34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بی ایس-VIایندھن، موجودہ بی ایس-IVکی سطح سے 80فیصد تک سلفر کی سطح کم کرے گا: ڈاکٹر دھرمیندر پردھان کا بیان

Urdu News

نئی دہلی، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ ہم نے سردیوں میں دلّی میں آلودگی کی تشویشناک صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اپریل 2020 کے بجائے اپریل 2018 سے ہی دلّی میں بی ایس-VI ایندھن کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بی ایس-VI ایندھن سے موجودہ بی ایس-IV کے مقابلے میں سلفر کی سطح پانچ گنا کم ہوجائے گی۔ یعنی اس میں 80فیصد کی کمی ہوگی، جس کی بدولت یہ ایندھن انتہائی صاف ستھرا ہے۔ اس سے سڑکوں پر چلنے والی موجودہ گاڑیاں یہاں تک کہ پرانی گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی بھی کافی حد تک کم ہوجائے گی۔ بی ایس-VI ایندھن سی این جی کی طرح صاف ہے اور کچھ معنوں میں تو یہ سی این جی سے بھی زیادہ صاف ستھری ہے۔ جناب دھرمیندر پردھان نے آج دلّی میں بی ایس-VI کمپلینٹ آٹوموٹیو ایندھن کا آغاز کرنے کے موقع پر یہ بات کہی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یکم اپریل 2020 تک ملک بھر میں ان ایندھنوں کو دستیاب کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

سائنس اور ماحولیات کے مرکز کے ایک مطالعہ کے مطابق فضائی آلودگی کے سبب ہر سال دلّی میں 10 ہزار سے 30 ہزار لوگوں کی زندگی چلی جاتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ قومی راجدھانی میں بی ایس-VI ایندھن کا استعمال جلد شروع کردینے سے گاڑیوں سے نکلنے والی آلودگی میں خاطرخواہ کمی آئے گی اور اس کی بدولت ہزاروں لوگوں کی قیمتی جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔

حالانکہ اس طرح کے اعلیٰ قسم کے ایندھنوں کی دستیابی سے پورا فائدہ اٹھانے کے لئے گاڑیوں کی پروڈکشن کو بی ایس-VI  کے مطابق کرنا ہوگا۔ اور سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کو اگر بی ایس-VI کے مطابق نہ کیا گیا تو بی ایس-VIایندھن کا استعمال شروع کرنے  سے صرف جزوی فائدہ ہی ہوپائے گا۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ ہماری آٹو موبائل کمپنیاں پہلے سے ہی ہندوستان میں بی ایس-VI کاریں بنارہی ہیں اور ان کو ترقی یافتہ ملکوں میں برآمد کررہی ہیں۔ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ یہ کمپنیاں ہمارے ملک کے لئے بھی کچھ ایسا ہی کرسکتی ہیں۔ جناب پردھان نے سبھی آٹو موبائل مینوفیکچرر سے اپیل کی کہ وہ سبھی شہروں میں بی ایس-VI گاڑیوں کی فروخت شروع کریں، جہاں کہیں بھی بی ایس-VI ایندھن دستیاب ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہماری وزارت پرالی جلائے جانے کے ساتھ ساتھ دیگر اسباب سے ہونے والی آلودگی کے مسائل سے نمٹنے میں نمایاں تعاون دینے کے لئے عہدبستہ ہے۔ ٹوجی ایتھنال پلانٹس قائم کرنا، ابتدائی توانائی کے شعبے میں گیس کی حصے داری کو 6 فیصد سے بڑھاکر 15 فیصد کرنا، گیس کی ترقی کا نواں دور شروع کرنا، گیس پر مبنی اقتصادی صورت حال کو فروغ دینے کے لئے گیس شعبے کو الگ کرنا اور زیادہ صاف ایندھنوں کے لئے مختلف اقدامات کرنا وزارت کی ان کوششوں میں شامل ہیں۔

 بی ایس-VI ایندھن کا استعمال شروع کرنے کے ساتھ ہی ہندوستان بھی ایشیا بحر الکاہل کے ملکوں جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، فلپائن اور چین کی مختصر فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چین صرف بھاری گاڑیوں میں ہی بی ایس-VI ایندھن کا استمعال کررہا ہے۔ سائنس اور ماحولیات کے سینٹر کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ سنیتا نارائن نے سرگرم قدم اٹھانے کے لئے وزارت کی تعریف کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More