33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ای پی ایف او نے 15 اکتوبر تک مجموعی طور پر 11500 کروڑ روپے کی رقم فراہم کرکے 44 لاکھ کووڈ پیشگی عرضیوں کا تصفیہ کیا: جناب گنگوار

Urdu News

نئی دہلی، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش گنگوار نے آج 24 گھنٹوں کے اندر غیر معمولی رفتار اور کارکردگی سے کووڈ کی عرضیوں کا تصفیہ کرنے کا مثالی کام کرنے پر مغربی دہلی ای پی ایف او دفتر کے عملے اور افسران کو اعزاز سے نوازا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب گنگوار نے بتایا کہ کووڈ ۔19 سے متعلق 100 فیصد عرضیوں/دعووں کا گذشتہ 175 دن کے دوران 24 گھنٹوں کے اندر تصفیہ کیا گیا ہے۔ اپنے فرائض سے بڑھ کر کام کرتے ہوئے ای پی ایف او عملے نے اس کے 3لاکھ 25 ہزار سبسکرائبروں کو تقریباً 750 کروڑ روپئے تقسیم کیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/SAVE_20201019_1712019JR0.jpg

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ ای پی ایف او کے دفتر نے ای پی ایف او چارٹر کے مینڈیٹ کے مطابق 3 دن تک تصفیہ کرنے کی ہدایت کے مقابلے 90 فیصد دعووں کو محض 24 گھنٹوں کے اندر طے کرلیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/SAVE_20201019_171229O84B.jpg

ای پی ایف او کے کام کی تعریف کرتے ہوئے جناب گنگوار نے بھارت میں ای پی ایف او کے دوسرے دفاتر کو بھی اسی شفافیت اور کارکردگی کے نمونے کی تقلید کرنے کی دعوت دی۔

جناب گنگوار نے کہا کہ اگرچہ معمول کا کام ہی مشکل ہوتا تھا، تاہم ای پی ایف او ​​افسران اور عملے نے  مجموعی طور پر 15 اکتوبر تک 44 لاکھ سے زیادہ کووڈ پیشگی دعووں کا تصفیہ کردیا ہے جس کے ذریعے 11500 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے ، جو کووڈ -19 کی وبا اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران ایک انتہائی مشکل کام تھا۔

وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ انہوں نے آج  اپنی وزارت کے تحت ای پی ایف او ، ای ایس آئی سی ، ڈی جی ایف اے ایس ایل ای، ڈی جی مائنز جیسے اداروں کے ذریعے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو اعزاز سے نوازے جانے کی پہل کا آغاز کیا ہے۔ جناب گنگوار نے حکومت کی طرف سے حال ہی میں وضع کردہ کردہ تاریخی لیبر ویلفیئر کوڈ کی بھی وضاحت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More