26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شہری ہوابازی کے شعبے میں ہوئی تکنیکی پیش رفت کا ذمہ دارانہ استعمال ہی آگے کے لئے واحد راستہ ہے: ہردیپ سنگھ پوری

Urdu News

نئی دہلی: ‘‘شہری ہوابازی کا شعبہ انقلابی دورسے گذررہاہے اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی رفتارسے مواقع اورچیلنجز دونوں ہی پیداہورہے ہیں ۔ اس بات کو یقینی بناناہماری کوشش رہی ہے کہ پالیسی کی بنیادیں معاصرہوں اورٹیکنالوجی ترقی کے لئے مددگاراور اہم محرک کی حیثیت سے کام کرے ۔ بغیرآدمی والے ایئرکرافٹ نظام ( ڈرونس ) کا بڑھتاہوااستعمال ایسی ہی ایک مثال ہے ۔ ہندوستان اس شعبے میں ایک قائد کی حیثیت سے اپنامقام بناچکاہے اور مواقع کو متوازن بنانے کے لئے ایک ماڈل کی حیثیت سے کام کررہاہے ۔ ڈرون عوامی تحفظ اورسیکوریٹی کو برقراررکھنے کے ساتھ ساتھ سماجی اوراقتصادی ترقی کے لئے اہم مواقع پیش کررہاہے ۔ اس کا ذمہ دارانہ استعمال ہی آگے  کے لئے واحد راستہ ہے’’ ۔  شہری ہوابازی ، مکانات اورشہری امورکے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج یہاں ڈرونس انّوویٹرس نیٹ ورکس چوٹی کانفرنس ۔ 2019کے دوران کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔

شہری ہوابازی کی وزارت کے زیرانتظام عالمی اقتصادی فورم کے ذریعہ منعقدہ اس چوٹی کانفرنس  میں قومی اوربین الاقوامی شہری انضباطی اداروں ، ڈرون انڈسٹری اور شہری ہوابازی کی وزارت کے سینیئرافسران نے بڑے پیمانے پر شرکت کی ۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے مزید کہاکہ ‘‘ ہندوستان ڈرون  سےمتعلق ضابطوں کو لےکر آنے والے چند ممالک میں سے ایک ہے ۔ ہندوستان کے شہری ہوابازی کے ڈائرکٹوریٹ جنرل نے ڈرون کے لئے  شہری ہوابازی کی ضروریات ( سی اے آر) جاری کئے  ہیں ، جو کہ یکم دسمبر ، 2018 سے نافذالعمل ہیں ۔ان  ضابطوں کے مطابق ڈرون کی مینوفیکچرنگ کرنے والے افراد کے لئے دوردراز کے پائلٹ والے ایئرکرافٹ نظام ( آرپی اے ایس ) پراجازت نہ دینے ، اڑان نہ بھرنےسے متعلق  ضابطوں  کو تسلیم کرنا ضروری ہے ۔ ان ضابطو ں (سی اے آرورژن 1.0)کے تحت صرف دن کے وقت نظرآنے والے بصری لائن کے دوران ہی ڈرون کے آپریشن کی اجازت ہے ۔ ایک طرف جہاں ہم  اہم تجارتی اورسماجی ایپلی کیشن کے لئے ڈرون کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور اس کی تعریف کرتے ہیں، وہیں دوسری طرف ہم ٹیکنالوجی کے تخریبی نوعیت سے بھی بخوبی واقف ہیں ۔ لہذا ہم نے ایک ایسا نظام تیارکیاہے جس میں ڈرون کے ہرایک آپریٹر کی شناخت کی جاسکتی ہے اور اس کا پتہ لگایاجاسکتاہے تاکہ محفوظ اور درست ڈرون آپریشن کو ممکن بنایاجاسکے ۔ ڈرون ٹیکنالوجی کو اپنا نے سے متعلق  ترقی میں  تعاون فراہم کرنے کے لئے ہندوستان کو  ڈرون کے انتظام وانصرام کے لئے ایک مضبوط تکنالوجی پلیٹ فارم حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ’’

این پی این ٹی ایک سافٹ ویئر پروگرام ہے جو کہ سبھی  بیحددوردراز والے پائلٹ کے حامل  ایئرکرافٹ نظام ( آرپی اے ایس ) ( نینوکو چھوڑکر) کو ہندوستان میں آپریٹ کرنے سے قبل ڈیجی اسکائی پلیٹ فارم کے ذریعہ ایک درست اجازت نامہ حاصل کرنے کے لئے اہل بناتاہے ۔ اوای ایم اورمینوفیکچرنگ کرنے والے افراد کے لئے اس امر کو تسلیم کرنا لازمی ہے ۔ ڈیجی اسکائی ہندوستان میں شہری ہوابازی کے ڈرون کے اندراج اور اڑان بھرنے سے متعلق  ایک پورٹل ہے ۔ ڈیجی اسکائی کا مقصد ایک ڈیجیٹل اور کم کاغذوالا طریقہ کارفراہم کرناہے ۔ اس طرح یہ یو  اے ایس ، آپریٹروں اورپائلٹوں کے لئے مانگ کی بنیاد  پرآسان اجازت نامہ فراہم کرتاہے ۔ ڈیجی اسکائی کے ذریعہ ہروقت ڈرون کی پرواز سے قبل مینوفیکچررکو اجازت فراہم کی جاتی ہے ۔ یہ پلیٹ فارم بغیرآدمی والے ایئرکرافٹ ٹریفک منیجمنٹ ( یوٹی ایم ) کے کام کاج میں بھی آسانی فراہم کرتاہے۔ ڈیجی اسکائی پلیٹ فارم کے اندر‘‘ غیرڈرون والے علاقے ’’ کی تفصیل فراہم کرائی گئی ہے اور این ٹی این پی کوڈ ڈرون میں ‘‘ریٹرن ٹوہوم ’’ کے فنکشن کوبھی  ایکٹی ویٹ کرے گااور اس کی ریکارڈنگ ڈیجیٹل ریکارڈیڈ پاتھ میں  بھی کی جائے گی ۔ اگرکسی صورت میں ڈرون اپنے  مقررہ راستے سے منحرف ہوتاہے یا بغیرڈرون والے علاقے میں داخل ہوجاتاہے تو یہ خود کارطریقے سے اپنے گھرکو واپس آجائے گا۔

اس چوٹی کانفرنس کے دوران متعدد شراکت داروں نے شرکت کی اورڈرون ٹیکنالوجی کے فوائد سےزیادہ سے زیادہ مستفیض ہونے کے لئے آگے کے لئے بہترین راہوں سے متعلق باہمی تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں انھوں نے ڈرون کے خطرات سے معاشرے کو محفوظ رکھنے سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More