36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم نے جموں و کشمیر کو بھارت کا تاج قرار دیا

Urdu News

نئی  دہل۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ینگ انڈیا مسائل میں الجھنے کیلئے تیار نہیں ہے اور علیحدگی پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے کمربستہ ہے۔ موصوف آج دہلی میں منعقدہ این سی سی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔

ایک اولوالعزم  اور جواں سال انداز فکر اور جوش وجذبہ پیدا کرنے کی گزارش کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں وکشمیر کا مسئلہ کئی دہائیوں سے برقرار  رہا ہے۔ جموں وکشمیر کا مسئلہ اس وقت سے ہی درپیش رہا ہے جب ملک نے اپنی آزادی حاصل کی تھی۔

اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کیا کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ تقریباً تین سے چار کنبے اور سیاسی جماعتیں نہ صرف یہ کہ مسئلے کاحل نہ نکالنے میں دلچسپی رکھتی تھیں بلکہ اس مسئلے کو غیرتصفیہ شدہ شکل میں برقرار رکھنا چاہتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ کشمیر لگاتار دہشت گردی کے نتیجے میں تباہ ہوگیا جس میں ہزاروں بے گناہ مار دیے گئے۔

حکومتیں خاموش تماشائی بن کر رہ گئی اور لاکھوں افراد کو ریاست میں ان کے گھر سے بے گھر کردیا گیا۔

آرٹیکل 370 کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس کامقصد ایک عارضی انتظام فراہم کرنا تھا تاہم یہ چند سیاسی جماعتوں کی ووٹ بینک سیاست کے نتیجے میں سات دہائیوں تک جاری رہا۔  انہوں نے کہا کہ کشمیر ملک کا تاج ہے اور اسے انتشار سے نجات دلانا ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کا مقصد جموں وکشمیر میں موجود دیرینہ مسئلے کاحل نکالنا ہے ۔

دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے سرجیکل اسٹرائک اورایئراسٹرائک

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسائے نے ہم سے تین جنگیں لڑیں تاہم ہماری افواج نے ان تمام جنگوں میں اسے شکست دی۔ اب یہ ملک ہمارے ساتھ در پردہ جنگ میں مصروف ہے اور ہمارے ہزاروں شہری مارے جارہے ہیں۔ تاہم اس موضوع پر پہلے  کا انداز فکر کیا تھا، اسے محض قانون وانتظام کا مسئلہ بناکر پیش کیا جارہا  تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس مسئلے کو برقرار رکھا گیا اور سلامتی دستوں کو کبھی بھی حرکت میں آنے کا موقع نہیں فراہم کیا گیا۔

آج بھارت نوجوان انداز فکر اور ذہنیت کے ساتھ  آگے بڑھ رہا ہے اور اس لئے اس نے سرجیکل اسٹرائیک، ایئراسٹرائک انجام دی اور دہشت گردانہ کیمپوں کو براہ راست نشانہ بنایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کارروائی کا نتیجہ یہ ہوا  کہ آج ملک میں چہار طرف امن وامان کا بول بالا ہے اور دہشت گردی میں خاطر خواہ تخفیف رونما ہوئی ہے۔

نیشنل وار میموریل (قومی جنگی یادگار)

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں چند عناصر نہیں چاہتے تھے کہ ملک کے شہداء کا میموریل قائم کیا جائے۔ سلامتی دستوں کے حوصلے بڑھانے کے بجائے کوشش یہ ہورہی تھی  کہ دستوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ینگ انڈیا کی خواہشات پر عمل کرتے ہوئے آج ایک نیشنل وار میموریل اور نیشنل پولیس میموریل دلّی میں تعمیر کیے گئے ہیں۔

دفاعی عملے کا سربراہ

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلح دستے تغیراتی عمل سے گزر رہے  ہیں اور برّی فوج، بحریہ اور فضائیہ کے مابین تال میل قائم کرنے پر افزوں طور پر زور دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کئی دہائیوں سے ایک دفاعی عملے کے سربراہ (سی ڈی ایس) کا مطالبہ کیا جاتا رہا تھا تاہم اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا جاسکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان طرز فکر اور ذہنیت  سے ترغیب حاصل کرکے حکومت نے ایک سی ایس ڈی کی تقرری کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سی ڈی ایس کی اسامی فراہم کرنے اور نیا سی ڈی ایس مقرر کیے جانے کا عمل انجام دیا گیا ہے۔

رافیل – آئندہ پیڑھی کے  جنگجو  طیارے کی شمولیت

مسلح دستوں کی جدیدکاری اور تکنیکی تازہ کاری کے موضوع پر وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر وہ شخص جو ملک سے محبت کرتا ہے وہ یہی چاہے گا کہ ملک کے سلامتی دستے جدید اور تازہ تقاضوں کے مطابق چست اور درست ہوں۔ انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ  30 برس گزرجانے کے بعد بھی بھارتی فضائیہ اگلی پیڑھی کا ایک بھی جنگی طیارہ حاصل نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طیارے پرانے اور حادثات سے دوچار ہونے کے امکانات والے طیارے ہیں جن میں ہمارے جنگی پائلٹ شہید ہوجاتے ہیں۔ ہم وہ کام مکمل کرسکے جو گزشتہ تین دہائیوں سے التوا میں پڑا ہوا تھا۔ آج مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ 30 برسوں کے انتظار کے بعد بھارتی فضائیہ اگلی پیڑھی کا جنگی طیارہ رافیل حاصل کرسکی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More