21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارت-تبت سرحدی پولیس کے 57ویں یوم تاسیس کی پریڈ میں شرکت کی

Urdu News

نئی دہلی، مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج اترپردیش میں گریٹر نوئیڈا کے سورج پور میں آئی ٹی بی پی کی 39ویں بٹالین کے لکھناولی کیمپ میں بھارت-تبت سرحدی پولیس (آئی ٹی بی پی) کے 57ویں یوم تاسیس کی پریڈ میں شرکت کی۔ آئی ٹی بی پی کے ڈائریکٹر جنرل جناب آر کے پچنندہ اور سینئر عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے سلامی لی اور یوم تاسیس کی پریڈ کا معائنہ کیا۔ مہیلا ٹکڑی کی قیادت میں کمانڈو ، اسکیئنگ ، کوہ پیما ، نکسل مخالف آپریشن ، پیرا ٹروپرس ، گھوڑ سوار ٹکڑی اور  مختلف سرحدی ٹکڑیوں کی اس پریڈ میں فورس کے تمام پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ۔ اس مارچ پاسٹ میں حال ہی میں شامل کئے گئے برف پر چلنے والے اسکوٹر ، دشوار گزار علاقوں میں چلنے والی مختلف قسم کی گاڑیاں، جدید ترین ایس یو وی ، پول نیٹ وغیرہ شامل تھے۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  آئی ٹی بی پی کے جوانوں نے 9 ہزار فٹ سے 18 ہزار فٹ کی اونچائی تک دشوار اور مشکل ترین حالات میں سرحد کی حفاظت کرتے ہوئے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ آئی ٹی بی پی نہ صرف بھارت-چین سرحد کی حفاظت کرتی ہے بلکہ  ملک کی اندورنی سکیورٹی میں بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی بی پی کے جوانوں کو شمال مشرق اور  بائیں کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں بھی تعینات کیا گیا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے بھارت-چین سرحد پر اگلی چوکیوں کا دورہ کیا ہے اور آئی ٹی بی پی کے جوانوں کو منفی 45 ڈگری سیلسیس کے سرد ترین درجہ حرارت میں، جہاں آکسیجن بہت کم ہوتا ہے،  سخت مشکلات کے دوران اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ انہیں ’’ہمالیہ پتر‘‘ یا ’’ہِم ویر‘‘ کے نام سبھی پکارا جاتا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اگلی چوکیوں کے ان کےد ورے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سرحد پر اگلی چوکیوں کے لئے بہتر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس سلسلے میں آئی ٹی بی پی کو  زیادہ طاقت والی ایس یو وی ، مشکل اور دشوار گزار علاقوں میں چلنے والی گاڑیاں ، برف پر چلنے والے اسکوٹر وغیرہ فراہم کئے گئے جس سے ان کی کارروائی کی صلاحیت میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔

ان علاقوں میں کنکٹی وٹی اور اس پر آنے والی لاگت سے متعلق امور پر  وزیر داخلہ نے کہا کہ دیوالی کے موقع پر جوانوں کو اس سلسلے میں ایک تحفہ دیا گیا تھا اور  ٹیلی کال کی شرحوں کو ساڑھے چھ روپے فی منٹ سے گھٹاکر ایک روپیہ فی منٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 11 ہزار فٹ کی بلندی سے زیادہ اونچائی پر تعینات فوجیوں کو ہلکے وزن والے خصوصی ملبوسات فراہم کئے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ جلد ہی 9 ہزار  فٹ سے زیادہ  بلندی پر تعینات فوجیوں کو بھی یہی ملبوسات دئے جائیں گے اور انہیں کوہ پیمائی کا سازوسامان بھی فراہم کیا جائے گا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ شہید فوجیوں کی عظیم قربانی کا رقم میں معاوضہ نہیں دیا جاسکتا لیکن شہید کے کنبوں کو کم از کم ایک کروڑ روپے کا معاوضہ ملنا چاہئے اور وہ بھی وقت پر ملنا چاہئے۔

اس موقع پر ایک اتم جیون رکشا پدک ، پانچ  ممتاز خدمات کے لئے صدر کے پولیس میڈل ،یادگاری خدمات کے لئے 23 پولیس میڈل  اور ایک جیون رکشا پدک ایوارڈ  دیئے گئے۔

فورس کے لئے کام کرنے والے جانوروں کے لئے خصوصی میڈل زمرے میں بیسک ٹرینگ مرکز کے گھوڑے میور اور چھتیس گڑھ میں نکسل مخالف کارروائیوں میں تعینات 27 ویں بٹالین کے کتے بگیرہ کو  وزیر داخلہ نے بہترین گھوڑے اور بہترین کتے کے میڈل عطا کئے۔ پنجاب کے لدھیانہ میں بٹالین کو بہترین غیر سرحدی بٹالین قرار دیا گیا جبکہ 19ویں بٹالین کو سال 2018 کے لئے مجموعی طور پر بہترین بٹالین قرار دیا گیا اور انہیں ٹرافیاں دی گئیں۔

پریڈ  کے بعد مختلف قسم کے مظاہرے پیش کئے گئے۔ موٹر سائیکل سواروں کے ذریعے ’’جاں باز‘‘ اور ’’رائفل کا جادو‘‘ کا شو پہلی مرتبہ پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ گاڑی کے حصے  الگ کرنے پھر انہیں جوڑنے کی مشق چھ منٹ سے بھی کم کے ریکارڈ وقت میں انجام دی گئی۔

بعد میں مرکزی وزیر داخلہ نے گریٹر نوئیڈا میں سی اے پی ایف کے  200 بستروں والے ایک ریفرل اسپتال کا بھی افتتاح کیا۔ آئی ٹی بی پی کے انتظامی کنٹرول کے تحت یہ اسپتال سی اے پی ایف کا سب سے بڑا اور اپنی نوعیت کا پہلا اسپتال ہوگا۔ جس میں مریضوں کے علاج کے لئے جدید قسم کے آلات مہیا کئے گئے ہیں۔ اس اسپتال کی تعمیر 121 کروڑ روپے کی لاگت سے ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے گریٹر نوئیڈا کے ریفرل اسپتال سے آئی ٹی بی پی نے ٹیلی میڈیسن کا آغاز کیا۔

1962 میں قائم کی گئی آئی ٹی بی پی ہمالیہ کے علاقے میں 3488 کلو میٹر طویل سرحدوں کی نگہبانی کرتی ہے اور اس کی چوکیاں 9 ہزار فٹ سے  ساڑھے اٹھارہ ہزار فٹ کی اونچائی تک قائم ہیں۔ سرحد کی نگہبانی کے علاوہ یہ فورس نکسل مخالف کارروائیوں اور دیگر اندرونی سکیورٹی کی ڈیوٹی کے لئے بھی تعینات کی جاتی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More