30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اسمارٹ کیمپس کے لئے پانی اور بجلی کو محفوظ کیجئے ، صفائی ستھرائی کو فروغ دیجئے اور کچرےکا صحیح انتظام کیجئے: جنا ب پرکاش جاوڈیکر

Save water & electricity, promote cleanliness and manage waste for Smart Campus: Shri Prakash Javadekar
Urdu News

نئی دہلی، اعلی تعلیمی اداروں میں   سووچھتا  درجہ بندی 2017  پر مبنی ایوراڈ دینے کی ایک تقریب آج یہاں منعقد ہوئی ۔ انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر  جناب پرکاش جاؤڈیکر نے    انعام پانے والے اہل افراد کو ایوارڈ تقسیم کئے۔

 جناب پرکاش جاؤڈیکر نے  اعلی تعلیمی اداروں کے    سووچھتا  درجہ بندی 2017 کے ایوارڈ پانے والوں کو مبارک باد دی۔  اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ   سووچھ بھارت ابھیان   ہندستان کی حکومت کی طرف سے  چلائی جانے والی    صفائی ستھرائی کی انتہائی اہم  مہم ہے۔   اس مشن کے تحت     2 اکتوبر 2014 سے ہندستان میں     چار کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ  اجابت  خانہ  تعمیر کئے گئے ہیں  اور اب   دو لاکھ سے زیادہ  گاؤں   کھلے میں  رفع حاجت سے آزاد ہیں۔

 جناب جاوڈیکر نے کہا کہ طلبا،   صفائی ستھرائی کے سفیر ہیں  اور لوگوں کی حمایت سے وہ   ہمارے وزیراعظم  جناب نریندر مودی  کے  کلین  انڈیا  ویژن کی   قیادت کریں گے۔  انہوں نے کہا کہ   اعلی تعلیمی اداروں کو    اسمارٹ کیمپس  میں بدلنے کے لئے   ہمیں صفائی ستھرائی اور کچرے کے انتظام پر  توجہ دینے کی ضرورت ہے۔کیمپس کو       اسمارٹ  بنانے کے لئے      پانی کو محفوظ رکھنے،  بجلی بچانے ، صفائی ستھرائی کو  فروغ دینے اور کچرے کا  صحیح انتظام کرنے کی ضرورت ہے۔     جناب جاؤڈیکر نے  اس طرح کی  درجہ بندی کی  تقاریب منعقد کرنے کے لئے     انسانی وسائل کی ترقی کے مختلف  محکموں کی  کوششوں کی تعریف کی جو   سووچھ بھارت مشن سے مطابقت    رکھتی  ہیں اور   ایک صاف ستھرے ہندستان کے قیام   میں اپنا رول ادا کرتی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں اس طرح کے پروگراموں میں شرکت کرنی چاہئے تاکہ دوسروں کو بھی اس کا علم ہو۔

 صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کی بنیاد پر  اعلی تعلیمی اداروں (ایچ ای آئی ایس ) کی  درجہ  بندی کے سلسلہ میں   ایک مہم  شروع کی گئی  ہے۔ کیمپس کو  صاف ستھرا رکھنے کے سلسلہ میں شرائط مرتب کی گئی ہیں مثلاً طلبا اور اجابت خانوں کی  تعداد کے درمیان تناسب،  باورچی خانوں میں  حفظان صحت کا اہتمام ،   پانی کی فراہمی ،  اجابت خانوں  اور  باورچی خانوں کے سامان کی جدیدیت    کیمپس میں   پیڑ پودوں کی تعداد   ، ہوسٹلوں اور  تعلیمی عمارتوں میں کچرے کو   ٹھکانے کا طریقہ کار   ،  کچرے کو ٹھکانے لگانے کی تکنیکیں، پانی کی فراہمی  کا نظام   اور    کچھ توجہ  اس بات پر بھی   کہ آیا   ان اداروں نے   کسی قریب کی جگہ  یا گاؤں کو اپنایا ہے     اور  سووچھتا کے سلسلہ میں آگاہی    پیدا کی ہے اور اس سلسلہ میں سرگرمیاں اختیار کی ہیں۔

تقریباً 3500 اعلی تعلیمی اداروں نے   آن لائن     دعوت کا جواب  دیا ہے   اور  فورمیٹ کے مطابق اپنی تمام تفصیلات پیش کی ہیں۔    شرائط کےمطابق     174 اعلی   اداروں کا انتخاب کیا گیا  اور  یوجی سی  نیز   اے آئی سی  ٹی ای   کے   حکام نے  ان سب کے سب   174 اداروں کا معائنہ کیا۔      آخر کار مختلف زمروں مثلاً یونیورسٹیوں، تکنکی اداروں، کالجوں اور سرکاری   انسٹی ٹیونشنس     میں  سے     سب سے اچھے 25 اداروں کا انتخاب کیا گیا  اور انہیں  اس موقع پر    ایوراڈ  دیئے گئے۔   اس عمل سے    اداروں پر   یہ زور پڑے گا کہ  وہ   صفائی سھترائی کے  شعبے پر زیادہ توجہ مرکوز کریں گے۔

