34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب امیت شاہ نے آزادی کا امرت مہوتسوکے تحت قبائلی ہیرو کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی

Urdu News

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون امیت شاہ نے آج جبل پور ، مدھیہ پردیش میں عظیم محب وطن راجا شنکر شاہ اور ان کے بیٹے کنور رگھوناتھ شاہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جناب امیت شاہ نے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت قبائلی ہیروکے اعزاز میں منعقدہ  ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔ مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے راجا شنکر شاہ اور کنور رگھوناتھ شاہ کی یاد میں 5کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے میوزیم کا بھومی پوجن اور قبائلی ہیرو پر مبنی ایک تصویری نمائش کا بھی  افتتاح کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے آزادی کی جدوجہد میں شامل قبائلی ہیرو پر مرکوز ایک البم بھی جاری کیا۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی جناب شیو راج سنگھ چوہان ، اسٹیل کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کولستے اور مرکزی وزیر مملکت برائے جل شکتی جناب پرہلاد سنگھ پٹیل بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017IET.jpg

اس موقع پر جناب امیت شاہ نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر آج میں یہاں لازوال محب وطن راجا شنکر شاہ اور کنور رگھوناتھ شاہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آیا ہوں ۔آج ہی کے دن 1857 میں ان دونوں  باپ اور بیٹے کی جوڑی نےمادر ہند کے پاؤں سے غلامی کی زنجیروں کو توڑنے کے لیے عظیم قربانیاں دی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تصور کر سکتے ہیں کہ اس دن کا ماحول کیسا رہا ہوگا ، جب ان دونوں باپ بیٹے کو انگریزوں نے توپ سےباندھ کر  اڑا دیا ہوگا۔اس وقت یہاں کے لوگوں اور ملک کے محب وطنوں کے ذہنوں میں کتنا رنج اور غصہ رہا ہوگا۔ جناب شاہ نے کہا لیکن دونوں باپ بیٹے کے چہروں پر کوئی اداسی نہیں تھی۔ ماں دُرگا کو یاد کرتے ہوئے اور مادر ہند کی خدمت کے لیے دوبارہ جنم لینے کی دعا کرتے ہوئے ، دونوں امر ہو گئے۔ ان کی عظیم قربانی کی وجہ سے ، ہم گذشتہ 75 سالوں سے آزادفضا  میں سانس لے رہے ہیں۔ 1857 سے شروع ہوا ہماری آزادی  کاانقلاب 15 اگست 1947 کو اختتام پذیر ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZRXQ.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ گذشتہ 75 سالوں میں مختلف لوگوں نے ملک کو آگے لے جانے کے لیے کام کیا ہے ، لیکن اس سال ملک کےہر دلعزیز قائد اور ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے عہد کیا ہے کہ ہم آزادی کا امرت مہوتسو منائیں گے اور ایسے گمنام شہداء  کو ان کی یادوں  اور قربانیوں کو ازسرنو زندہ کرنے کے لیے کام کریں گے کیونکہ جو تاریخ رقم کی گئی ہے اس میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ ایک نظم لکھنے کے لیے کسی کو توپ سے باندھ کراڑا دیا جاتا ہے تو مجھے یہاں آنے کا احساس ہوا اور میں اس مقدس سرزمین پر آیا ہے اور تب سے ان عظیم محب وطن باپ بیٹے کا میرے دل میں ایک خاص مقام ہے۔ جناب امیت شاہ نے کہا کہ آج وہ اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھ رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش حکومت نےان کی یادگار تعمیر کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس کا سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔

