30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی ایس آئی آر-سینٹرل ڈرگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ نے اپنی70ویں سالگرہ منائی

Urdu News

صحت اور خاندانی فلاح وبہبود، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر اور سی ایس آئی آر کے نائب صدر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا کہ ‘‘سی ایس آئی آر –سینٹرل ڈرگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ڈی آر آئی) نے سستی دواؤں کے مقاصد کو پورا کیا ہے اور دنیا کے لیے سینٹروکرومن (پہلا غیراسٹیرائیڈل مانع حمل) اور ارٹیتھر (سیریبرل ملیریا کے لیے زندگی بچانے والی دوا) جیسے اہم سالموں کی دریافت کی ہے۔وہ آج نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی، لکھنؤ کی 70ویں سالانہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘اس ادارہ کا نہ صرف انسانی دنیا کو دی گئی دواؤں کے معاملے میں، بلکہ معیاری بنیادی تحقیق اور انسانی وسائل کے فروغ کے سلسلے میں بھی بہت بڑا رول ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002B5OS.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DJK3.jpg

ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری اور سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈے؛سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی) کے سکریٹری پروفیسر سندیپ ورما ؛ سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ کے تحت سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر پروفیسر تپس کنڈو اور دیگر اہم شخصیات نے اس پروگرام میں آن لائن طریقے سے شرکت کی۔

اس موقع پر سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی کے سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس اداراہ نے اپنی باصلاحیت ٹیم کے ساتھ اپنے کثیر جہتی نظریہ کے ذریعہ کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں حصہ لیا۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ ‘‘بھارت میں آج تک ٹیکوں کی 90 لاکھ خوراکیں لوگوں کو دی جاچکی ہیں اور ہم 23 ممالک کو ٹیکوں کی سپلائی کررہے ہیں اور کل 40 ممالک نے ٹیکوں کی سپلائی کی درخواست کی ہے۔’’انہوں نے کہا کہ‘‘اس ادارہ نے دو مہینے کے ریکارڈ وقت کے اندر کووڈ جانچ تجربہ گاہیں قائم کیں اور اترپردیش کے دو ضلع میں جانچ کی مکمل ذمہ داری لی۔سائنس دانوں نے دوبارہ بنائی گئی دوا ‘اومف نوور’ کا تجربہ بھی شروع کردیا اور سالمہ پر معالجاتی جانچ کرنے کے لیے ڈی سی جی (آئی) سےمنظوری حاصل کی۔’’ انہوں نے کہا کہ ‘‘اپنے بنیادی ڈھانچے اور مہارت کا بہترین استعمال کرتے ہوئے اس ادارے نے جی نوم کی ترتیب کا مطالعہ بھی کیا اور اترپردیش سے لیے گئے 200 نمونوں کو ترتیب دی۔’’

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستانی سائنس داں آتم نربھربھارت اور ایک نئے بھارت کی تعمیر کی سمت میں وزیراعظم کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سی ایس آئی آر کو تاریخ میں فیلودہ ٹیسٹ اور کووڈ وبائی مرض کے دوران بڑی تعداد میں دیگر اختراعات کو آگے بڑھانے کے لیے یاد کیا جائے گا اور ہمارے وزیراعظم نے ہمیشہ اختراعات کے لیے ماحول بنانے کے خیال کی پرزور حمایت کی ہے۔ڈاکٹرہرش وردھن نے سائنسی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی تحقیق کے ذریعہ عام آدمی کو فائدہ پہنچانے پر دھیان دیں۔

