22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت اعدادوشمار کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے شماریات کے نظام کو بہتر بنانے کےلئے عہد بستہ: ڈی وی سدانند گوڑا

Urdu News

نئی دہلی، شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کے وزیر جناب ڈی وی سدانند گوڑا نے کہا ہے کہ حکومت اعدادوشمار کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  شماریات کے نظام  کو بہتر بنانے کے لئے عہد بستہ ہے۔ وزیر مملکت جناب وجے گوئل کے ہمراہ بجٹ تجاویز پر  وزارت کی طرف سے میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ وزارت ایس ڈی جی  کے تحت  مقاصد اور اہداف کے لئے  پیش رفت کی صورت حال کی نگرانی کی خاطر بیس لائن ڈاٹا  پر ایک نیشنل رپورٹ تیار کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

شماریات کے اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت مالی سال 2018-19 کے دوران  شماریات کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لئے  کئی اقدامات کرنے کی تجویز رکھتی ہے تاکہ ملک کے موجودہ  سماجی اقتصادی  منظر نامے میں اعداد وشمار کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔  2018-19 کے مرکزی بجٹ میں وزارت کے لئے  4859 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

وزارت دو اسکیمیں چلارہی ہے جن میں (1) صلاحیت کے فروغ (سی ڈی) اسکیم  اور (2) ارکان پارلیمنٹ کے مقامی علاقے کی ترقی (ایم پی لیڈ) اسکیم ۔ اس کے علاوہ وزارت انڈین اسٹیٹس ٹیکل انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس آئی ) کو امداد فراہم کرتی ہے، جو قومی اہمیت کا ادارہ ہے۔ اس سلسلے میں سی ڈی کے لئے  208 کروڑ روپے، ایم پی لیڈ کے لئے  3950 کروڑ روپے  اور  آئی ایس آئی کے لئے 269 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

معززوزیر اعظم کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے  2016 میں  اقوام متحدہ  کے  سرکاری اعداد وشمار کے متعلق اصولوں کو اپنایا تھا۔ وزارت  سرکاری اعدادو شمار  سے متعلق ایک قومی پالیسی  مرتب کرنے  کا کام کررہی ہے تاکہ ان اصولوں کو مزید تقویت دی جاسکے۔ سرکاری اعداد وشمار کے لئے  وزارت کے ذریعے سال 2018-19 کے دوران ایک  نیشنل کوالٹی  ایشورنس  فریم ورک  تیار کیا جائے گا۔

 وزارت شواہد کی بنیاد پر پالیسی مرتب کرنے کے عمل کو فروغ دینے کی خاطر معیشت اور  سماج میں  ترقی کے  جائزے اور اسے بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کے لئے  پہلے سے طے شدہ تاریخوں کے مطابق وقتا  فوقتا  مختلف سماجی- اقتصادی پیمانوں اور  مختصر مدت  کی علامتوں  پر  تخمینے اور  کلی معیشت  کے اوسط تخمینے وغیرہ شائع کرتی ہے۔ یہ  اعداد وشمار ؍ ماحصل بین الاقوامی معیارات اور طریقہ کار  سے مطابقت رکھنے والے  ہوتے ہیں اور  ان پر وقتا فوقتا  نظر ثانی کی جاتی ہے۔

سال 2018-19 کے دوران وزارت  مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) ،  صنعتی پیداوار کے اشارئے (آئی آئی ٹی ) اور  صارفین کی قیمت کے عدد اشارئے  (سی پی آئی)  کے بنیادی سال پر نظر ثانی کے اقدامات کرنے کی تجویز رکھتی ہے تاکہ  ان عوامل کو  شامل کیا جاسکے  جن میں ملک کے اقتصادی منظر نامے میں تبدیلی پیدا ہوئی ہے۔ جی ڈی پی اور  آئی آئی پی کے لئے  بنیادی سال 2017-18 ہوگا اور  سی پی آئی کے لئے یہ   2018 ہوگا۔

