42 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سورت میں ایس ڈی ایم- اربن کے تحت فوری بحران بندوبست منصوبہ تیار کیا

Urdu News

نئی دہلی، سورت کو ڈائمنڈ سٹی کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان کےسرگرم ترین شہروں میں سے ایک ہے اور یہاں کی شرح ترقی بھی بہت تیز رہی ہے، جس کی وجہ یہاں پر گجرات کے مختلف حصوں اور دیگر ریاستوں سے لوگوں کا آنا رہا ہے۔ یہ ہندوستان کے ایسے چند بڑے شہروں میں سے ایک ہے جس کو او ڈی ایف++ کا درجہ حاصل ہے۔ سورت شہر نےسوچھتا کے اپنے سفر میں  ایسے کام کیے ہیں جن سے دوسرے تحریک حاصل کرسکتے ہیں۔ جب کووڈ-19 کی عالمی وبا پھیلی اور ایک عالمی بحران بن گئی اور اس نے ہندوستان اور اس کے شہروں کو متاثر کیا تو سورت نے اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے اور ان کی بہت طریقے سے خدمت کرنے کے جذبے کے ساتھ ایک  فوری بحران بندوبست منصوبہ تیار کیا اور اس کو نافذ کیا۔ جو کہ گجرات حکومت کے لیے عمل کرنے کا ایک بلو پرنٹ بن گیا ہے۔

اس کی جو تفصیل ہے ا س میں کورونا وائرس کی انسانوں سے انسانوں میں منتقلی کو کم کرنے ، عالمی وبا کے  تین عوامل (ایجنٹ- میزبان – ماحول کے عوامل) کے ذریعے منتقلی کی چین کو توڑنے مشتبہ معاملوں کا جلد پتہ لگانے اور کووڈ-19 کے تصدیق شدہ معاملوں کی زیادہ سے زیادہ دیکھ بھال کرنے کے واضح مقاصد کے ساتھ ایس ایم سی نے کووڈ-19 کے خلاف لڑنے کے لیے سہ رخی نظریہ اختیار کیا ہے، جس کو انھوں نے‘‘3-ٹی حکمت عملی’’- ٹریک، ٹیسٹ اور ٹریٹ کہا ہے۔

A picture containing text, mapDescription automatically generated

ٹیکس بکس تصویر 1: سورت میں گھر کوارنٹین  کیے گئے لوگوں کی موجودگی دکھانے والا  نقشہ

A screenshot of a cell phoneDescription automatically generated

ٹیکس بکس تصویر 2: سورت میں گھر پر کوارنٹین کیے گئے لوگوں کی ٹریکنگ

اس کے تحت  ا پنے آپ تیار ہونے والی تفصیل میں تمام مشتبہ لوگوں کو شناخت کرنا اور ان کی جانچ شامل ہے جس کے لیے ایس ایم سی نے پانچ دن کے اندر‘ایس ایم سی کووڈ-19 ٹریکر سسٹم’تیار کیا جس میں  بیرونی ممالک کا دورہ کرنے والے یا بین ریاستی سفر کرنے والے اور کووڈ-19 پازیٹیو شخص کے براہ راست رابطے میں آنے والے لوگوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک ویب پورٹل اور ‘ایس ایم سی کووڈ-19 ٹریکر’ نامی موبائل ایپلی کیشن شامل ہے۔اس کے علاوہ ایس ایم سی نے ایک ہیلپ لائن نمبر 1800-123-800 شروع کیا ہے جس کے ذریعے  شہری سفر کرنے والوں یا مشتبہ لوگوں کے بارے میں تفصیلات شیئر کرسکتے ہیں جن کی صحت سے متعلق افسروں سمیت  ایس ایم ٹی کے ذریعے تصدیق کی جاتی ہے۔ یہی ایپ کوارٹین کے تحت رہنے والے لوگوں کی نگرانی کرنے اور ان میں سے کسی طرح کی علامت پیدا ہونے کی صورت میں ان سے رابطہ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

ایس ایم سی فضلے کے بندوبست کے معاملے پر بھی بہت توجہ دے رہی ہے۔ مکانات اور شہری اموت کی وزارت کے ذریعے جاری کردہ فضلے بندوبست سے متعلق خصوصی مشاورتی نوٹ پر عمل کرتے ہوئے ایس ایم سی تمام  کوارنٹین کئے گئے گھروں سے ٹھوس فضلہ علاحدہ علاحدہ جمع کرتی ہے جس کے لیے گھر گھر جاکر فضلہ جمع کرنے والی گاڑیاں لگائی گئی ہیں اور فضلے کو بایو میڈیکل ویسٹ مینجمنٹ کے رہنما خطوط کے مطابق پروسس کیا جاتا ہے۔ وہ اس بات پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں کہ شہر کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے روزمرہ کا ٹھوس فضلہ جمع کرنے ، اس کی ڈھلائی اور نمپٹان کرنے کا کام ، صفائی ستھرائی اور اسکریپنگ کے ساتھ کارگر طریقے سے چلتا رہے۔

A picture containing outdoor, building, road, yellowDescription automatically generated

