نئی دہلی،30/مارچ ،سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جناب پون رادھا کرشنن نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ بھارت مالا پری یوجنا کے تحت منجملہ دیگر امور کے گلیاروں کی ترقی، سرحدی سڑکوں کی ترقی، ساحلی اور بندرگاہوں سے منسلک سڑکوں کی ترقی کا کام بھی شامل ہے ۔ شاہراہوں کی تعمیر پی پی پی طرز پر عمل میں آتی ہے یعنی بناؤ ، چلاؤ اور منتقل کرو۔ اس کے علاوہ مخلوط سالانہ طریقہ (ایچ اے ایم) اور انجینئرنگ حصولیا بی اور تعمیرات طرز بھی اپنایا جاتا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ 16-2015 اور 17-2016 کے مالی سال کے دوران جس قدر قومی شاہراہ کی تعمیر عمل میں آئی اس کی تفصیلات پر مبنی گوشوارہ درج ذیل ہے۔
مالی سال | تعمیر شدہ قومی شاہراہوں کی مجموعی لمبائی کلومیٹر میں |
2015-2016 | 6061 |
2016-2017 | 6611
فروری 2017تک |
10 comments