24 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی ایس آئی آر اور نیچر انڈیا مضمون نویسی مسابقہ 2020 کا انعقاد کیا

Urdu News

نئی دہلی، کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ  ( سی ایس آئی آر) اور نیچر انڈیا، ہندوستان میں نوجوانوں، تجربہ کار سائنسدانوں، محققین اور مصنفین کو ملک کس طرح ترقی کر سکتا ہے اور اسے مستحکم بنایا جا سکتا ہے، کے موضوع پر اپنے خیالات اورنظریات کے تبادلہ کا پلیٹ فارم مہیا کرانے کے لئے نیچر انڈیا کے موضوع پر آج یہاں مضمون نویسی کا مسابقہ 2020 کا انعقاد کیا۔

نیچر انڈیا مضمون نویسی میں 25 سے 50 سال تک کی عمر کے تمام افراد حصہ لے سکتے ہیں۔ مضمون نگاروں کو ایسا موقع حاصل ہوگا، جس میں وہ ذاتی تجربات، جذبات اور سائنس پر مبنی کہانیاں بیان کرنے والے مسودے تیار کرنے کا موقع حاصل ہوگا۔ ان کہانیوں میں ہندوستان کے سائنسی مستقبل کے لئے خاکہ تیار کرنے میں کافی مدد ملے گی۔ مضمون میں، ہندوستان میں سائنس کے سماجی اثرات کا اظہار ہوناچاہئے، لیکن یہ مضمون 1000 الفاظ سے زائد نہیں ہونے چاہئے، لیکن  توقعات پر مبنی ہونے چاہئے ، جن میں جذبات کے ساتھ کہانی گوئی کا فن بھی شامل ہونا چاہئے۔ مضامین، مدلل، اورحقائق پر مبنی ہوں۔ ان میں موجودہ سائنس کے پہلوؤں کا اظہار بھی ہونا چاہئے۔

مضمون نویسی کا مسابقہ شروع کرنے کے لئے موقع پر سی ایس آئی آرکے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر  سی  منڈے نے کہا کہ سائنس کے نتائج سماج کے لئے مفید ہوں گے اور نیچر انڈیا مسابقہ، ہندوستان کے سائنسدانوں     کو اپنے خیالات اور ایس اینڈ ٹی کے اس اہم پہلو پر توقعات کے اظہار کا موقع حاصل ہوگا۔

اس مسابقے کے لئے پیش کئے جانے والے مضامین  پر فیصلہ، مدیروں، سائنسدانوں اور سائنس کے مضمون کی درس و تدریس میں مصروف افراد پر مشتمل پینل کے ذریعہ کیاجائے گا۔مضمون جمع کرنے کا حتمی وقت، ہندوستانی وقت کے مطابق 9؍مارچ 2020 کی درمیانی شب ہے۔ مضمون کے فاتحین کے مضامین نیچر انڈیا کے سالانہ شمارے کے علاوہ نیچرانڈیا کے بلاگ انڈی جینس میں شائع ہوگا۔ صفحہ اول کے تین فاتحین نقد انعام(40ہزار، 30 ہزار اور 20 ہزار)روپئے نقد یا مساوی)                             ، نیچر کی تین سالہ خریداری (سبسکرپشن)، ٹرافیاں اور اسناد دی جائیں گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More