  اعلی تعلیمی اداروں نے    ضلع کلکٹروں کے صلاح و مشورہ سے انّت بھارت ابھیان  پروگرام کے تحت     کچھ گاؤں کو اپنایا ہے ۔    پروگرام کے تحت  تمام کلکٹروں  اور اعلی تعلیمی اداروں کو     یہ دعوت دی  گی  کہ وہ   31 اگست 2017 سے پہلے   ایک گاؤں کو   کھلے میں رفع حاجت سے   پاک بنائیں    ۔  جہاں ٹھوس  اور رقیق  کچرے کو   صحیح طریقے پر ٹھکانے لگایا جائے ۔ بہت سے اداروں نے   اس عمل میں حصہ لیا   اور آخر کار    پانچ ضلعوں نے  اس کام کو مکمل کیا  جن میں   میدک ، جھبوا، وارنگل،  اجمیر،   اور اندور شامل ہیں۔  کلکٹروں نے 5 ستمبر 2017 کو اپنی اپنی کامیابیوں کے بارے میں   ایم ایچ آر ڈی میں    اپنے اپنے پرزینٹیشن پیش کئے۔   ان پانچ کلکٹروں کو    ان کے  اعلی تعلیمی اداروں کے ساتھ جنہوں نے اس معاملے میں مدد کی تھی ،   اس موقع پر ایوارڈ دیئے گئے۔

آج کی محفل میں موجود سرکردہ  شخصیات میں   اعلی تعلیم کے محکمے کے سکریٹری جناب کے کے شرما،  ایم ایچ آر ڈی کے اقتصادی مشیر    جناب وی ایل وی ایس ایس   سبھا راؤ   ، اے آئی سی ای ٹی کے چیئرمین انل ڈی سہاسبدھے  ، یو جی سی کے چیئر مین ڈاکٹر  وی ایس چوہان،  اے آئی سی ای ٹی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر  منپریت سنگھ  مننا  شامل ہیں۔ تکنیکی تعلیم کے ایڈیشنل سکریٹری جناب   آر۔سبرا منیم  نے  حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

ان اداروں کی فہرست جنہیں سووچھتا درجہ بندی  کے ایوارڈ دیئے گئے ہیں:

ادارے مقام ریاست
یونیورسٹی
او پی جندل گلوبل یونیورسٹی، سونی پت سونی پت ہریانہ
منی پال یونیورسٹی جے پور جے پور راجستھان
چتکارا یونیورسٹی ، کالو جھنڈا (باروتی والا) سولن سولن ہماچل پردیش
کے ایل ای  اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن  اینڈ ریسرچ  ، بیلگام بیلگام  کرناٹک
دیال باغ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ ، آگرہ آگرہ یو پی
کالج
کونگو آرٹس اینڈ سائنس  کالج ایروڈ تمل ناڈو
ودیا پرتھشتھان آرٹس، کامرس اینڈ سائنس کالج، ایم آئی ڈی سی  برانتی،  پنے پنے مہاراشٹر
راما کرشنا مشن  وویکا نند کالج چنئی تمل ناڈو
وویکا نند کالج  آف آرٹس اینڈ سائنس تریچنوگوڈے تمل ناڈو
ایس این آر سسن کالج کوئمبٹور تمل ناڈو
کے جی کالج آف آرٹس اینڈ سائنس کوئمبٹور تمل ناڈو
تکنیکی ادارے
امریتا وشوا ودیاپیٹھم ، کوئمبٹور کوئمبٹور تمل ناڈو
کونیور و لکشمیہ   ایجوکیشن فاؤنڈیشن  ،گنٹور گنٹور آندھراپردیش
شری رام چندر   میڈیکل  کالج اینڈر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ چنئی چنئی تمل ناڈو
وویکانند کالج آف انجینئرنگ فار وومین تریچنوگوڈے تمل ناڈو
آر ایم ڈی انجینئر نگ کالج ، تمل ناڈو تمل ناڈو
 آر ایم کے انجینئرنگ کالج ، چنئی چنئی تمل ناڈو
اے بی ای ایس  انسٹی ٹیوٹ آف تکنالوجی  ،غازی آباد غازی آباد یوپی
سرکاری انسٹی ٹیوشنس
جی بی پنت یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹکنالوجی، پنت نگر اتراکھنڈ
مدورائی کامراج یونیورسٹی مدورئی تمل ناڈو
الگپا یونیورٹی ، الگپا نگر کرئیکوڈوی تمل ناڈو
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ،ہمیر پور ہمیر پور ہماچل پردیش
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف تکنالوجی  گواہاٹی آسام
 گورنمنٹ پوسٹ گریجوٹ کالج  فار گرلس ، سیکٹر -2 چندی گڑھ مرکزی انتظام والا علاقہ
پنجاب یونیورسٹی چندی گڑھ ، چندی گڑھ پنجاب

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More