26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارتی ریلوے 22-2021 تک 1000 میگاواٹ شمسی بجلی پیدا کرے گا: گُنتاکَل ڈویژن میں نندیال –یراگُنٹلا سیکشن کو جنوب –وسطی ریلوے میں پہلا شمسی سیکشن قرار دیا گیا

Urdu News

نئی دہلی، بھارتی ریلوے نے تمام زونل ریلوے اورپیداواری یونٹوں  میں  22-2021 تک تقریباً ایک ہزار میگا واٹ شمسی توانائی اور تقریباً 200 میگاواٹ بادی توانائی پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس میں 500 میگاواٹ کے شمسی پلانٹ ریلوے کی عمارتوں کی چھتوں پر نصب کئے جائیں گے اور اس بجلی کو ریلوے اسٹیشنوں وغیرہ پر ٹرینیں چلانے کےعلاوہ دیگرضروریات کے لئے استعمال کیاجائے گا۔ تقریباً 500 میگاواٹ کے پلانٹ دیگر آراضی پر لگائے جائیں گے، جنہیں ٹریکشن اور غیر ٹریکشن سہولیات کے لئے استعمال کیاجائے گا۔

جنوبی وسطی ریلوے ایسے زون میں سے ایک ہے، جو قابل تجدید توانائی کو استعمال کرتےہوئے توانائی کے بچت کے اقدامات نافذ کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں کئے گئے اہم اقدامات میں سے ایک یہ ہے کہ پورے زون میں اسٹیشنوں، دیگر عمارتوں، ایل سی گیٹ وغیرہ  پر شمسی پینل لگائے گئے ہیں۔ اس اقدام کو اگلے مرحلے تک لے جانے کے لئے جنوب وسطی ریلوے کے ایک مخصوص سیکشن میں پہلی مرتبہ سبھی اسٹیشنوں پر قدرتی توانائی سے فائدہ اٹھانے کی خاطر شمسی پینل فراہم کئے گئے ہیں۔ اس اقدام سے نہ  صرف تمام اسٹیشنوں پر بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، بلکہ ریلوےکے اخراجات میں بھی بچت ہوگی۔

گُنتاکَل ڈویژن کے نندیال-یراگنٹلاسیکشن کو جنوب-وسطی ریلوے میں پہلا شمسی سیکشن قرار دیا گیا ہے۔ نندیال یرگنٹلا سیکشن ایک نئی ریلوے لائن ہے، جسے ریلوے نے 2016 میں مسافروں کی آمدورفت کے لئے شروع کیاتھاتاکہ دوردراز کے اس علاقے کو بھی کنکٹی ویٹی فراہم کرتے ہوئے اسے ریلوے کے نقشے میں شامل کیا جائے۔ اس سیکشن پر تمام 8 اسٹیشنوں، مدّورو، بناگناپلّی، کوئلہ کُنتلا، سنجامالا، نوسام، ایس اپلاپدو، جمّالما دُگو اور پرودُتّور – کوشمسی پینل فراہم کئےگئے ہیں، جو ان ریلوے اسٹیشنوں پر بجلی کی تمام ضروریات کو پورا کریں گے۔

شمسی قوت کو استعمال کرنے کی خاطر ہر اسٹیشن پر گرڈ سے علیحدہ چھتوں پر شمسی پلانٹ  کے لئے 250/125 ڈبلیو پی، شمسی پینل کے 37کےڈبلیو پی نصب کئے گئے ہیں۔ اس کےعلاوہ ان تمام اسٹیشنوں پر انورٹراور 12وولٹ150 اے ایچ بیٹری، بینک بھی نصب کئے گئےہیں۔ شمسی پلانٹ پر اوسط لوڈ 30کے ڈبلیو پی ہے۔ ان اسٹیشنوں  پر کُل ملا کر 152شمسی پینل لگائے گئے ہیں۔ 8گھنٹے یومیہ  دھوپ کے ساتھ پورے سال 148کے ڈبلیو ایچ توانائی یونٹ پیدا کئے جا سکیں گے، جس سے 54020توانائی یونٹ پیدا ہوگی۔ اس سے تقریباً 5لاکھ روپے سالانہ کی بچپ ہوگی۔ خاص بات یہ ہے کہ اس سے سالانہ 49 میٹرک ٹن کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور ماحول کو سرسبز بنانے میں مدد ملے گی.

بھارتی ریلوے میں 16 اسٹیشنوں کو پہلے ہی گرین ریلوے  اسٹیشن قراردیا جا چکا ہے۔ یہ اسٹیشن شمسی اور بادی توانائی کے ذریعہ توانائی کی اپنی تمام ضروریات پوری کر رہے ہیں۔ ان اسٹیشنوں میں وسطی ریلوے کے روہا، پین،آپتہ، مشرقی-وسطی ریلوے میں نعمت پور، کنہیاپور ہالٹ، ٹیکا بیگا ہالٹ ، مائی ہالٹ، گَرسنڈا ہالٹ، نیازی پور ہالٹ، ہمارا گھاٹ اور شمالی ریلوے میں شری ماتا ویشنو دیوی اور شملہ  اور مغربی ریلوے کے اُنہیل، کھنڈیری، باجوڑ، امبلی روڈ، سدانا پورا اور سچن شامل ہیں اور یہ 100فیصدسبزبجلی سے  چلنے والے اسٹیشن ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More