34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سوئس ٹیکنالوجی کمپنیوں کو میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، سوچھ بھارت اور اسکیل انڈیا جیسی ہماری پہل میں حصہ لیناچاہئے۔ صدر جمہوریہ کا بیان

Shri Ram Nath Kovind at the banquet hosted in Honour of H.E. Ms. Doris Leuthard, President of the Swiss Confederation
Urdu News

نئی دہلی۔ صدرجمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے کل راشٹرپتی بھون میں سوئز کنفیڈریشن کی صدر محترمہ ڈورس لوتھارڈ کا خیرمقدم کیا انہوں نے محترمہ جناب لوتھارڈ کے اعزاز میں ایک ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔

سوئزرلینڈ کی صدر کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھارت اور سوئزر لینڈ فطری شراکت دار ہیں۔ سوئزر لینڈ ایک سب سے پرانی جمہوریت ہے اور ہندوستان سب سے بڑا جمہوری ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 1948 میں پہلی بار نئی دہلی میں ہندوستان اور سوئزر لینڈ کے درمیان دوستی کے ایک سمجھوتے پر دستخط ہوئے تھے۔ آزادی کے بعد یہ پہلا سمجھوتہ تھا جس پر دونوں ملکوں نے دستخط کئے تھے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ سوئزر لینڈ ہندوستان کے لئے ایک اہم تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت دار ہے۔ ہندوستان براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری یعنی ایف ڈی آئی کے لئے ایک ترجیحی ملک ہے کیونکہ یہ دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی بڑی معیشت ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کاروبار کرنے کو آسان بنانے کے سلسلے میں زبردست پیش رفت کی ہے اور جی ایس ٹی اور دیگر اقدامات کے ذریعہ ایک یکساں مارکیٹ بنانے میں بھی کافی پیش رفت کی ہوئی ہے۔ لہذا سوئز کمپنیاں ملک میں کاروبار کرنے کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں اور وہ نظریاتی اعتبار سے فائدہ اٹھانے کی اہل ہیں۔ انہوں نے سوئز ٹیکنالوجی کمپنیوں سے کہا کہ وہ میک انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، سوچھ بھارت اور اسکیل انڈیا جیسے پروگراموں میں حصہ لیں۔

ضیافت کے موقع پر اپنی تقریر میں صدر رام ناتھ کووند نے کہا کہ سوئزر لینڈ کی صدر کے دورے نے خصوصی اہمیت اختیار کرلی ہے چونکہ اس سال باہمی تعلقات نے ایک سنگ میل پار کرلیا ہے۔ہندوستان اور سوئزر لینڈ کے درمیان دوستی کا سمجھوتہ 70ویں سال میں داخل ہورہا ہے۔ دونوں ملک جمہوریت اور کثیرمعاشروں کی نمائندگی کرتے ہیں اوراختلافات کا احترام کرنے اور کثرت میں وحدت کے اصولوں میں یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوئزر لینڈ ہندوستان کا 7واں سب سے بڑا تجارتی ساجھے دار ہے اور ایسا 11واں سب سے بڑا ملک ہے جو ہندوستان سے سرمایہ کاری کرتا ہے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور سوئزر لینڈاپنی تجارت سرمایہ کاری ، ٹیکنالوجی کے تبادلوں میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ دونوں ملکوں کواعلی ٹیکنالوجی ، مینوفیکچرنگ، بنیادی ڈھانچہ، ہنر مندی کا فروغ، قابل تجدید توانائی اور صاف ستھری تکنیکی تحقیق جیسے ترجیحی سیکٹروں میں قریبی کاروباری، شراکت داری کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آر این ڈی لیبس اور اداروں کے درمیان شراکت داری قائم کرنے کی بھی کافی گنجائش ہے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ سوئزر لینڈ کی طرح ہندوستان بھی تکثریت کے تئیں عہد بند ہے بین الاقوامی دہشت گردی اور بنیاد پرستی کے ساتھ ساتھ مالی اور سائبر جرائم اور انٹر نیٹ حکمرانی کے فوری چیلنجوں سے نمٹنے اور آب وہوا میں تبدیلی کی تشویش کے علاوہ پائیدار ترقیاتی مقاصد کے حصول کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان سبھی کوششوں میں سوئزر لینڈ کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More