32 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت اوررومانیہ غیرمعمولی مستحکم قدموں سے نموسے ہمکنارہورہے ہیں،یہ امرمیرے لئے باعث مسرت ہے : نائب صدرجمہوریہ ہند

Urdu News

نئی دہلی: نائب صدرجمہوریہ ہند ،جناب ایم وینکیانائیڈونے کہاہے کہ بھارت اور رومانیہ غیرمعمولی اورمستحکم نموکے راستے پرآگے بڑھ رہے ہیں ۔ موصوف رومانیہ کے صدر ،جناب کلاؤس ورنرلوہانس کے ساتھ باہمی گفت وشنید کررہے تھے ۔ رومانیہ کی سینیٹ کے صدرجناب کیلن پوپس کیوتاری سینواور ڈپٹیز کے چیمبرکے صدرجناب نکولائی لیوو گریگینیابھی رومانیہ کے بخارسٹ شہرمیں ہونے والی اس گفت وشنید میں شریک تھے ۔ خزانے کے وزیرمملکت جناب شیوپرتاپ  شکلااوردیگر معززین  بھی اس موقع پرموجودتھے ۔

          نائب صدرجمہوریہ ہند نے ، پارلیمانی نظام کے کام کاج کی وضاحت کی اور اس پہلوپرروشنی ڈالی کہ کس طریقے سے بھارت اوررومانیہ گذشتہ 70برسوں کے دوران سفارتی تعلقات کو مستحکم بناتے رہے ہیں ۔ انھوں نے رومانیہ کے صد سالہ برس  کی سالگرہ  کے موقع پر رومانیہ کے عوام کو بھارت کے عوام کی نیک خواہشات پیش کیں۔ انھوں نے پارلیمنٹ، ریاستی اسمبلیوں اور مقامی اداروں کے توسط سے یعنی حکمرانی کے سہ سطحی ڈھانچے کی معرفت حکومت کے ذریعہ جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کرنے کے لئے کئے جارہے مختلف اقدامات پربھی روشنی ڈالی ۔ رومانیہ کے پارلیمنٹ میں یوگ کے عالمی دن کے انعقاد کے لئے ،انھوں نے رومانیہ کی پہل قدمی کی ستائش کی ۔ انھوں نے بھارت کی جانب سے پارلیمانی دوروں اور دونوں ممالک کے مابین سیاسی ، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے اعلا سطحی تبادلوں کے سلسلے میں بھارت کی مستعدی کا بھی اظہارکیا۔

          نائب صدرجمہوریہ ہند نے رومانیہ کے صدرکے ساتھ بھی مفید ملاقات کی ۔مسٹرکلاؤس ورنرلوہانس سے ملاقات کے دوران انھوں

نے رومانیہ کے صد سالہ برس کی سالگرہ  کے لئے رومانیہ کے عوام کو مبارکباد دی اور اس امرپر خوشی کا اظہارکیاکہ حسن اتفاق سے ان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات استوار ہونے کی 70ویں  سالگرہ کے موقع پرعمل میں آیاہے ۔ انھوں نے رومانیہ کی ہمہ گیراقتصادی ترقی کے لئے صدرموصوف کو مبارکبا د پیش کی اور توقع ظاہرکی کہ تجارتی اورسرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی حاصل ہوگی اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی روابط میں اضافہ ہوگا۔ دونوں رہنماوں نے دوستانہ ماحول میں خطہ جاتی اور علاقائی موضوعات پرگفت وشنید کی ۔ رومانیہ کے صدر نے بھارت کو کامیاب اقتصادی ترقی کے حصول اور اسے مہمیز کرنے کے لئے مبارکباد پیش کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ وہ دونوں ممالک کے مابین نیز یوروپی یونین اوربھارت کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے ، مزیداقدامات کریں گے ۔

          نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہاکہ بھارت یوروپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتاہے اور بھارت ۔ یوروپی یونین فری ٹریڈ معاہدہ سے متعلق گفت وشنید کو آگے بڑھانے میں رومانیہ کے تعاون کا خواستگارہے ۔ یہ گفت وشنید گذشتہ تین برسوں سے جاری ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ ہند نے بھارت ۔ یوروپی یونین بی ٹی آئی اے ( بھارت ۔ یوروپی یونین وسیع بنیاد والی تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق معاہدہ ) کے سلسلے میں رومانیہ کی جانب سے گفت وشنید ازسرنو شروع کرنے میں حاصل ہوئی اعانت کے لئے رومانیہ کے تعاون کی ستائش کی او ر توقع ظاہرکی کہ اسی سال جب رومانیہ یوروپی یونین کی صدارت حاصل کرلے گا مذکورہ گفت وشنید کو جلد ازجلد اور کامیابی سے پایہ ٔ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا تعاون دیگا ۔

          رومانیہ کے صدرکی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کے ذریعہ مستقل رکنیت حاصل کرنے کی خواہش اور جدوجہد کے سلسلے میں ظاہرکئے گئے خیالات پراپنے رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ ہند نے رومانیہ کی اعانت کے لئے رومانیہ کی ستائش کی ۔ اقوام متحدہ کے نظام میں وسیع تر اصلاحات کے معاملے میں بھی رومانیہ کی جانب سے جوتعاون حاصل ہواہے اس کے لئے بھی نائب صدرجمہوریہ ہند نے ستائش کا اظہارکیا۔ انھوں نے بین الاقوامی دہشت گردی کے سلسلے میں مسودہ جامع کنونشن کے سلسلے میں اتفاق رائے بہم پہنچانے کے معاملے میں رومانیہ کی جانب سے حاصل ہونے والے تعاون کے لئے رومانیہ کا شکریہ اداکیا۔ دونوں رہنماوں نے دہشت گردی کی ہرشکل سے نمٹنے کی ضرورت پربھی زوردیا۔

          پولیستی رومانیہ کی پیٹرولیم اورگیس یونیورسٹی اور گجرات میں واقع پنڈت دین دیال پیٹرولیم یونیورسٹی نے دونوں رہنماوں کی موجودگی میں ایک مفاہمتی عرضداشت پردستخط کئے، جس کا تعلق پیٹرولیم اورگیس کے شعبے میں صلاحیت سازی اور باہمی تربیت سے ہے ۔

          بعدا ازاں دن میں نائب صدرجمہوریہ ہند ،وزیراعظم محترمہ ویسیلکا ویوریکاڈینسلاسے ملاقات کریں گے اور بھارت ۔رومانیہ کاروباری میٹنگ سے بھی خطاب کریں گے، جس سے توقع کی جاتی ہے کہ مفید اشتراک قائم ہوگااورآئی سی ٹی ، فارماسیوٹیکل ، مینوفیکچرنگ ، بنیادی ڈھانچے ، لاجسٹکس ، زرعی خوراک اورسیاحت جیسے شعبوں پراحاطہ کرتے ہوئے تجارتی تعلقات میں تنوع پیداکیاجاسکے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More