جناب امیت شاہ نے کہا کہ ملک بھر کے کئی اضلاع اور ریاستوں میں ایسے بہت سے بہادر جانباز ہیں ہیں جنہیں تاریخ میں جگہ نہیں ملی ، انہیں مناسب عزت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ کیا کسی بھی ملک کی نوجوان نسل ان لازوال شہداء کو فراموش کرنا چاہے گی جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں نچھاور کردیں، ہم انہیں بھول جائیں؟  جناب شاہ نے کہا کہ ہم ایسا کبھی نہیں چاہیں گے اور اس لیے آزادی کے امرت مہوتسو میں ،معروف و غیر معروف شہیدوں اور آزادی پسندوں کے جذبے کوازسرنو  زندہ کرنے کے لیے کام کریں گے اور آج کی نوجوان نسل میں اس جذبے کو بیدار کریں گے ، اس لیے وزیر اعظم نے آزادی کا  امرت مہوتسو منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003S73V.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ بہت سے لوگ پوچھتے ہیں کہ آزادی کا امرت مہوتسو کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو نئی نسل میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنا ، نوجوان نسل کو ہندوستان کی شان سے جوڑنا ، ہندوستان کو عالمی رہنما بنانے کا عزم کرنا اور 130 کروڑ ہندوستانیوں کے معیار زندگی کو بلند کرتے ہوئے سبھی کے مساوی حقوق کو یقینی بنانا اور ہر فرد میں آئین کا جذبہ بیدار کرنے کی کوشش کرنا آزادی کا امرت مہوتسو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری میں ڈیوٹی کے تئیں بیداری پیدا کرنا اور ہر ہندوستانی کےدل میں خود انحصار ہندوستان کا عزم پیدا کرنا آزادی کا امرت مہوتسو ہے۔

جناب امیت شاہ نے کہا کہ وہ ورثے سے مالا مال اس سرزمین کی مقدس مٹی کو چھونے آئے ہیں جہاں رگھوناتھ شاہ اور شنکر شاہ نے اپنی قربانیاں  دیں اور انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ باپ بیٹے کی یہ یادگار اور قربانیاں آنے والے دنوں میں  ہزاروں سالوں تک نہ صرف اس خطے کے بلکہ پورے ملک کے نوجوانوں کو  متاثر کرتی رہیں گی ۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ رانی درگاوتی کی سرزمین ہے ، جنہوں نے مغلوں سے لڑتے ہوئے ملک کے لیے عظیم قربانی دی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو میں 1947 سے لے کر آج تک جتنے بھی معروف اورغیر معروف جانبازوں نے قربانیاں دیں ، ان کی قربانیوں کو ملک کے نوجوانوں کے سامنے رکھنے کا ایک اہم کام کرنے کا وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے ، جبکہ تحریک آزادی کی تاریخ لکھنے والے قبائلی جانبازوں کو فراموش کرنے کا کام کیا ۔ انہوں نے فخریہ کہا کہ 1857 سے 1947 تک ملک کی آزادی کے لیے قبائلی رہنماؤں کی قربانیوں کو سابقہ ​​حکومتوں نے بھلا دیا ، انہیں گمنام رکھا اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ انہیں وہ عزت ملے جس کے وہ حقدار ہیں اور نئی نسل ان کے بارے میں جان سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0042RRO.jpg

اپنے خطاب میں جناب امیت شاہ نے بھگوان برسا منڈا کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو کون بھول سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جواہر سنگھ بندیلا ، مدھوکر شاہ ، ڈھلون شاہ ، شیویندر شاہ ، ہریندر شاہ ، ہمت سنگھ گونڈ اور بھاو سنگھ گونڈ جیسے کئی جانبازوں نے آزادی پسندوں کی قیادت کی تھی اور جدوجہد آزادی جاری رکھی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہردلعزیز وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں قبائلی عجائب گھر بنائے جائیں۔  اس کے ذریعہ ملک بھر کے نوجوانوں کو قبائلی رہنماؤں کے بارے میں معلومات دی جائیں گی اور یہ عجائب گھر ہر کونے سے ان بہادر لیڈروں کو جنہوں نے آزادی کے لیے سب کچھ قربان کیا، انہیں ڈھونڈ کر ان کی تاریخ کو از سرنو زندہ کرتے ہوئے یہ عجائب گھر بنائے جائیں گے ۔ گجرات ، جھارکھنڈ ، آندھرا پردیش ، چھتیس گڑھ ، کیرالہ ، مدھیہ پردیش ، تلنگانہ ، منی پور اور میزورم سمیت نو ریاستوں میں 200 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ عجائب گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت قبائل کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریر میں قبائلی بہبود کے بارے میں بات کرنا اور اسے حقیقت میں بدلنا دو مختلف چیزیں ہیں۔ پہلے یہی  ہو رہا تھا کہ مدھیہ پردیش میں قبائل کی ترقی کے بہت سے وعدے کیےجاتے رہے۔ جناب نریندر مودی نے کئی اقدامات کئے اور جناب شیو راج چوہان نے قبائلیوں کو حقوق دلانے کے لئے ایک نئی پہل کی ہے۔ وزیر اعظم بننے کے بعد ، جناب نریندر مودی نے 2013-14 میں قبائلیوں کے سالانہ بجٹ 4200 کروڑ روپے کو 2021-22 میں بڑھا کر 7،900 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ 2013-14 میں مختلف محکموں کے لیے 21،500 کروڑ روپے کا بجٹ تھا اور اب جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد 2021-22 کے بجٹ میں اسے بڑھا کر 78،900 کروڑ روپے کر دیا گیا جو کہ تقریبا 4  گنا  زیادہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0052CMF.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ اگر بچہ اچھی تعلیم حاصل کرے گا تو وہ آئین کے تحت فرائض کو جان سکے گا۔ ایک قبائلی گاؤں سے اسکول جانا بہت مشکل ہوتا ہے اور اس  صورتحال کو سمجھتے ہوئے مودی سرکار نے ہر بلاک میں اکلویہ رہائشی ماڈل سکول کو اپنا کر ایک رہائشی اسکول بنایا ہے۔ اب تک تقریبا160 اکلویہ رہائشی اسکولوں کو منظوری دی جا چکی ہے۔ جناب شاہ نے یہ بھی بتایا کہ مودی جی کے وژن سے ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں آیا۔

