38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹیکسٹائل کی وزیر نے بنائی اور بنے ہوئے کپڑوں کے سیکٹر کی ترقی کے لئے اسکیم کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی، ٹیکسٹائل کی  مرکزی  وزیر  اسمرتی زوبین ایرانی نے  آج نئی دہلی میں  پاور ٹیکس انڈیا کے تحت  بنائی اور بنے ہوئے کپڑوں کے سیکٹر کی ترقی کے لئے  ایک جامع اسکیم کا آغاز کیا۔ ٹیکسٹائل کی وزیر  نے  کولکاتا  ، تروپور اور  لدھیانہ ، تین کلسٹروں میں  بنے ہوئے کپڑوں کے سیکٹر  سے متعلق صنعتی  انجمنوں کے ساتھ  ویڈیو لنک کے ذریعے  گفتگو بھی کی۔

اسمرتی زوبین ایرانی نے کہا کہ  بنائی اور بنے ہوئے کپڑوں کا سیکٹر  زیادہ تر ایم ایس ایم ای  کے زمرے میں آتا ہے  اور یہ  عام طور پر  غیر مرکوز سیکٹر ہے  اور  روزگار پیدا کرنے والا ایک اہم شعبہ ہے ۔ اس کا  ٹیکسٹائل کی برآمدات میں بھی قابل قدر تعاون ہوتا ہے۔ بنائی  ٹیکسٹائل کی ویلیو چین میں ایک اہم  حصہ ہے ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ  بنے ہوئے کپڑوں کا تعاون  بھارت میں  کُل کپڑے کی پیداوار میں  27 فیصد  اور  بنے ہوئے کپڑے میں 15 فیصد ہے، جسے برآمد کیا جاتا ہے۔

 ٹیکسٹائل کی وزیر نے  صارفین کو معیار کی یقین دہانی کے لئے  بنائی کے کپڑوں کا ایک خصوصی معرکہ  تیار کرنے کے مطالبے پر غور کرنے  کی یقین دہانی کرائی۔ اسکیم کے اہم اجزاء مندرجہ ذیل ہیں:

  • بنائی اور بنے ہوئے کپڑوں کے کلسٹر میں  صنعت اور ایسوسی ایشن کے ذریعے  سرکاری پرائیویٹ ساجھیداری  (پی پی پی)  ماڈل پر  نئے سروس سینٹر قائم کرنا
  • بنائی اور بنے ہوئے کپڑوں کے کلسٹر میں  موجودہ پاور لوم  سروس سینٹر ( پی ایس سیز)  کی جدید کاری اور  انہیں زیادہ معیاری بنانا اور  ٹیکسٹائل ریسرچ ایسوسی ایشن  (ٹی آر اے)  اور ایکسپورٹ پروموشن کونسل ( ای پی سی) کے ذریعے  چلائے جانے والے اداروں  کو بہتر بنانا ۔
  • گروپ ورک شیڈ اسکیم۔
  •  دھاگہ بینک اسکیم۔
  • مشترکہ سہولت سینٹر اسکیم۔
  • پردھان منتری قرض اسکیم۔
  • شمسی توانائی اسکیم۔
  • بنائی اور بنے ہوئے  کپڑوں کے یونٹوں کے لئے  سہولیات  ، آئی ٹی ، بیداری  ، مطالعات ، سروے ، مارکیٹ ڈیولپمنٹ اور  اشتہارات ۔

ایس ایس آئی فولڈ کے تحت  تقریبا 12000  بنائی مشینوں کو نصب کرنے  کی گنجائش ہے  جبکہ  غیر ایس ایس آئی فولڈ کے تحت  4600 بنائی مشینیں لگانے کی گنجائش ہے۔ جس کے علاوہ گھریلو بنائی مشینیں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ بنے ہوئے ملبوسات کے سیکٹر کے اہم کلسٹروں میں  تمل ناڈو  میں تروپور ،  پنجاب میں لدھیانہ ، اترپردیش میں کانپور  اور مغربی بنگال میں کولکاتا شامل ہیں۔ تروپور برآمدات  کا سب سے اہم کلسٹر ہے، جس کے بعد لدھیانہ کا نمبر آتا ہے۔ تروپور میں بنائے گئے  90 فیصد ملبوسات  برآمد کئے جاتے ہیں۔

وزارت نے  پاور ٹیکس انڈ یا اسکیم  اور نٹ ویئر اسکیم  کے لئے مشترکہ ایس ایف سی  کے لئے  487.07  کروڑ روپے  کی منظوری دی ہے۔ اس میں  439.35 کروڑ روپے   ایک اپریل 20107 سے  31 مارچ 2020 تک ،  تین سال کے لئے پاور ٹیکس کے لئے ہیں جبکہ   47.72 کروڑ روپے  2018-19 کے باقی عرصے اور 2019-20  میں  نٹ ویئر کے لئے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More