34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

عصمت دری اور پی او سی ایس او قانون معاملات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے 1023 خصوصی فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کی جائیں گی

Urdu News

نئی دہلی: عصمت دری کے واقعات اور 12سال سے کم عمر کی نابالغ لڑکیوں سے اجتماعی آبروریزی اور خواتین کے خلاف اسی طرح کے سنگین جرائم نے پورے ملک کے ضمیر کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ لہٰذا عصمت دری اور خواتین اور بچیوں کی اجتماعی عصمت دری کے جرائم کو مؤثر ڈھنگ سے روکنے کی ضرورت ہے اور ان  جرائم کو جنسی جرائم سے متعلق مقدمے کی تیزی سے سماعت اور وقت پر انہیں مکمل کرکے ہی نمٹایا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے معاملات کو تیزی سے نمٹانے اور اس پر مقدمہ چلانے کے علاوہ مزید سخت شقیں لانے کے لئے ہندوستان (یونین آف انڈیا)نے کریمنل لاء ترمیمی قانون 2018ء نافذ کیا ہے۔

خواتین کے تحفظ کے لئے قومی مشن کے حصے کے طورپر حکومت نے تیزی سے سماعت کرنے والی خصوصی عدالتوں(ایف ٹی ایس سی) کے قیام  کا کام شروع کردیا ہے۔اس کے مطابق مرکزی حکومت نے عصمت دری اور پی او سی ایس او(پوکسو) قانون سے متعلق زیر التوا مقدمات کو نمٹانے اور وقت پر مقدموں کی سماعت  کے لئے  مختلف ہائی کورٹوں(31 مارچ2018ء تک 1,66,882مقدموں کی تعداد)سے حاصل کئے گئے مقدموں کے التوا کی بنیاد پر ملک بھر میں 1023 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے ایک اسکیم شروع کی ہے ۔ مزید یہ کہ مؤرخہ 27 جولائی 2019ء کو از خود عذر داری (فوجداری) نمبر01/2019 میں ہندوستان کی سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں 1023 فاسٹ ٹریک خصوسی عدالتوں میں سے 389 عدالتیں ان ضلعوں میں مقدمات سے متعلق پوکسو قانون کے لئے خصوصی طورپر قائم کئے جانے کی تجویزرکھی گئی ہے، جہاں اس طرح کے زیر التوا معاملے 100 سے زیادہ ہیں۔ یہ اسکیم تمام متعلقہ ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تمام  انتظامیہ کو ستمبر 2019ء میں سرکولیٹ کردی گئی تھی۔قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے ایسی عدالتیں کھولنے کے لئے ریاستوں کے تمام وزراء اعلیٰ سے تحریری طورپر لکھا بھی ہے اور اپیل بھی کی ہے۔ انہوں نے اس اسکیم کے مؤثر نفاذکے لئے ریاستوں کے وزراء اعلیٰ سے ان عدالتوں کے قیام کے لئے اپیل کی ہے۔ یہ اسکیم اس طرح کے جرائم کو روکنے میں مؤثر حربے کے طور پر کام کرے گی۔

کل 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے اب تک 24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اس اسکیم میں شمولیت اختیا رکی ہے۔ ان میں  آندھرا پردیش، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، دہلی، ناگا لینڈ، اُڈیشہ، پنجاب ، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، تریپورہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ چنڈی گڑھ، اتراکھنڈ اور اترپردیش شامل ہیں۔ان سبھی ریاستوں نے 354مخصوص  پوکسو عدالتوں سمیت 792 فاسٹ  ٹریک خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے اس اسکیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔باقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مرضی اور منظوری حاصل کرنے کے لئے بھی مسلسل کوشش کی جارہی ہیں۔

حکومت کا محکمہ انصاف تیزی سے مقدموں کی سماعت کرنے اور مقدمات کو نمٹانے کے لئے ان عدالتوں کے قیام میں ہائی کورٹوں اور ریاستی سرکاروں کو ضروری مدد دینے کے لئے مسلسل کوشش کررہا ہے،تاکہ خواتین    او ربچوں کے لئے خصوصی طورپر تحفظ فراہم  کرنے اور ان کے لئے ایک سازگار ماحول میں زندگی گزر بسر کرنے کو یقینی بنایا جاسکے۔اس اسکیم کے تحت 12 ریاستوں میں 216 پوکسو عدالتوں نے پہلےہی کام کرنا شروع کردیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More