جناب امیت شاہ نے کہا کہ قبائلی لوگ دن بھر محنت کرتے ہیں اور جب وہ اپنے جنگل کی پیداوار بیچنے جاتے ہیں تو انہیں کچھ نہیں ملتا تھا۔ اس سے پہلے 9 ریاستوں میں صرف 10 مصنوعات کا احاطہ کیا گیا تھا لیکن آج مودی حکومت نے تمام ریاستوں میں 10 مصنوعات کی بجائے 49 مصنوعات ایم ایس پی پر خریدنے کی شروعات کی ہے۔ پہلے ، کان سے کوئلہ نکالا جاتا تھا لیکن علاقے کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا تھا اور اب جناب نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مینرل فنڈ کے تحت ایک خاص حصہ قبائلی ترقی کے لیے خرچ کیا جائے گا جو ڈسٹرکٹ کلکٹر کے ماتحت ہوگا اور اس کے تحت 5 سالوں میں قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے 51،000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 33 لاکھ طلباء کو 2 ہزار کروڑ روپے کی اسکالرشپ دی جائیں گی اور منی پور میں اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ جناب امیت شاہ نے ریاستی حکومت کے ذریعہ کئے گئے مختلف کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش حکومت قبائلی ترقی کے لیے بہت ہی قابل ستائش کام کر رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00687EZ.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ ان کی پارٹی کی حکومت چاہے مرکز میں ہو یا ریاست میں ، ہمیشہ پسماندہ افراد کے لیے کام کرنے کی کوشش کرتی ہے اور قبائل کی فلاح و بہبود کے لیے یہ حکومت وقف ہے۔ اس حکومت میں فلاحی اسکیمیں بھی اس طرح بنائی گئی ہیں کہ کسی کو بھی ان کو قبول کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہ ہو اور وہ ان کو فخر کے ساتھ قبول کرسکیں۔ جناب نریندر مودی جی کے ذریعہ جنگل میں رہنے والے اور قبائلی بھائیوں کو مکانات فراہم کرنے کا کام کیا گیا ، بجلی دی گئی ، بیت الخلاء دیے گئے ہیں ، 5 لاکھ روپے تک کی مالیت  کا وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ  دینے کا کام کیا گیا اور پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ مودی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ قبائلی معاشرے کا معیار زندگی بلند ہو اور وہ معاشرے میں فخر کے ساتھ زندگی گزار سکیں، مودی حکومت اس کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ہر ریاست میں ہماری حکومت قبائلیوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم اور سرشار ہے۔ جناب امیت شاہ نے لوگوں سےاپیل کی کہ وہ ان لوگوں پر دھیان نہ دیں جو قبائلی معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور یہ کہ قبائلیوں اور پورے معاشرے کو متحد کرکے ہی ملک کی  ترقی   ممکن ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More