اپنے ابتدائی تبصرے میں سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر پروفیسرتاپس کنڈو نے رپورٹنگ سال میں ادارہ کی حصولیابیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ پیمائش کے قابل کارکردگی کے سلسلے میں اس ادارہ نے سال2020 میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔موجودہ اعدادوشمار کے مطابق اس ادارہ کے محققین کے ذریعہ 3.66 کے اوسط اثر ڈالنے والے عناصر کے ساتھ کل 218 مقالے شائع کیے گئے ہیں۔ اس ادارہ نے بھارت میں 8 پیٹنٹ دائر کیے ہیں اور اسے 5 غیرملکی پیٹنٹ اور 8 ہندوستانی پیٹنٹ دیے گئے ہیں۔کل 42 پی ایچ ڈی اسکالر نے اپنی تھیسس پیش کیں اور 15 امیدواروں نے ماسٹرس ڈگری کےبعد ٹریننگ حاصل کی ہیں۔اس سال کےدوران ادارہ نے صنعت کے ذریعہ اسپانسرڈ پروجیکٹوں اور 2 مشاورتی پروجیکٹوں سمیت کل 22 بیرونی مالی امداد شدہ پروجیکٹوں کی شروعات کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004G3QV.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003V6TL.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ‘سائنس’اور سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی کے تئیں آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے نظریہ اور حمایت کی ایجاد میں ‘صحت اور اختراع پر اٹل قومی مذاکرہ’ کا افتتاح کیا جو کہ انتہائی اہم شخصیات کے خطابات کا ایک سلسلہ ہے۔ انہوں نے آن لائن طریقے سے ڈی ایس آئی آر اور سی ایس آئی آر کے ذریعہ مشترکہ طور پر امداد یافتہ ‘کامن ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ ہب’(سی آر ٹی ڈی ایچ) کا بھی افتتاح کیا۔سی ٹی آر ٹی ڈی ایچ کے مقاصد درج ذیل ہیں:

  1. فارماسیوٹیکل فارمولیشن ڈیولپمنٹ اینڈ نیشنل کلینکل ٹرائل بیچ پروڈکشن فیسلیٹی کو قائم کرنا اور اسے چلانا  اور
  2. جی ایل پی-کمپلائنٹ پری-کلینکل اینڈ کلینکل بائیو اینالیسس (پی کے،بی اے، بی ای) اور ڈرگ ٹیسٹنگ (ڈی ٹی ایل) کے لیے ایک اکائی کا قیام اور اس کا آپریشن۔ یہ ایڈوانس ریسرچ کے لیے کلینکل ٹرائل سینٹر، فارما انڈسٹری، ایم ایس ایم ای اوراکیڈمک دنیا کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

اس موقع پر آرٹی-پی سی آر پر مبنی ڈائیگونسٹک کٹس تیار کرنے کے لیے فلوروسینٹ ڈائیز (سی ڈی آر آئی-کے ڈی 1،سی ڈی آر آئی-کے ڈی1 اے زیڈ 3) اور قوئنچرس (سی ڈی آر آئی-کے کیو 3، کے ڈی آر آئی-کے کیو4) کے لیے ڈاکٹر اتل گوئل کی تحقیقی ٹیم کے ذریعہ تیار کردہ ایک نئی تکنیک کی منتقلی میسرس بائیو ٹیک ڈیسک پرائیویٹ لمیٹیڈ (بی ڈی پی ایل )، حیدرآباد کو کیا گیا ۔ ادارہ کے ڈائریکٹر پروفیسر تاپس کمار کنڈو نے کہا کہ فلوروسینٹ ڈائیزاور قوئنچرس کی یہ تیکنک نہ صرف دیسی کووڈ جانچ کٹ فراہم کرے گی بلکہ یہ ‘آتم نربھربھارت’ کی سمت میں سرکار کی پہل کے موافق ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی کی سالانہ رپورٹ 21-2020؛سی ایس آئی آر-سی ڈی آر آئی@70سووینئر اور ایک کافی ٹیبل بک بھی جاری کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0063X74.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005D9O2.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008WFLG.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007M145.jpg

بعد میں ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے ‘‘متعددی امراض سے نمٹنے’’ کے بارے میں 46واں سرایڈورڈ میلانبی یادگاری خطبہ دیا۔ان کا یہ خطبہ نئے نظریہ کے ساتھ متعدد امراض سے مقابلہ کرنے سے نئے طریقوں پر مرکوز تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ارتقائی بائیولوجی کو روایتی بائیومیڈیکل ریسرچ کے ساتھ جوڑسکیں تو بیماری کی روک تھام کے مسئلہ کا حل بہتر طریقے سے نکالا جاسکتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More