29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب دھرمیندر پردھان نے آتم نربھر بھارت کو زیر تکمیل پروجیکٹوں کا اہم عنصر بنانے پر زور دیا، 8000کروڑروپے کے بقدر پروجیکٹوں پر نظرثانی

Urdu News

نئی دہلی، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے جمعرات کے روز 8000کروڑروپے کے بقدر کے زیر تکمیل پرجیکٹوں پر نظرثانی کی۔ یہ پروجیکٹ تیل اور گیس کمپنیوں کے ذریعے نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ آتم نربھر بھارت کے اصول پر زور دیتے ہوئے جناب پردھان نے ان پروجیکٹوں میں مکمل دیسی طریقہ کار اپنانے پر زورد یا۔

جی اے آئی ایل ایک پروسیسنگ لائن پائپ ٹینڈر ہے، جو 1ہزار کروڑروپے سے زائد کا ہے اور اس سے ستمبر 2020 تک ایک لاکھ ایم ٹی فولاد حاصل کیا جانا ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے گھریلو طور پر بولی لگانے والوں کی جانب سے 800کلومیٹر لائن پائپ کی سپلائی ہونی ہے۔ توقع ہے کہ رواں مالی سال کے آخر تک یہ مقدار دوگنی ہو جائے گی اور میک ان انڈیا پہل قدمیوں کو تقویت فراہم کرے گی اور آتم نربھر بھارت کے نصب العین کو بھی فروغ دے گی۔

پردھان منتری اُورجا گنگاکے ساتھ جاری رہنے والا پروجیکٹ کا کام یعنی جے ایچ بی ڈی پی ایل پائپ لائن پر پھر سے کام شروع ہو گیا ہے اور لاک ڈاؤن کے بعد کی مدت میں پورے زوروشور سے یہ کام ہو رہا ہے اور اس کے ذریعے مشرقی بھارت کو وسطی قدرتی گیس پائپ لائن گلیارے سے مربوط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ ملک میں گیس پر مبنی معیشت کو فروغ دیا جا سکے۔

انڈین آئل جنوبی بھارت میں 1450کلو میٹر طویل قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ پر عمل درآمد کر رہی ہے اور اس کی پروجیکٹ لاگت 6025کروڑروپے کے بقدر ہے۔ اس کے تحت بھارت میں 2660کروڑروپے کی لاگت سے 1.65ایم ٹی فولاد پائپ لائن مینوفیکچرنگ کے مضمرات آتم نربھر بھارت ابھیان کے مطابق حاصل ہو سکیں گے۔

اندر دھنش گیس گرڈ لمیٹیڈ، جو قدرتی گیس پائپ لائن گرڈ ہے، اسے شمال مشرق میں  ترقی دی جا رہی ہے اور اس کے ذریعے تمام تر آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کو بلا کسی رکاوٹ کے قدرتی گیس کی سپلائی ممکن ہو سکے گی، جس کے توسط سے ان کی اقتصادی نمو کا راستہ ہموار ہوگا اور بھارت میں گیس پر مبنی معیشت کا دور دورہ ہوگا۔ آئی سی جی ایل پروسیسنگ لائن پائپ ٹینڈروں پر عمل درآمد کر رہی ہے، جن کی لاگت 950 کروڑروپے کے بقدر ہے ا ور اس کی مدد سے جولائی 2020 تک تقریبا 73ہزار ایم ٹی فولاد کی حصولیابی ممکن ہو سکے گی۔ اس سلسلےمیں گھریلو بولی لگانے والوں سے 550کلو میٹر لائن پائپ کی سپلائی ممکن ہو سکے گی۔ رواں مالی سال کے آخر تک یہ مقدار دو گنی ہوجانے کی توقع ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More