26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کیمیاوی اشیا اورکیمیاوی کھادوں کے وزیر جناب سدانند گوڑا کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ بھارت کا صحت کی دیکھ بھال کا شعبہ 2016سے 2022 کے دوران سی اے جی آر کی 22فیصد کے حساب سے تین گنی ریکارڈ ترقی کرے گا

Urdu News

نئی دہلی: کیمیاوی  اشیا اور کیمیاوی کھاد کے وزیر جناب سدانند گوڑا نے آج نئی دلی میں سالانہ  صحت کانفرنس کا افتتاح کیا۔

          صحت کی دیکھ بھال کی صنعت  سے متعلق تمام  ساجھیداروں کو  اس کانفرنس  کے ذریعہ ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کے لئے پی ایچ ڈی چیمبر کو  مبارکباددیتے ہوئے  انہوں  نے کہا کہ امید  ہے کہ اس شعبے سے 2020 تک بھارت میں  روزگار کے 40  ملین مواقع   پیدا ہوں گے ۔

          بھارت میں  صحت کی دیکھ بھال سے متعلق صنعت ،  روزگار اور مالیہ  دونوں  نقطہ ہائے نظر سے  ملک کے سب سے بڑے اقتصادی شعبوں میں سے ایک ہے ۔

          امید  ہے کہ بھارت کا صحت کی دیکھ بھال کا شعبہ  2016سے 2022 کے دوران  سی اے جی آر  کے 22فیصدکے حساب سے تین گنی ترقی کرے گا جو کہ ایک ریکارڈ ہوگا ۔ اس شعبے کی ترقی  2022  میں 372  بلین  امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی جبکہ 2016  میں  یہ 110  بلین  تھی۔

          وزیر موصوف نے بتایا کہ معیار اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے معاملے میں  بھارت کا نمبر 195  ملکوں  میں  145 واں  ہے ۔    بھارت میں  صحت کی خدمات کو بڑھانے کے زبردست امکانات ہیں اور اس طرح  صحت کی دیکھ بھال کی صنعت میں اضافے  کے بھی زبردست مواقع موجود ہیں۔

          بھارت کی صحت کی دیکھ بھال کی صنعت  پوری دنیا میں  سب سے زیادہ معلومات رکھنے والی اور پیشہ ورانہ صلاحیت رکھنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ اسے  مندرجہ ذیل حقائق سے آسانی کے ساتھ ثابت کیا جاسکتا ہے ۔

          ہم دواؤں کے سب سے بڑے  برآمد کار ہیں   ہیں۔

          اسپتالوں  میں ہمارا صحت کی دیکھ  بھال کا نظام سب سے زیادہ باصلاحیت ہے اورسستا بھی ہے ۔ اس  کی وجہ ہمارے  ماہر ڈاکٹر  اور اسپیشلسٹ  ہیں  نیز  تشخیص   اور نرسنگ خدمات بھی  ہمارے یہاں بہت اچھی ہیں۔

          حالانکہ  میڈیکل آلات  کی درآمد میں  ہم درآمدات  پر انحصار کرتے ہیں ۔ لیکن  اب  میڈیکل آلات  کو  بھارت میں  تیار کرنے والوں  نے  سبقت  حاصل کرلی ہے  اور اعلیٰ معیار کے طبی آلات  تیار کررہے ہیں۔

          بھارت کی دواسازی  کی صنعت  پوری  دنیا میں مختلف قسم کے ٹیکوں کی 50فیصد سے زیادہ مانگ پورا کرتی ہے ۔ امریکہ میں  جنیرک دواؤں کی  40فیصد مانگ  اور برطانیہ میں تمام دواؤں  کی  25  فیصد  مانگ  پورا کرتی ہے۔

          دنیا بھر میں  جتنی جینرک دوائیں    برآمدہوتی ہیں ، ان کا 20فیصد بھارت سے جاتا ہے ۔بھارت کی دواؤں کی  برآمدات  18-2017   میں   17.27  بلین ڈالر تھیں  جو امید ہے کہ 2020  تک  20  بلین  امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں  گی ۔ 19-2018   میں  یہ برآمدات  19  بلین  امریکی ڈالر تک  پہنچنے کی توقع ہے ۔

          صنعت کے اندازوں کے مطابق  کے  طبی آلات کی مارکیٹ  2025  تک  50  بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ اس وقت  بھارت کو  دنیا کے طبی آلات تیار کرنے والی  مارکیٹوں  میں صف اول کی 20  مارکیٹوں میں سمجھا جاتا ہے۔ اس وقت  ایشیا میں یہ جاپان ، چین اور جنوبی کوریا کے بعد  طبی آلات تیار کرنے والی چوتھی سب سے بڑی  مارکیٹ ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More