21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گزشتہ تین سالوں میں زرعی شعبے کے لئے بجٹ تخصیص میں اضافہ کیا گیا ہے، 19-2018 میں 58 ہزار80 کروڑ روپے مختص کئے گئے: رادھا موہن سنگھ

Urdu News

نئی دہلی، بھارت زراعت اور کسانوں کا ملک ہے، اس کی 65 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے۔ اگر زراعت کو ایک تجارت کے طورپر اختیار کیا جائے تواس سے نہ صرف کسانوں کو ایک باوقار زندگی جینے میں مدد ملے گی، بلکہ اس سے پانچ برسوں یعنی 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی بھی ہوجائے گی۔زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے وارانسی میں شمالی زون کے علاقائی کسانوں کے میلہ-2018 میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ جناب سنگھ نے کہا کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے تمام طرح کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ 2022 وہ سال ہے جس میں بھارت اپنی 75 سالہ جشن آزادی منائے گا۔

اس میلے کا انعقاد مشترکہ طورپر آئی سی اے آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ویجیٹیبل ریسرچ ، وارانسی، زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت ، حکومت ہند کے زراعت ، امداد باہمی اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمہ، پروٹیکشن آف پلانٹ ورائٹیز اینڈ فارمرز رائٹس اتھارٹی (پی پی وی ایف آر اے)، انڈیا، زراعت کے محکمہ ،حکومت اترپردیش اور ایسوسی ایشن فار پروموشن آف اینویشنز ان ویجیٹیلبز(اے پی آئی وی) نے کیا ہے۔اس تین روزہ کسانوں کے میلے میں اترپردیش ، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر،  ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ ، چنڈی گڑھ اور نئی دہلی کے کسانوں نے شرکت کی۔ یہ میلہ غذائیت اور ذریعہ معاش کی سیکورٹی کے ذریعے کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنے کے طریقوں پر تفصیلی معلومات فراہم کرے گا۔زرعی شعبے سے متعلق مسائل کے حل میں مدد کے لئے کسانوں کی سائنسی اور تکنیکی رہنمائی بھی کی جارہی ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ بھارت کی آبادی دنیا کی آبادی کا 17.6 فیصد ہے، بھارت 15 فیصد مویشیوں، 4.2 فیصد آبی ذخائر، 2.4 فیصد زمین اور محض 124 ملین ہیکٹیئر زرعی زمین والا ملک ہے۔کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا ایک چیلنج   بھرا کام ہے، لیکن حکومت اس پر کام کررہی ہے۔اس مقصد کے حصول کے لئے وزارت اور آئی سی اے آر کے ذریعے قومی سطح پر متعدد پروگرام چلائے جارہے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس طرح کے کسانوں کے میلے بھارت کے سماجی ڈھانچے کے جزو ہیں، اس سے کسانوں اور دیہی علاقوں میں باغبانی ، ماہی گیری ، مرغی پالن،مویشی پالن ، ڈبہ بند خوراک اور ویلیوایڈیشن سے متعلق ترقی یافتہ زرعی سائنسی تکنیک کی منتقلی میں مدد ملتی ہے۔وزیر موصوف نے یقین دہانی کرائی کہ یہ تین روزہ میلہ کسانوں کو ترقی یافتہ ٹیکنالوجی کی فراہمی میں مدد گار ثابت ہوگا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ وزارت بھارت کے کسانوں کو مالدار بنانے کے لئے کام کررہی ہے، اس کے لئے فارمر فرسٹ، آریہ(اے آر وائی اے)، اسٹوڈنٹ ریڈی، میرا گاؤں میرا گورو ، ڈبہ بند خوراک ، قیمت میں اضافہ، علاقہ سے متعلق زرعی تعلیم نیز تحقیق اور ترسیل جیسے متعدد پروگرام نافذ کئے جارہے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More