21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کی قانونی خدمات کے شعبے میں اصلاحات کے سلسلہ میں بارقیادت کی سربراہ میٹنگ

Urdu News

نئی دہلی: بھارتی  قومی بارایسوسی ایشن این بی اے نے کامرس اورصنعت کی وزارت کے تحت کامرس کے محکمے ، تجارت اورسرمایہ کاری سے متعلق قانون کے مرکز سی ٹی آئی ایل اور غیرملکی تجارت کی تنظیم کے بھارتی ادارے کے ساتھ مل کر بھارتی قانونی شعبے میں اصلاحات کے بارے میں بارقیادت کی چوٹی میٹنگ کا انعقاد کیا۔ یہ میٹنگ حال ہی میں دلی میں منعقد کی گئی ۔

          انسانی وسائل کی ترقی کے وزیرمملکت (اعلیٰ تعلیم ) جناب ستیہ پال سنگھ نے اس میٹنگ میں شرکت کی ۔ میٹنگ میں حکومت ہند کے سینیئر افسرا ن ، بہت سے سرکردہ وکلأ اور قانونی شعبے کے پیشہ وروں نے بھی شرکت کی ۔

          چوٹی میٹنگ میں بھارتی قانونی خدمات کے شعبے میں نرم روی سے متعلق معاملات اور تشویشو ں پرغوروخوض کیاگیا۔

          کامرس اورصنعت کے وزیرجناب سریش پربھونے جنھوں نے ایک ویڈیوپیغام کے ذریعہ چوٹی میٹنگ سے خطاب کیا، تنازع کے متبادل حل کی بڑھتی ہوئی اہمیت پرزوردیااور قانونی برادری کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس پیشے کی انجام دہی میں  مزید آسانی  پیداکرنے کے لئے اس طریقہ کارکے استعمال میں اضافہ کریں ۔

          جناب ستیہ پال سنگھ نے اپنے افتتاحی خطاب میں قانون کو انصاف کے ایک آلہ کارکے طورپر استعمال کرنے کی اہمیت پرزوردیااور بھارت میں عدالتی نظام کی غیرجانب داری کی اہمیت پراظہارخیال کیا۔ انھوں نے کہاکہ انصاف کے نظام میں خاص طورپر مظلوم کو درپیش مشکلات پر توجہ دی جانی چاہئے ۔

          آئی این بی اے کے سکریٹری جنرل جناب کوی راج سنگھ نے جنھوں نے چوٹی کانفرنس کے  موضوع سے متعار ف کرایاتھا، ان ڈرامائی تبدیلیوں کا ذکرکیاجو پچھلی دو دہائیوں میں بھارت میں قانونی شعبے میں رونماہوئی ہیں ۔ انھوں نے،چوٹی میٹنگ میں توجہ دیے جانے والے  تین بڑے میدانوں کی بھی نشاندہی کی  ۔وہ ہیں :الف۔ بھارت میں ثالثی کی انجام دہی (ب) بھارت کے قانونی ضابطہ کاری کے شعبے میں اصلاحات اور (ج) بھارتی قانونی خدمات میں نرم روی ۔

          آئی این بی اے کے صدرڈاکٹرسبھاش سی کشیپ نے اجتماع کا خیرمقدم کرتے ہوئے قانونی شعبے میں اصلاحات کی ضرورت کے بارے میں بات چیت شروع کئے جانے کی اہمیت کو اجاگر کیاجس کی طویل عرصے سے ضرورت ہے ۔

          قانون وانصاف کی وزارت کے تحت قانونی امورکے سکریٹری جناب سریش چندرنے کہاکہ بھارت میں قانونی مارکیٹ کی توسیع کی بڑے پیمانے پرگنجائش موجود ہے جو فی الحال تقریباً9  ارب ڈالرکی ہے ۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ اس شعبے میں اصلاحات ، ‘‘اصلاح ، کایاپلٹ اور کارکردگی ’’کے وزیراعظم کے ایجنڈے کے مطابق کی جاسکتی ہیں ۔

          کامرس کے محکمے کے تحت ،اقتصادیات کی ایڈیشنل ایڈوائزرمحترمہ سنگیتاسکسینہ  نے قانونی خدمات دیگرملکوں میں فراہم کرنے میں تنوع پیداکرنے کی ضرورت کو اجاگرکیا۔ انھوں نے قانونی  خدمات میں خاص طورپر  بھارت کی مجموعی کارکردگی کو بڑھاوادینے کے لئے قانونی خدمات کے شعبے کی اہمیت کو اجاگرکیا۔

          سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن (ایس سی بی اے )کے صدرجناب آرایس سوری نے کہاکہ بھارت کی بارکونسل ، ریاستی بارکونسلوں اورحکومت کے مابین مفاہمت کے خلأ کو دورکئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اور اس اہم شعبے میں اصلاح کی غرض سے صلاح ومشورہ اور بات چیت جلدی جلدی ہونی چاہئے ۔

          تجارت اورسرمایہ کاری سے متعلق قانون کے مرکز کے سربراہ پروفیسرجیمز نیدم پارا، نے بھارت میں قانون سے متعلق اسکولوں کے نصابات میں بڑے چیلنجوں سے متعارف کرائے جانے کی ضرورت کے بارے میں اظہارخیال کیاتاکہ بھارت کے نوجوان وکلأ ، عالمی سطح کے  بھارتی وکیل  بن سکیں اور  بڑھتے ہوئے عالمی کارپوریٹ شعبے کے موقعوں سے فائدہ اٹھاسکیں ۔

          بات چیت کا اختتام قانونی خدمات میں نرم روی لانے کے سلسلے میں بات چیت سے متعلق کہاوتوں اورحقائق کے ذکرکے ساتھ ہوا۔ چوٹی میٹنگ میں مجموعی طورپر اس بات سے اتفاق کیاگیا کہ قانونی شعبے میں  اس پیشے سے متعلق نئے عالمی حقائق کے ساتھ مطابقت پیداکرنے کے لئے قانونی اصلاحات کی ضرورت ہے ۔

          کانفرنس کا ایجنڈا اور اس کے پس منظرسے متعلق کاغذات آن لائن موجود ہیں ۔

Agenda: http://ctil.iift.ac.in/docs/LatestUpdates/INBA_agenda.pdf

Background Paper: http://ctil.iift.ac.in/docs/LatestUpdates/INBA_11112017.pdf

 Twitter https://twitter.com/ctil_india

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More