وزارت نے  ملک میں  افراد قوت کے منظر نامے کا جائزہ لینے کے لئے اپریل 2017   میں  پیریوڈِک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کا  آغاز کیا ہے ۔ اس سروے کے نتائج (دیہی اور شہری)  کو  2018-19  میں حکومت  اور غیر سرکاری  فریقوں کو دستیاب کرائے جائیں گے۔ وزارت  اعداد و شمار کی خلیج کو پُر کرنے اور  سروس سیکٹر  اور غیر منظم سیکٹر کے لئے  اعداد وشمار کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنانے کی خاطر  ایک نیا سروے شروع کرنے کی تجویز رکھتی ہے۔ وزارت  ’’ٹائم یوز سروے‘‘  شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد غیر مارکیٹ والی  سماجی اور اقتصادی سرگرمیوں میں  خواتین کے تعاون کا تجزیہ کرنا ہے جسے اب تک  تخمینہ نہیں  لگایا گیا۔

حکومت کے  ڈیجیٹل انڈیا  اقدام کے ایک حصے کے طور پر وزارت  اعداد وشمار کو یکجا کرنے ، مرتب کرنے اور  ترسیل کے لئے  آئی سی ٹی  کا جامع استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزارت  سرکاری اعداد وشمار سے متعلق نیشنل  ڈاٹا  ویئر ہاؤس قائم کرنے  کے آخرے مرحلے میں ہے۔

شماریات کے عہدیداروں ؍ مرکز اور ریاست ؍ مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں اور دیگر ملکوں کے  عملے ،  اساتذہ اور طلباء کو  تربیت فراہم کرنے کی خاطر  نیشنل اسٹیٹ سٹیکل سسٹم ٹریننگ اکیڈمی  (این ایس ایس ٹی اے)  قائم کی گئی ہے۔ یہ اکیڈمی  مختلف مضامین اور  شعبوں کے لئے ایسے افراد بھی تیار کرتی ہے جو نچلی سطحوں پر عملے کو تربیت فراہم کرسکیں۔

شمال مشرقی خطے میں این ایس ایس او  کی اعداد وشمار یکجا کرنے والی مشینری کو   ایٹہ نگر ، ایزول ، امپھال اور اگرتلہ  میں  نئے دفاتر  کھولنے  یا موجودہ دفاتر کو جدید بنانے کے ساتھ  مستحکم کیا جارہا ہے۔

2022 تک نئے بھارت کے  وزیراعظم کے ویژن کی مطابقت سے  حکومت نے  نشان زد 115  پسماندہ اضلاع  میں  تیز تر تبدیلی حاصل کرنے کی خاطر  مرکز اور ریاستوں  کی کوششوں میں تال میل کے لئے  پربھاری افسروں  کا تقرر کیا ہے۔ حکومت کے ذریعے جامع ڈاٹا بیس  قائم کرنے اور ایک مؤثر  فیڈ بیک نظام قائم کرنے کے لئے  اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سی ایس او  اور این ایس ایس او  اُن پیمانوں کی نشان دہی کررہی ہیں جن پر  ان 115 اضلاع  کے لئے  اعداد وشمار  وقفے وقفے سے فراہم کئے جاسکتے ہیں تاکہ ان اضلاع میں  ترقی  کا جائزہ لینے کی خاطر جامع اعداد و شمار تیار کئے جاسکیں۔

وزارت  پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کی نگرانی کے لئے  فریم ورک مرتب کرنے والی با اختیار ایجنسی ہے۔ سال 2018-19  کے درمیان وزارت  بیس لائن  ڈاٹا پر ایک نیشنل رپورٹ تیا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ایس ڈی جی  کے تحت  مقاصد اور اہداف میں پیش رفت  کی نگرانی کی جاسکے۔

 بدلتی ہوئی ضروریات اور  فریقین کی جانب سے صلاح ومشورہ ؍ فیڈ بیک  موصول ہونے پر  ایم پی لیڈ سے متعلق رہنما خطوط میں تبدیلی کی گئی ہے۔  اس تبدیلی کا مقصد  اسکیم کے  ڈیزائن اور نفاذ میں  منظم طور پر بہتری لانا ہے اور سرکاری فنڈ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ وزارت نے  فریقین کے استعمال کے لئے  ایک نیا  مربوط ایم پی لیڈ پورٹل  تیار کیا ہے اور یہ  اسکیموں کے نفاذ  سے متعلق شہریوں میں بیداری پیدا کرنے اور  شفافیت کو یقینی بنانے کی ایک  کوشش ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More