ٹیکس بکس تصویر 3: سورت میں عام علاقوں کا سینیٹائزیشن

اپنے آپ تیار ہونے والی تفصیل میں ایس ایم سی کی وہ کوششیں بھی شامل ہیں جو کہ وہ عام مقامات کو انفیکشن سے پاک کرنے کے لیے کر رہا ہے۔اس مقصد کے لیے کووڈ-19 کے پھیلنے کو روکنے کی ایک منفرد سہ رخی حکمت عملی تیار کی ہے جس میں اس بات کو یقینی بنایا جاتاہے کہ شہر کے تمام علاقوں کو سینیٹائز اورانفیکشن سے پاک کیا جائے۔ اپنے وی بی ڈی سی اور فائر فائٹر کی ٹیم کے ذریعے ایس ایم سی  نے ان کی سرگرمیوں کو تین درج ذیل شعبوں میں تقسیم کیا ہے۔

  1. عام مقامات کو روز مرہ انفیکشن سے پاک کرنا اور ان کا سینیٹائزیشن: اہم عام مقامات کو  رہنماخطوط کی بنیاد پر  اسپرے کرنے والی گاڑیوں کے ذریعے  ڈس انفیک ٹینٹ کا اسپرے کرتے ہوئے انفیکشن سے پاک کیا جارہا ہے۔

A picture containing outdoor, building, road, truckDescription automatically generated

ٹیکس بکس تصویر 4: مشتبہ افراد کو لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی ایمبولینس کا سینیٹائیزیشن

  1. پوزیٹیو معاملوں والے علاقوں کو پاک کرنے کے سلسلے میں تفصیل:تصدیق شدہ معاملوں والے رہائشی علاقوں کے لیے  فوری طور پر کارروائی کی جاتی ہے۔ معاملے کی شناخت ہوتے ہی انھیں ڈس انفیکٹ کیا جاتا ہے۔ ایسے علاقے کو  بیماری کا مرکز سمجھ کر اس علاقے کی گھیرا بندی(تین کلو میٹر کے دائرے تک یا جیسا بھی اتھارٹی کے ذریعے فیصلہ کیا جائے) کی جاتی ہے۔

A group of people standing in front of a buildingDescription automatically generated

ٹیکس بکس تصویر 5: کووڈ-19 کے بارے میں بیداری پھیلاتے ہوئے ہیلتھ ورکرز اور رضاکار

فوری طور پر آئی ای سی سرگرمیوں کے بارے میں بھی ذکر کیا گیا ہے کہ  جو سورت اپنے شہریوں کو باخبر رکھنے کے لیے اور انھیں وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کی جانے والی کارروائیوں سے باخبر رکھنے کے لیے کر رہا ہے۔ جس اختراعی طریقے سے وہ یہ کام انجام دے رہا ہے وہ قابل ذکر ہے۔ سورت میں بیداری پھیلانے کے لیے گھر گھر جانے والے گاڑیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔گھر گھر جاکر کوڑا کرکٹ جمع کرنے والی گاڑیوں میں عوام سے خطاب کرنے کا نظام لگایا گیا ہے۔ جو کہ کوڑا کچرا جمع کرنے کے ان کے روز مرہ کے چکرکے دوران دستیاب معلومات کا استعمال کرتےہوئے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے۔ ایس ایم سی کیے جانے والے کاموں  اور واقعات سے  شہریوں کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے روزانہ دو بار میڈیا بریفنگ / پریس نوٹ بھی جاری کر رہا ہے۔

A group of people walking down a streetDescription automatically generated

ٹیکس بکس تصویر 6: شہریوں کے درمیان سوشل ڈس ٹینسنگ کے اصولوں کی وضاحت کرنے والا پوسٹر (سڑک پر لوگوں کا ایک گروپ موجود ہے)

اس سلسلے میں  موصولہ تفصیل میں  بحران کے بندوبست کی مختلف سرگرمیوں میں شامل  اہل کاروں کی ضروری صلاحیت سازی  کی اہم ضرورت کو شناخت کیا گیا ہے۔ ایس ایم سی نے عالمی وبا کی صورت حال سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس ٹیم کو شناخت کیا ہے اور اس کو نوڈل افسروں کی تربیت سمیت مخصوص ذمے داریاں سونپی ہیں۔ اس کے علاوہ ایس ایم سی نے موجودہ صورت حال میں فوری کارروائی کے لیے ایک شکایت کا حل کرنے کا نظام بھی قائم کیا ہے۔ ہیلتھ اور سینی ٹیشن ورکر کی صحت اور فلاح و بہبود کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایس ایم سی نے اس کام میں لگے ہوئے تمام اہل کاروں کے لیے مفت پرسنل پروٹیکٹیو اکوپمنٹ (پی پی ای)دستیاب کرائے ہیں۔ اس طرح انھوں نے کورونا وائرس کے خلاف اس جنگ کے صف اول کے سوچھتا جنگجوؤں کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ایسے مشکل حالات میں لیڈروں اور قیادت کرنے والی تنظیموں کی حقیقی صلاحیت کی جانچ ہوتی ہے۔ ایس ایم سی کی گورننگ باڈی نے یہ دکھا دیا ہے کہ وہ قیادت جاری رکھ سکتے ہیں۔ اور  انھوں نے باقی ملک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے کہ کس طرح بہترین طریقہ کار وضع کرتے ہوئے فوری کارروائی کرتے ہوئے پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لینے والے بحران کی صورت حال سے خوف زدہ ہوئے بغیر  کام جاری رکھا جائے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More