38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

تجارت کے سکریٹری کی بیجنگ میں چین کے نائب وزیر سے ملاقات

Urdu News

تجارت کے سکریٹری  ڈاکٹر انوپ وادھوان  گذشتہ ہفتے 21 سے 22 جنوری ، 2019 ء کی تاریخوں میں بیجنگ کے دو روزہ سرکاری دورے پر گئے ، جہاں انہوں نے  چین کے  جنرل کسٹم   انتظامیہ ( جی اے سی سی )  کے نائب وزیر   جناب ژانگ  جیون  سے  ملاقات کی  ۔ ملاقات کا مقصد  یہ تھا کہ  بھارت کی زراعت اور ملحقہ مصنوعات کے سلسلے میں منڈی رسائی اور  قرنطائن  موضوعات  کا جائزہ لیا  جائے ۔

          جناب   ژانگ جیون کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران تجارت کے سکریٹری نے چین کے جی اے سی سی   کی ستائش کی  اور کہا کہ  انہوں نے بھارتی مصنوعات کے سلسلے میں زرعی رسائی سے متعلق موضوعات ، جو عرصے سے التوا میں پڑے ہوئے تھے ، انہیں حل کرنے کے لئے تیز رفتاری سے کارروائی کی ہے ۔  اس سلسلے میں  اطلاعاتی سربراہ ملاقات  کے دوران  تفہیم عمل میں آئی تھی ، جس کا اہتمام گذشتہ  برس ووہان میں  صدر ژی جِن پنگ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے مابین عمل میں آیا تھا ۔ اس سربراہ ملاقات کے بعد سے غیر باسمتی چاول   کی برآمدات سے  متعلق پروٹوکول پر   جون ، 2018 ء میں ایس سی او سربراہ ملاقات کے شانہ بہ شانہ دستخط عمل میں آئے تھے ۔ جی اے سی سی نے چین کو ریپسیڈ  پر مبنی چارے کی بر آمدات کے لئے بھی 6 بھارتی ملوں کو منظوری فراہم کی تھی ۔ مچھلیوں سے متعلق خوراک  اور مچھلی کے تیل کی برآمدات سے متعلق پروٹوکول پر   چین کے نائب وزیر  برائے جی اے سی سی کے  ماہ نومبر ، 2018 ء کے نئی دلّی کے دورے کے دوران دستخط عمل میں آئے تھے ۔

          جی اے سی سی نے  بھارت کے سویابین پر مشتمل  چارے اور اس سے متعلق اداروں  اور انار کے باغوں اور پیک ہاؤسس کے سلسلے میں دسمبر ، 2018 ء میں معائنے کے لئے ماہرین بھی تعینات کئے تھے ۔ ان مصنوعات کے سلسلے میں ایس پی ایس پروٹوکول    باہمی طور پر رضامندی کے مراحل میں  پہنچ چکے ہیں ۔

          بھارت کے تجارت کے سکریٹری کے دورے کے دوران ، بھارت اور چین نے  بھارتی تمباکو کی پتیوں کو  چین کو برآمد کرنے  کے  معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں ۔ بھارت میں  بین الاقوامی معیارات کی  کوالٹی کی حامل تمباکو دستیاب ہے اور یہ دستیابی مسابقتی قیمتوں پر ہے  اور اس بھارتی تمباکو کو چین کو برآمد کرنے کے لئے اچھے مضمرات بھی دستیاب ہیں ۔  چین کے ساتھ فائٹو سینیٹری معاہدے کے احیاء  کے لئے راستہ ہموار ہونے سے  چین کو بھارت کی جانب سے تمباکو کی بر آمدات  کا راستہ بھی کھلے گا اور بھارتی کاشت کاروں کے لئے اقتصادی لحاظ سے مفید ثابت ہو گا ۔

          حالیہ مدت میں  متعدد زرعی اور  ملحقہ مصنوعات کو  بھارت سے چین کو برآمد کرنے کے سلسلے میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے ۔ کامرس سکریٹری نے جی اے سی سی سے گزارش کی کہ وہ دیگر مصنوعات مثلاً اوکرا ، سویابین ،  گائے / بھینس  کے گوشت  اور ڈیری مصنوعات کے سلسلے میں بھی منڈی رسائی کے عمل کو  تیز کرنے میں  اپنا تعاون فراہم کریں ۔

          تجارت کے سکریٹری نے  چین کی وزارتِ تجارت کے نائب وزیر جناب وانگ  شووین کے ساتھ بھی  باہمی  میٹنگ کا اہتمام کیا تاکہ  آر سی ای پی گفت و شنید  کے تحت حاصل شدہ پیش رفت  اور باہمی تجارت کو  مستحکم بنانے کی کوششوں پر تبادلۂ خیالات کئے جا سکیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More