40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی آر آئی ایس آئی ایل، ایس آئی ڈی بی آئی نے ہندوستان کا پہلا ایم ایس ای جذباتی اشاریہ جاری کیا

Urdu News

نئی دہلی۔ خزانہ اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی نے آج یہاں پر كری سیڈیكس (CriSidEx)  جاری کیا جو چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں کے لیے کریسل(سی آر آئی ایس آئی ایل )  اور سیڈبی (ایس آئی ڈی بی آئی) کے ذریعے مشترکہ طور پرتیار کر دہ ہندوستان کا پہلا جذباتی اشاریہ ہے۔

كری سیڈیكس ایک مخلوط اشاریہ  ہے جسے 8 مختلف معیارات کو ملا کر تیار کیا گیا ہے اور یہ چھوٹے و اوسط درجے کے بارے میں تجارتی سوچ کو صفر (بالکل ہی منفی) سے 200 ( مکمل طور پر مثبت) کے پیمانے پر ناپتا ہے۔ نومبرتا دسمبر 2017 میں 1100 چھوٹی  و اوسط اکائیوں سے حاصل شدہ اطلاعات کی بنیاد پر ان معیارات کو طے کیا گیا تھا۔

كری سیڈیكس میں دو اشاریے ہوں گے، ایک اس ’سہ ماہی‘ کے لیے ہوگا جس میں کہ سروے کیا جائے گا جبکہ دوسرا ’اگلی سہ ماہی‘ کے لیے ہوگا۔ لیکن دوسری فہرست کو کئی مراحل میں سروے کرنے کے بعد حاصل اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا جو ٹائم  سیریز اعداد و شمار مہیا کرائے گا۔

كری سیڈیكس کا ایک اہم فائدہ یہ ہوگا کہ اس سے ملی جانکاری کسی ممکنہ مشکلات اور پیداوار سریز میں تبدیلی کے بارے میں اطلاع دے گا جس سے بازار کی کارکردگی بڑھے گی۔ اس کے علاوہ درآمدکنندگان اور برآمدکنندگان کی سوچ کے بارے میں اطلاع یکجا کر کے یہ غیرملکی تجارت کے بارے میں اقدامات کرنے کے لیے ضروری اشارہ بھی مہیا کرائے گا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ چھوٹی، اوسط اور بہت چھوٹی صنعتوں کا رول معیشت کے لیے بہت اہم ہے اور حکومت کے ذریعہ گزشتہ 2 سالوں میں اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے اس شعبے کا رسمی معیشت کے ساتھ انضمام بڑھا ہے۔

روزگار پیدا کرنے میں چھوٹی  – درمیانہ – بہت چھوٹی صنعتی شعبے کے اہم کردار کے بارے میں جناب جیٹلی نے کہا، ‘‘ایم ایس ایم ای شعبہ معیشت کی ریڈھ کی ہڈی ہے۔ یہ شعبہ ملک میں روزگار مہیا کرانے والے سب سے بڑے شعبوں میں سے ایک ہے۔ اور بڑی آبادی حکومتی شعبے اور وسیع صنعتوں میں روزگار کے محدود امکانات ہے وہاں پر یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں نہ صرف لوگ اپنی کاروباری صلاحیت کا مظاہرہ کر کے افادیت بڑھانے کے عمل کا ایک حصہ بنتے ہیں بلکہ اس عمل کے دوران روزگار دینے والے بھی بن جاتے ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے اور تجارت کے شعبے میں سب سے زیادہ نوکریاں اسی شعبہ میں پیدا ہوتی ہیں۔’’

وزیر خزانہ نے نے زور دے کر کہا  کہ گزشتہ دو سالوں میں بنیادی اصلاحات کے سلسلے سے گزرنے کے بعد معیشت میں انضمام کا دور چل رہا ہے اور اس انضمام میں بھی اس کی قیادت چھوٹی  – درمیانہ – بہت چھوٹی صنعت کے شعبے کی جانب سے کیا جائے گا۔

محکمہ اقتصادی امور کے سکریٹری جناب ایس سی گرگ، مالیاتی خدمات کےمحکمہ کے سکریٹری جناب راجیو کمار، سکریٹری ایم ایس ایم ای جناب ارون کمار پانڈا، سیبڈی کے صدر جناب محمد مصطفی اور کریسل کی مینیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر محترمہ آشو سویاش نے بھی اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس دور میں ایم ایس ایم ای کے شعبے کے لیے كری سیڈیكس کی اہمیت پر روشنی ڈالا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More