرو  پرمپراؤں اور   ملک بھر میں قائم اداروں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے ذریعہ   پیش کیا جاتا ہے   اور ان میں   وراثتی اور روایتی فنون   تھیٹر دکھایا جاتا ہے۔

 چار روزہ ثقافتی میلہ  بچوں کے   دن  سے  پانچ دن پہلے  9 نومبر  کو شروع ہوگا  ، اس کا افتتاح  بھارت کے    روایتی اور لوک    فنون   سے وابستہ بچوں کے ذریعہ رنگولی    پیش کئے جانے کے ساتھ    کیا جائےگا   ۔ اس   کو   معروف    رقص کے  تربیت کار   بھارت شرما     کی  ہدایت میں    پیش کیا جائے گا جن میں تین دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ حاصل ہے۔ اس فیسٹول میں    لوک رقص  ، مارشل آرٹ   ، کرتب  ، نکڑ ناٹک   کے علاوہ  کٹ پتلی  کا تماشہ   اور جادو وغیرہ کے شو بھی شامل ہوں گے۔   بچوں میں   روایتی    فنون    کی پسندیدگی  کی ہمت افزائی کے لئےآسام ، اوڈیشہ، راجستھان، منی پور، جموں و کشمیر، کرناٹک ، تلنگانہ،  کیرالہ ، گجرات  ، پنجاب  جھارکھنڈ اور مدھیہ پردیش جیسی    ریاستیں  لوک  فنون   اور ڈراموں کے سحر کو  اجاگر کریں گے۔  تاکہ   بھارتی ثقافت کی وراثت کو   تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی دنیا میں    محفوظ رکھا جاسکے۔

این ایس ڈی کے کارگذار چیئرمین ڈاکٹر ارجن دیو چرن   نے کہا ہے کہ   فیسٹول   مختلف قسم کے روایتی فنون    مرکب  ہے جنہیں  بچوں کے ذریعہ پیش کیا جائے گا ۔ ہمیں فخر ہے کہ  ٹی آئی ای کمپنی     بچوں کو   اپنے  کلچر  ، روایات او ر اقدار   کے بارے میں    معلومات حاصل کرانے میں سخت محنت  کررہی ہے۔

تھیٹر اور لوک    فنون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے    نیشنل اسکول آف ڈرامہ کے   ڈائریکٹر انچارج    جناب سریش شرما نے کہا کہ    بچوں کو   مختلف معاملات کے بارے میں    معلومات حاصل کرنے   ، ان میں  احساس پیدا کرنے لئے تھیٹر اور   لوک  فنون   جیتنے کا بہترین ذریعہ ہے۔     اس طرح کی سرگرمیاں اور فیسٹول    نہ صرف   کارکردگی کے اظہار کے لئے  بلکہ   سیکھنے ، سفر کرنے  اور ساجھے کاری کرنے  کے لئے بھی    بہترین  پلیٹ فارم ہے۔   این ایس ڈی  کو یقین ہے کہ   تھیٹر    لوگوں کو   مختلف   معاملات کے تئیں حساس بناتا ہے  اور  سماج کی سرگرم شرکت   سے مواصلات کی  قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔   اگر بچوں کو  تھیٹر سے متعارف کرایا جائے تو یہان میں بہترین خوبیاں پیداکرتا ہے اور وہ بہتر انسان بن سکتا ہے۔

تھیٹر ان ایجوکیشن کے سربراہ  جناب   عبدالطیف خطانا   نے کہا کہ   بال سنگم    لوک فنون اور روایتی    فنون کا ایک  مرکب ہے    جسے بچے پیش کرتے ہیں جب فنکار بچے    لوک  اور روایتی فنون  کو سمجھتے ہیں تو ان کے    فن    کی صلاحیت اور ان کی معصومیت  مل کر    ان کی کاکردگی کو   ایک جادو میں  تبدیل کردیتی ہے۔

 این ایس ڈی کے حکام   مختلف   غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعہ جو ،   محروم بچوں  کے لئے کام کررہی ہے ،   اور ان سماجی تنظیموں کے ذریعہ    ایسے بچوں تک پہنچنے کی   کوشش کریں گے جو  آسائشی طبقے سے تعلق نہیں رکھتے  ۔  حکام ایسے بچوں کو   نیشنل اسکول آف ڈرامہ کے  اس  فیسٹول میں شامل کرکے انہیں    ایک نئے تجربے سے روشناس کرائیں گے۔

9 نومبر سے 12 نومبر کےدرمیان    فیسٹول میں   مختلف قسم کے فنون او ر کرافٹ   کی ورکشاپ بھی منعقد کی جائیں گی۔

 این ایس ڈی کی سنسکار  رنگ ٹولی  (ٹی آئی ای کمپنی)  16 اکتوبر 1989 قائم کی گئی تھی اور اس نے    اپنے  قیام کے   تیس سال  مکمل کرلئے ہیں۔ سنسکار رنگ  ٹولی ملک میں   تھیٹر کی تعلیم کا واحد مرکز ہے اور اس میں   اب تک   مختلف ورکشاپ کے ذریعہ   20 ہزار سے  زائد بچوں کے ساتھ   کام کیا ہے۔   یہ ٹولی   اداکاروں اور اساتذہ پر مبنی ایک گروپ    پر مشتمل ہے جو   بچوں   کے فنون کے لئے کام کرتی ہے۔    ٹی آئی ای کمپنی کی توجہ کا مرکز   اسکولوں میں   نصاب پر مبنی   شرکت والے ڈراموں    میں تخلیقی کارکردگی    پر ہوتا ہے، خاص طور پر   ایسے ڈراموں پر جنہیں    مختلف   عمر کے گروپوں کے بچوں  کے لئے  تیار کیا گیا ہے۔

ٹی آئی ای کمپنی نے ملک کے مختلف حصوں میں    دو ہزا رسے زیادہ پروگرام    کئے ہیں۔    کالج کے طلبا ، ٹیچروں  ، والدین   اور تھیٹر کے چاہنے والوں کے علاوہ    دس لاکھ سے زیادہ بچوں نے  ان کے ڈراموں کو دیکھا ہے جو   پولینڈ ، چین ، فلپائن اور جاپان   جیسے ملکوں کے علاوہ  ملک کی تمام ریاستوں میں منعقد کئے جاچکے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More