31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اراضی رکارڈ ور آر ٹی آئی قانون-2005 سے متعلق سیمینار کا انعقاد

Urdu News

نئی دہلی۔جولائی؛ سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے آج یہاں اراضی رکارڈ اور حق اطلاع قانون (آر ٹی آئی) سے متعلق ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیف انفارمیشن کمشنر جناب رادھا کرشن ماتھر نے کہا کہ ریاستی انفارمیشن کمیشنوں کو حاصل ہونے والے آر ٹی آئی سے متعلق تقریباً نصف سوالات اراضی رکارڈ سے متعلق تھے۔ انہوں نے کہا کہ اراضی مسائل بنیادی طور پر ریاستی مسئلہ ہے لہذا ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام میں اراضی سے متعلق اطلاعات باہر لائیں۔ جناب ماتھر نے کہا کہ اراضی سے متعلق مسائل ہندوستان کے دل میں ہے اور سماج میں رونما ہونے والے بیشتر جرائم اراضی سے متعلق تنازعات سے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراضی رکارڈ کی ڈیجیٹل کاری سے لینڈ ہولڈنگ سے متعلق شفافیت آئے گی اور اس سے جرائم کے معاملات میں کمی آئے گی۔ اس سے عدالتی معاملات کے التوا ہونے میں کمی آئے گی اور بچت ہوگی اور سرکاری خزانے پر بھی بوجھ کم پڑے گا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محکمہ اراضی وسائل کے سکریٹری جناب دنیش سنگھ نے کہا کہ اراضی رکارڈ ہر شہری کا بنیادی مسئلہ ہے اور یہ ہر ایک پر اثرانداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراضی سے متعلق اطلاع کے انتظام کا نظام نافذ کیا جا رہا ہے جو مختلف شراکت داروں کے لیے سنگل ونڈو ڈاٹا بیس کا کام انجام دے گا۔ اور اس ڈاٹا بیس کو آدھار نمبر سے منسلک کرنے سے بے نامی لین دین کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ سی آئی سی کے انفارمیشن کمشنر پروفیسر ایم سریدھر آچار یولو نے کہا کہ میں ملک میں تقریباً 66 فیصد عدالتی معاملات اراضی سے متعلق ہیں اور ان مقدمات پر 58 ہزار کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراضی ریکارڈ کی ڈیجیٹل کاری سے ہندوستان کے جی ڈی پی میں ایک اعشاریہ تین فیصد کا اضافہ ہوگا۔

ڈی ایل آر کے جوائنٹ سکریٹری جناب حکم سنگھ مینا نے کہا کہ اراضی رکارڈ کی تجدید کاری کا پروگرام 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More